بوٹا پہلوان
رستم ہند
بوٹا پہلوان (وفات:1904ء) انیسویں صدی کے ربع آخر کے مشہور ہندوستانی مسلمان پہلوان تھے۔ انھوں نے ایسے بہت سے پہلوانوں کو کشتی میں مات دی جنہیں راجاؤں و نوابوں کی سرپرستی حاصل تھی۔[1] آپ مشہور زمانہ گاما پہلوان کے ماموں تھے۔[2] ریاست جودھ پور کے راجا نے 400 پہلوانوں کا جو عظیم کسرتی مقالبہ کرایا تھا، اس میں بوٹا خود بھی شریک تھا اور گاما پہلوان جو ابھی بچہ تھا، مقابلے میں شرکت کے لیے اس کی سفارش بھی بوٹا نے کی تھی۔[3] ان کی وفات 17 اپریل 1904ء بمطابق 30 محرم 1322ھ ہوئی۔[1]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب محمد اسلم، پروفیسر (1993ء)۔ خفتگان لاہور۔ لاہور: ادارہ تحقیقات پاکستان، جامعہ پنجاب۔ صفحہ: 3
- ↑ مسعود خان (2012)۔ "رستم زمان گاماں پہلوان"۔ روزوامہ دنیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 دسمبر 2016
- ↑ غلام محی الدین (2013)۔ "پاکستان میں فن پہلوانی کےعروج و زوال کا قصہ"۔ ایکسپریس نیوز۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 دسمبر 2016