بیع حصاۃ (کنکر پھینک کر خرید وفروخت)خرید و فروخت کی ایک صورت جوزمانۂ جاہلیت میں مروج تھی۔
بیع الحصاۃ‘‘ جسے ’’بیع بالقاء الحجر‘‘ بھی کہا جاتا ہے پتھر ڈالنے کی بیع کہلاتی ہے۔کسی جگہ قابل فروخت چیز رکھی ہوئی ہے، خریدار نے پتھر پھینکا اور ایک قابل فروخت چیز پر لگ گیا، جس چیزپر پتھر لگا وہ خریدارکی ہو گئی اور گویا کہ ایجاب و قبول ہو گئے۔ چاہے بیچنے والا راضی ہو یا نہ ہو۔یہ القائے حجر کی یا بیع حصاۃ ہے۔

  • بیع حصاۃ کی تین صورتیں ہیں،
  • ایک یہ کہ بیچنے والا یہ کہے کہ میں یہ کنکری پھینکتا ہوں جس چیز پر یہ گرے اسے میں نے تمھارے ہاتھ بیچ دیا یا جہاں تک یہ کنکری جائے اتنی دور کا سامان میں نے بیچ دیا،
  • دوسرے یہ کہ بیچنے والا یہ شرط لگائے کہ جب تک میں کنکری پھینکوں تجھے اختیار ہے اس کے بعد اختیار نہ ہو گا،
  • تیسرے یہ کہ خود کنکری پھینکنا ہی بیع قرار پائے مثلاً یوں کہے کہ جب میں اس کپڑے پر کنکری ماروں تو یہ اتنے میں بک جائے گا۔
  • ائمۂ اربعہ کا اس بات پر اتفاق ہے کہ اس طرح کی بیع ناجائز ہے، احادیث میں بھی اس کی صریح ممانعت موجود ہے
  • عن أبي ھریرۃ قال : ’’ نھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عن بیع الحصاۃ وعن بیع الغرر ‘‘۔ [1]

حوالہ جات ترمیم

  1. صحیح مسلم، باب بطلان بیع الحصاۃ والبیع الذي فیہ غرر