تفسیر ابن عرفہ
تفسیر ابن عرفہ قرآن مجید کی تفسیر کرنے والی کتب میں سے ایک ہے ۔ جسے ابن عرفہ مالکی نے تصنیف کیا تھا ۔
تفسیر ابن عرفہ | |
---|---|
مصنف | ابن عرفہ |
تاریخ اشاعت | 2008 |
صفحات | 1736 |
درستی - ترمیم |
اسلوب تفسیر
ترمیمتفسیر ابن عرفة ایک شاندار تجزیاتی تفسیر ہے جس میں مصنف نے درج ذیل امور پر خصوصی توجہ دی ہے: مشکل تفسیری مسائل اور متشابہ آیات کی تشریح تفسیری باریکیوں اور نکات کو زبان کے اصولوں اور شریعت کے قواعد کے مطابق بیان کرنا آیاتِ قرآن کی محتمل معانی کو سامنے لانا مفسرین جیسے ابن عطیہ اندلسی، زمخشری، فخر رازی، اور ابو حیان کے اقوال کا جائزہ لینا، کبھی تائید کرتے ہوئے، کبھی تنقید کرتے ہوئے، اور کبھی تصحیح پیش کرتے ہوئے، بغیر کسی جھجک کے اسلامی علوم کے مختلف شعبوں سے بھرپور استفادہ کرکے قرآن کی تفسیر پیش کرنا۔[1]
کتاب کی طبعات
ترمیمیہ کتاب قدیم زمانے میں تونس کی کلیة الزیتونیة کے مرکزِ بحوث نے 1986ء میں حسن المناعی کی تحقیق کے ساتھ شائع کی، لیکن یہ اشاعت مکمل نہ تھی اور صرف سورہ فاتحہ اور سورہ بقرہ پر مشتمل تھی۔ بعد ازاں 2008ء میں دار الکتب العلمیة، بیروت لبنان نے جلال الاسيوطي کی تحقیق کے ساتھ اسے مکمل طور پر شائع کیا، جو پورے قرآنِ کریم کی تفسیری اشاعت تھی اور چار جلدوں میں 1736 صفحات پر محیط تھی۔ اس کے بعد ڈاکٹر محمد حوالة نے اس کتاب کی تحقیق کرتے ہوئے اسے مزید مستند اور مکمل کیا، اور یہ اشاعت دار ابن حزم، بیروت سے پانچ جلدوں میں شائع ہوئی۔[1]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب تفسير ابن عرفة المالكي مكتبة مشكاة الإسلامية اطلع عليه في 16 أغسطس 2015 آرکائیو شدہ 2016-03-05 بذریعہ وے بیک مشین