ترخان
“ ترخان” لفظ منگولی ( مُغلی )زبان کے”دوالفاظ” تر “ اور” خان”کا مجموعہ ہے ۔” تر “ کا مطلب ہے اعلی، بڑا ،عظیم اور لفظ “خان “ کا مطلب ہے بادشاہ ،سردار ۔ ترخان مُغلوں کا اعلٰی ترین خطاب تھا جو چنگیز خان مغل قوم کے بہادروں کو عطا کرتا تھا جو کسی جنگ اور مشکل وقت میں اعلی کارکردگی اور حیرت انگیز جُرات وبہادری دکھانے والے افراد کو اپنا اعلی ترین اعزاز یا خطاب “ ترخان ” عطا کرتا تھا۔ جس کا مفہُوم بڑا خان، اعلی خان، خانوں کا خان ، خانِ خاناں (Superior Mughal) ہے۔ ترخان کو دوسرے مغلوں سے افضل و اعلی قرار دیا جاتا وہ بلا روک ٹوک جب چاہیں شاہی خیمے میں بغیر کسی اجازت کے داخل ہو سکتے تھے۔ترخان کو جنگ میں شامل نہ ہونے کے باوجود جنگ سے حاصل ھونے والے مال غنیمت میں سے پہلے حصہ ملتا تھا۔وہ جو زمین پسند کرتے وہ لے سکتے تھے۔ترخانوں سے کسی قسم کا خراج وصول نہ کیا جاتا تھا۔ اُن کی خطا کو خطا نہ سمجھا جاتاتھا وہ تمام پابندیوں سے آزاد تھے۔ مزید برآں انھیں سب خطائیں حتٰی کہ 9 قتل تک خون معاف تھے۔ یہ مراعات ان کو 9 پشتوں تک حاصل رہتی تھیں۔