بیگم فاطمہ
تعارف
ترمیمآپ اردو زبان کی ادیبہ اور مترجم تھیں۔ آپ کا تعلق سر سید احمد خان کے خانوادے سے تھا ۔ معروف علمی شخصیت پروفیسر مرزا محمد سعید آپ کے شوہر اور سید محمد علی آپ کے والد تھے ۔
وفات
ترمیمبیگم فاطمہ نے 1960ء میں کراچی شہر میں وفات پائی اور تجہیز و تکفین بھی کراچی میں انجام پائی۔ آپ نے سر ہنری شارپ کے انگریزی ناول کا اردو زبان میں ترجمہ کیا جو "حشیشین" کے نام سے شائع ہوا۔[1]
یہ ناول حسن بن صباح اور ان کے گروہ کے خوارج کے بارے میں ہے جنہیں تاریخ میں حشیشین کہا جاتا ہے۔ حالانکہ حشیشین کا مطلب حشیش کا خوگر ہے، مگر یہی لفظ انگریزی لفظ Assasin کا مصدر بنا جو سیاسی قاتل کی طرف اشارہ ہے۔ حشیشینوں نے صلاح الدین ایوبی کو ہلاک کرنے کی کوشش کی، مگر وہ ناکام رہے۔ حشیشین حسن بن صباح سے ناقابل بیان حد تک وفادار تھے، جس نے ان کے لیے جنت کا وعدہ کیا تھا۔[2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ وفیات پاکستانی اہل قلم خواتین از خالد مصطفی صفحہ 52
- ↑ ""Hasheshain The Urdu Version of The Assassins Pdf free Download""۔ کُتُبِستان