اگر یہ آپ کا مطلوبہ صفحہ نہیں تو دیکھیے، تحریض (ضدابہام)

تحریض (induction) کا مطلب سائنسی مضامین میں تحریک دینے کا آتا ہے۔ یہ لفظ اصل میں عربی اساس حرض سے بنا ہے اور قرآن کی سورت الانفال کی آیت 65 میں بھی آتا ہے جہاں اس کے معنی ترغیب، تحریک اور اکسانے کے آتے ہیں۔

حرض۔ تحریض (باب تفعیل) سے امر۔ واحد مذکر حاضر۔ تو رغبت دلا۔ تو ابھار۔ تو تاکید کر۔ تو آمادہ کر۔ الحرض۔ اس چیز کو کہتے ہیں جو نکمی ہو جائے اور درخوراعتناء نہ رہے۔ اس لیے جو چیز قریب بہ ہلاکت ہو جائے اس کے متعلق حرض کہا جاتا ہے۔ جیسے قرآن مجید میں ہے حتی تکون حرضا (12:85) یا تو قریب بہ ہلاکت ہو جاؤ گے۔ التحریض (باب تفعیل سے ) کے معنی ازالۂ حرض کے ہیں۔ یعنی کسی چیز سے بگاڑ اور خرابی دور کر دینا۔ جیسے مرضتہ میں نے اس کے مرض کو دور کر دیا۔ تحریض کے معنی کسی کو مزین کرکے اور اسے آسان صورت میں پیش کرکے اس پر برانگیختہ کرنے کے ہیں۔ حرض المؤمنین علی القتال۔ مومنوں کو جہاد پر برانگیختہ کر ۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. انوار البیان فی حل لغات القرآن جلد1 صفحہ563 ،علی محمد، سورۃ الانفال،65،مکتبہ سید احمد شہید لاہور