جناب، آپ کے مضمون میں ایک بات بہت اچھی لگی وہ یہ کہ جہاد کا حق صرف اسلامی ریاست کے پاس ہے، کسی فرد یا تنظیم کے پاس اس کا حق نہیں ہے۔اس بات سے جہاد کا مفہوم بہت واضح ہوتا ہے۔ اور وه حکومت مشرف کی حکومت کی طرح ایک مسجد بر حمله کردے یا ملك پر ناجائیز قبضه كركے كچھ بھی كردے اس كے خلاف مزاحمت غیر اسلامی هو گي ؟؟ یارو یه اسلام هے كیا اختلافات كا مجموعه؟؟ كه هر مولوی نے اس كی اپنی هی حدیثیں گڑھ رکھی هیں ـ

اسلامی ریاست کو اس بات کا اختیار ہے کہ وہ جہاد بالقتال کرے یا نہ کرے کس ڈکٹیر کی حکومت کی بات نہیں کی گئی۔۔۔ اور ایسی حکومت کے خلاف جہد بالقلم، جہاد باللسان اور دوسرے جہاد ہیں جیسا کہ رسول صلہ کی مکی دور سے سبق ملتا ہے۔

واپس "جہاد" پر