بچوں کے لیے ویڈیوز یا بے بی ویڈیوز ان ویڈیوز کے لیے کہا جاتا ہے جو بہ طور خاص بچوں کے لیے بنائے جاتے ہیں۔ یہ ویڈیوز چھ سال جتنی کم عمر بچوں کے لیے تک بنائے جاتے ہیں۔ اکثر ان ویڈیوز میں یا تو اسی عمر کے بچوں کو دکھایا جاتا ہے یا اس کچھ بڑی عمر کے بچوں کو دکھایا جاتا ہے اور ان ویڈیوز میں کوئی تعلیم کا پہلو یا عنصر ضرور ہوتا ہے۔ ان ویڈیوز میں بچوں کو آس باس کے ماحول سے رو شناس کیا جاتا ہے۔ مثلًا رشتے سمجھائے جاتے ہیں کہ ماں باپ اور بھائی بہن کو ہوتے ہیں۔ رنگوں کی شناسائی کروائی جاتی ہے کہ لال، پیلا، سیاہ، آسمانی رنگ کون سے ہوتے ہیں۔ اسی طرح کھانے کی اشیاء جیسے کہ دودھ، دلیا، کھیر، خشکہ، روٹی وغیرہ کی شناسائی کروائی جاتی ہے۔

بچوں کے لیے ویڈیوز کئی خاص مقاصد کی بھی تکمیل کرتے ہیں۔ مثلًا وہ بچہ جو چلنے پھرنے میں جھجک رکھتا ہو، دوسرے چھوٹے بچوں کے چلنے پھرنے سے جڑے ویڈیوز کو دیکھ کر خود چلنے پھرنے کی کوشش کر سکتا ہے۔ بچے اسی طرح کئی قسم کے بچوں کے کھیلوں سے واقف بھی ہوتے اور خود بھی کھیلوں میں حصہ بھی لیتے ہیں۔

روایتی تعلیم کی طرف بچوں کو راغب کرنے کے لیے بھی بچوں کے لیے ویڈیوز کافی معاون و مدد گار ہوتے ہیں۔ مثلًا بچوں کو حروف جاننے یا حروف کی مختلف قسم کی شکلوں کی سمجھنے یہ مدد کرتے ہیں۔ حروف سے بننے والے الفاظ کو بچوں کو سمجھنے میں ویڈیوز معاون ہیں۔

تنقید

ترمیم

کئی مثبت پہلوؤں کے باوجود بچوں کے لیے ویڈیوز بنانے پر تنقید بھی کی گئی ہے۔ یونیورسٹی آف واشنگٹن کے فریڈرک زیمرمین اور ڈاکٹر دیمیتری کرسٹاکیس نے 2007ء میں ایک مطالعے کی اشاعت کی اور کہا کہ ویڈیوز کی مثبت اثر انگیزی پر سوال کیا جا سکتا ہے۔ ان کا دعوٰی ہے کہ ویڈیوز ابھی ابھی اپنے پاؤں پر چلنے والوں بچوں کی سیکھنے کی صلاحیتوں کو در حقیقت کم کرتے ہیں۔[1] ان لوگوں نے مزید کہا کہ بچے ویڈیوز کی جانت متوجہ مناظر کی تیز رفتار تبدیلی کی وجہ سے مرکوز ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ مرکوزیت کی عکاسی کے شکار ہوتے ہیں۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Time.com "Baby Einsteins: Not So Smart After All""۔ 17 مئی 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مئی 2018