بھمبر آزاد کشمیر


بھمبر
باب کشمیر
ملکپاکستان
علاقہآزاد کشمیر
ضلعضلع بھمبر
قیامساتویں صدی
حکومت
 • ناظمچوہدری ولید اشرف
منطقۂ وقتپاکستان میں وقت (UTC+5)
ڈاک رمز10040
ڈائلنگ کوڈ0092-05828
ویب سائٹسرکاری ویب گاہ

کا آٹھواں ضلع ہے۔ یہ میرپور ڈویژن میں شامل ہے۔ بھمبر کو ضلع کا درجہ 1996ء میں ملا۔ آزاد کشمیر کے سابق صدر راجا ذوالقرنین کا تعلق بھی ضلع بھمبر سے ہے۔ اس کی تین تحصیلیں ہیں جن میں بھمبر، سماہنی اور برنالہ شامل ہے۔ یہ شہر نالہ بھمبر کے دونوں کناروں پر آباد ہے بھمبر میں لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے ڈگری کالجز بھی ہیں۔ اس کے علاوہ ایک ڈسٹرکٹ ہسپتال بھی۔ بھمبرکے قریب کافی گاؤں ہیں جن میں سے ایک گاؤں کا نام روپیری ہے۔ ڈگری کالج بھمبر روپیری سے بیس منٹ کے پیدل فاصلے پر ہے۔

24 اکتوبر 1947ء کو برگیڈیئر حبیب الرحمن کی قیادت میں یہ علاقہ ڈوگرہ فوج سے آزاد کروا لیا گیا, 1947ء کے بعد بھمبر ضلع میرپور کی ایک تحصیل تھی لیکن 1996ء میں اسے ایک الگ درجہ دے کر ضلع بنا دیا گیا۔

گجرات کی طرف سے آتے ہوئے پہلے “بھمبر نالہ” اپنی طرف مبذول کرواتا ہے۔آگے بڑھتے ہیں تو “شاہین چوک” اور پھر “خلیل شہید چوک” اس سے آگے بھمبر بازار دلچسپی کا باعث ثابت ہوتے ہیں ۔ بھمبر کے ایک طرف اگر “بابِ کشمیر پل” ہے تو دوسری جانب رسوں والا “جھولا پل” نالے کے پار بھمبر رجانی سے رابطے کا ذریعہ ہے۔ بھمبر میں مغلیہ دور کی یادگار “باولی” (سیڑھیوں والا کنواں)،کالی ماتا کا مندر اور ایک تاریخی مسجد کے آثار اب بھی موجود ہیں۔

برنالہ یہاں کا بُہت بڑا کاروباری مرکز اور ترقی یافتہ تحصیل کے طور پر جانا اور پہچانا جاتا ہے۔ یہاں لڑکوں اور لڑکیوں کے ڈگری کالجز اور بہت سارے پراییویٹ تعلیمی ادارے بہتر تعلیم و تربیت کے لیے ہمیشہ معاون ثابت ہوئے ہیں ۔ضلع بھمبر کی تحصیل سماہنی میں ایک مزار شریف مرجع خلائق ہے۔ دربار کے عظیم بزرگوں کا نام بابا شادی شہید ہے۔ یہاں لوگ بطور نیاز بکرا پیش کرتے ہیں اور اپنی مرادیں پاتے ہیں۔ یہ دربار گورنمنٹ کے محکمہ اوقاف کے ماتحت ہے۔

بھمبر سیروتفریح کے لیے بھی بہت سازگار ہے، سیالکوٹ کے گردونواٰح میں رہنے والے لوگ اکثر یہاں کا رخ کرتے ہیں۔ یہاں کا موسم بہت ہی خشگوار ہے۔

Bhimber Ajk