اردو ادب سے ایک مثال:

"افسوس، ہمیں احساس نہیں کہ ہمارے ہاں رنگوں کے قدیم اور خوبصورت نام بڑی تیزی سے متروک ہو رہے ہیں۔ کل اُنہیں کون پہچانے گا۔

شنگرفی،ملاگیری،عنابی،کپاسی،کبودی،شتری،زمردی،پیازی،قرمزی،کاہی، کاکریزی، اگرئ،کاسنی،نقرئی،قناویزی،موتیا،نیلوفری،دھانی،شربتی،فالسئ، جامنی،چمپئ،تربوزی،مٹیالا،گیروا،مونگیا،شہتوتی،ترنجی،انگوری،کشمشی،فاختئی، پستئی،شفتالو،طاؤسی،آبنوسی،عودی،عنبری،حنائی،بنفشی،کسمبری،طوسی اور صوفیانہ،سوقیانہ۔

ہم نے اپنے لفظ خزانے پرلات ماری سو ماری، اپنی دھرتی سے پھوٹنے والی دھنک پربھی خاک ڈال دی۔

واپس "کبودی" پر