تعظیم (انگریزی: Awe) ایک جذبہ ہے جس کا تقابل عجوبے سے کیا جا سکتا ہے، تاہم اس میں خوشی کا پیمانہ اس میں کم ہوتا ہے۔[1] رابرٹ پلوچیک کے جذبات کے پہیے میں تعظیم تعجب اور خوف کا امتزاج ہے۔[2] اس کی ایک لغوی تعریف یوں ہے: کسی کے لیے حد سے زیادہ جذبہ احترام، بڑائی کا احساس، بہت طاقتور یا زور آور سمجھا جانا، جیسے کہ خدا کی تعظیم یا سیاسی شخصیات کی تعظیم (احترام)۔[3] ایک اور لغوی تعریف یہ ہے کہ تعظیم احترام، ادب، اندرونی ڈر اور عجوبے کی آمیزش ہے، جس کے لیے کسی کا ارباب مجاز کا حصہ ہونا، عبقری ہونا، خوب صورت یا خوش نما ہونا، بلند و اعلٰی شخصیت کا حامل ہونا یا طاقت ور ہونا محرک بنے۔ مرزا غالب کے کلام کو لوگ تعظیمًا اس لیے دیکھتے ہیں، کیوں کہ ان کے اشعار اردو ادب میں شہ پاروں کی حیثیت اختیار کر چکے ہیں۔[4] شمالی کوریا میں داخلے کے بعد ایک لزوم کی وجہ سے ہر بیرونی سیاح سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ تعظیمًا کِم خاندان سے جڑے سابق حکمرانوں کم جونگ ال اور کم جونگ سنگ کے بلند پیکر مجسموں کے آگے تعظیمًا جھکے۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. D. Keltner، J. Haidt (2003)۔ "Approaching awe, a moral, spiritual, and aesthetic emotion. Cognition and Emotion" (PDF) (17): 297–314 
  2. R Plutchik۔ "The Nature of Emotions"۔ American Scientist۔ جولائی 16, 2001 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اپریل 2011 
  3. "Awe zw228"۔ Dictionary۔ ریفرنس ڈاٹ کام 
  4. "Awe"۔ دی فری لینگویج