تفسیر التحریر والتنویر
"تحریر المعنى السدید وتنویر العقل الجديد من تفسیر الكتاب المجید" قرآن مجید کی تفسیر پر مشتمل ایک کتاب ہے جسے شیخ محمد الطاہر بن عاشور نے تحریر کیا، جو جامعہ زیتونہ تونس کے شیخ تھے۔ یہ کتاب پچاس سال کی محنت کا نتیجہ ہے، جس میں مصنف نے اپنی تجدیدی اور اصلاحی نظر پیش کی ہے۔ اس تفسیر کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں قرآن کے بلاغتی پہلوؤں پر خاص توجہ دی گئی ہے اور تفسیری علوم کے روایتی ذخیرے پر مکمل انحصار نہیں کیا گیا۔ [1] کیونکہ ان کے خیال میں مفسرین نے اپنے پیش رو علماء کے اقوال پر انحصار کیا اور کوئی قابل ذکر علمی اضافہ نہیں کیا۔ اس حوالے سے انہوں نے کہا: "کیونکہ وہ سمجھ بیٹھے کہ سابقین کے اقوال سے اختلاف کرنا قرآن کو اللہ کے مطلوب مفہوم سے نکالنے کے مترادف ہے۔"
تفسیر التحریر والتنویر | |
---|---|
(عربی میں: تفسير التحرير والتنوير) | |
مصنف | محمد طاہر ابن عاشور |
اصل زبان | عربی |
ادبی صنف | تفسیر قرآن |
درستی - ترمیم |
شیخ ابن عاشور کی یہ تفسیر، جسے انہوں نے اپنے مقدمے میں "التحریر والتنویر من التفسیر" کا مختصر عنوان دیا، 1984ء میں تونس میں الدار التونسیہ للنشر نے 30 جلدوں میں "تفسیر التحریر والتنویر" کے عنوان سے شائع کی۔ یہ تفسیر عصر حاضر کی اہم ترین تفاسیر میں سے ہے جس سے ماہرین رجوع کرتے ہیں۔ اس کتاب کے ذریعے مصنف نے اپنا شمار قرآن کے ممتاز مفسرین میں کرایا اور یہ تفسیر جدید دور کی ان تفاسیر میں سے ہے جو جرجانی کی نظریۂ نظم کے مطابق لکھی گئیں۔[2]
حوالہ جات
ترمیمتفسير التحرير والتنوير تأليف: سماحة الاستاذ الإمام الشيخ محمد الطاهر بن عاشور الناشر: الدار التونسية للنشر- تونس 1984
- ↑ محمد الصالح غريسي۔ مبتكرات القرآن عند الطاهر ابن عاشور (PDF)۔ جامعة الوادي۔ 11 نومبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11/11/2018
- ↑ محمد الصالح غريسي۔ مبتكرات القرآن عند الطاهر ابن عاشور (PDF)۔ جامعة الوادي۔ 11 نومبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11/11/2018