بیگم مہناز رفیع
سیاسی و سماجی شخصیت
والد چوہدری محمد رفیع کو یہ اعزاز حاصل رہا ہے کہ وہ قائد اعظم محمد علی جناح کے بے لوث ساتھی اور مسلم لیگ (یوپی) کے جوائنٹ سیکرٹری رہے
ابتدائی تعلیم مدرسۃ البنات سے حاصل کی۔ ایف ایس سی گلبرگ کالج سے جبکہ گریجویشن لاہور سے کیا۔ 100 سے زائد ڈراموں میں کام کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ خواتین، بچوں اور سماجی امور کے حوالے سے لاتعداد پروگراموں میں حصہ لیا۔
1976ء میں تحریک استقلال میں شمولیت اختیار کی وہیں سے اپنی عملی سیاست کا آغاز کیا۔
تحریک نظام مصطفی کے دوران خواتین کے جلسوں کو منظم کیا اور نظر بندی کی صعوبتیں برداشت کیں۔ حقوق انسانی کے تحفظ اورجمہوریت کی بحالی کے لیے طویل جدوجہد کی۔ جنرل ضیاء الحق کے دور میں تین بار جیل بھی گئیں۔ 1999ء میں پاکستان مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کی۔ بعد ازاں تحریک استقلال پنجاب کی صدر رہی۔ بے نظیر بھٹو کے دور میں تحریک نجات میں بھرپور جدوجہد کی۔ 2003ء میں پاکستان مسلم لیگ کی جانب سے خواتین کی مخصوص نشست پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئیں۔ پھر قومی اسمبلی میں ترقی خواتین کی مجلس قائمہ کی چیئر پرسن ہیومن رائٹس سوسائٹی پاکستان کی نائب صدر، ویمن رائٹس کمیشن کی چیئر پرسن اور جیلوں کی ریفارمز کمیٹی کی رکن بھی رہیں۔ 2001ء میں وزیر اعظم کے ہمراہ سارک ممالک کا دورہ بھی کیا۔ اس وقت پاکستان تحریک انصاف کا حصہ ہیں۔
انہی گرانقدر قومی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انھیں نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے بورڈ آف گورنرز کی رکن مقرر کیا گیا۔[1]
تصانیف
ترمیم- مجھے کہنا ہے کچھ اپنی زباں میں: ایک خاتون سیاست دان کی آپ بیتی (صفحات: 205[2]