بیگم پاشا صوفی
آپ ایک ممتاز ماہرہ تعلیم ، ادیبہ اور سماجی کارکن تھیں ۔
حالات زندگی
ترمیم1903ء کو حیدر آباد دکن میں مولوی غلام محمد (نواب محمد یار جنگ بہادر) کے گھر پیدا ہوئیں۔ بیرسٹر داؤد خان صوفی سے رشتۂ ازدواج میں منسلک ہوئیں جو سیشن جج کے عہدے پر فائز تھے۔ آپ مسلم یونیورسٹی علی گڑھ سے ایم اے کرنے والی پہلی خاتون تھیں۔ انسپکٹریس آف گرلز اسکولز حیدرآباد دکن اورسیکرٹری تعلیمات اپوا جیسے اہم عہدوں پر فائز رہیں۔ کئی سماجی اور فلاحی اداروں کی سربراہ بھی رہیں۔آپ نے تحریک پاکستان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔[1]
تخلیقات
ترمیمآپ کی درج ذیل کتب شائع ہوئیں :
1۔ ذکر افضل الانبیاء
2۔ تاریخِ ہندوستا ن (فارسی ترجم)
3۔ ہماری زندگی (خودنوشت۔1973ء)
4۔ عظمت والے دن اور برکت والی راتیں
اعزازات
ترمیم1۔ کوئین الزبیتھ میڈل(1954ء)
2۔ تمغۂ خدمت (1961ء)
وفات
ترمیماکتوبر 1985ء کو کراچی میں وفات پائی اور یہیں دفنائی گئیں۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ وفیات پاکستانی اہل قلم خواتین از خالد مصطفی صفحہ 46