تفسیر الایجی ، یہ کتاب محمد بن عبدالرحمن بن محمد بن عبد اللہ حسنی حسینی الإیجی شافعی (متوفی 905ھ) نے تصنیف کی۔ مؤلف نے اس کتاب کو اس لیے لکھا کہ مختصر اور فائدہ مند علمی مواد پیش کرے کیونکہ انہوں نے لوگوں کو علمی طویل کتابوں سے دور ہوتا دیکھا۔ ساتھ ہی انہوں نے علمِ تفسیر میں اپنا حصہ ڈالنے کی خواہش ظاہر کی۔ اس کتاب کا نام "جامع البیان فی تفسیر القرآن" رکھا۔[1]

تفسیر الایجی
مصنف ʻAḍud al-Dīn ʻAbd al-Raḥmān ibn Aḥmad Ījī   ویکی ڈیٹا پر (P50) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اصل زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P407) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
موضوع تفسیر قرآن   ویکی ڈیٹا پر (P921) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سبب تصنیف کتاب

ترمیم

عضد الدین الإیجی نے کتاب کا آغاز اللہ کی حمد و ثنا اور نبی کریم ﷺ پر درود و سلام کے ساتھ کیا، پھر تصنیف کا سبب بیان کرتے ہوئے فرمایا: جب میں نے دیکھا کہ موجودہ زمانے کے لوگ طویل علمی کتب سے اکتاہٹ محسوس کرتے ہیں اور ان کی کوششیں، خواہ وہ علم کے طلب میں کتنی بھی محنت کریں، کمزور پڑ گئی ہیں، تو انہوں نے حقیقت کو چھوڑ کر تمثیل پر قناعت کر لی اور طویل مباحث سے ہٹ کر اختصار کو ترجیح دی۔ یہ رجحان اگرچہ ان کی بلند ہمتی اور قوی ذوق کا مظہر معلوم ہوتا ہے، کیونکہ وہ تمام علوم کا احاطہ کرنا اور مختلف فنون کو جامع طور پر سیکھنا چاہتے ہیں۔ تجربات سے معلوم ہوا کہ علم کا حصول ایک عظیم ذمہ داری ہے، لیکن عمر محدود ہے، اور راستے میں بے شمار رکاوٹیں اور مشکلات ہیں۔ اگر وہ طویل کتابوں کی طرف رجوع کرتے، تو معلومات منتشر اور غیر مربوط ہو جاتیں اور اکثر باتیں ان کے لیے فوت ہو جاتیں۔

میں نے محسوس کیا کہ تفسیر میں کوئی ایسا مختصر کام موجود نہیں جو تشنگی کو بجھا دے اور علم کے قریب کر دے۔ اس لیے، باوجود اپنی علمی استعداد کی قلت اور تفسیر میں مہارت کے فقدان کے، میں نے اس میدان میں کچھ کرنے کی کوشش کی، خصوصاً جب میرا دل تفسیرِ کشاف کے نکات کو سمجھنے کے شوق میں لگا ہوا تھا اور میں قرآن کے حقائق و اسرار کو دریافت کرنے کے لیے بے حد متوجہ تھا۔"**[2]

کتاب کے مصادر

ترمیم

علامہ عضد الدین ایجی نے "جامع البیان فی تفسیر القرآن" کی تصنیف میں درج ذیل تفاسیر سے استفادہ کیا:

  1. . معالم التنزیل - البغوی
  2. . الوسیط فی تفسیر القرآن - الواحدی
  3. . تفسیر ابن کثیر
  4. . تفسیر النسفی
  5. . تفسیر الکشاف مع اس کے شروح:

الطیبی الکشف شرح التفتازانی

  1. . تفسیر القاضی ناصر الدین البیضاوی[3]

کتاب کی خصوصیات

ترمیم

"جامع البیان فی تفسیر القرآن" درج ذیل خصوصیات کا حامل ہے:

  • . اختصار:

یہ تفسیر مختصر اور جامع ہے، جو اسے دیگر طویل تفاسیر سے ممتاز کرتی ہے۔

  • . نایاب فوائد:

کتاب میں ایسے فوائد شامل ہیں جو دیگر تفاسیر میں کم ہی ملتے ہیں۔

  • . اہم مسائل کی نشاندہی:

اہم تفسیری مسائل کی طرف مختصر اور جامع عبارتوں میں اشارہ کیا گیا ہے۔

  • . معانی اور اعراب پر توجہ:

آیات کے معانی اور اعراب کے مختلف پہلوؤں پر توجہ دی گئی ہے۔

  • . ہمہ جہتی افادیت:

یہ کتاب ابتدائی طلبہ اور علماء دونوں کے لیے یکساں طور پر مفید ہے۔[4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. تفسير الإيجي جامع البيان في تفسير القرآن، دار الكتب العلمية – بيروت، محمد بن عبد الرحمن الإِيجي الشافعيّ، الطبعة الأولى (1/15 ، 16)
  2. تفسير الإيجي جامع البيان في تفسير القرآن، دار الكتب العلمية – بيروت، محمد بن عبد الرحمن الإِيجي الشافعيّ، الطبعة الأولى، (1/15 ، 16)
  3. تفسير الإيجي جامع البيان في تفسير القرآن، دار الكتب العلمية – بيروت، محمد بن عبد الرحمن الإِيجي الشافعيّ، الطبعة الأولى (1/21)
  4. تفسير الإيجي جامع البيان في تفسير القرآن، دار الكتب العلمية – بيروت، محمد بن عبد الرحمن الإِيجي الشافعيّ، الطبعة الأولى، (1/21)