بنو غفار ( عربی: بنو غفار Ghifaar) ایک عرب قبیلہ تھا جس کا تعلق بنو دمرہ بن بکر سے تھا جو عرب کے حجاز کے علاقے میں کنانہ کے بڑے قبیلے کی ایک شاخ تھا۔ [1] وہ خطے میں رہزنی اور لوٹ مار کے لیے مشہور تھے۔ [2] اس قبیلے نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے زمانے میں اسلام قبول کر لیا تھا، حضرت ابو ذر الغفاری رضی اللہ تعالی عنہ بنو غفار کے اولین اسلام قبول کرنے والوں (سابقون الاولون) میں سے ایک تھے۔ [3] [4] بنو غفار کے کم از کم دو ذیلی قبیلے تھے، بنو النار اور بنو حرق، جو مدینہ شہر کے قریب رہتے تھے۔ [5] یہ قبیلہ قبول اسلام کے بعد ابتدائی اسلامی فتوحات میں شامل ہوا اور ان میں سے کچھ بعد کے سالوں میں مدینہ میں آباد ہو گئے۔ [6] بنو غفار کی ایک بڑی تعداد نے عباسی خلافت کے خلاف محمد النفس الزکیہ کی بغاوت کی حمایت کی۔ [1]

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب Amikam Elad (2015)۔ The Rebellion of Muḥammad al-Nafs al-Zakiyya in 145/762: Ṭālibīs and Early ʿAbbāsīs in Conflict۔ Brill۔ صفحہ: 351۔ ISBN 9789004296220 
  2. "Sahih Bukhari"۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2018 
  3. al-Tabari (1987)۔ The History of al-Tabari Vol. 7: The Foundation of the Community: Muhammad At Al-Madina۔ ترجمہ بقلم M.V. McDonald۔ SUNY Press۔ صفحہ: 60۔ ISBN 9780887063442 
  4. "Sahih Muslim"۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2018 
  5. Ibn Ishaq۔ Life of Muhammad۔ ترجمہ بقلم Guillaume۔ صفحہ: 293