تفسیر سفیان ثوری
تفسیر سفیان ثوری قرآن کی ان تفاسیر میں شامل ہے جو بالمأثور طرز پر لکھی گئی ہیں۔ یہ امام سفیان ثوری کے اقوال اور تابعین سے منقول روایات پر مبنی ہے۔ کتاب میں صرف ان آیات کی تفسیر شامل ہے جن پر امام سفیان کا قول یا نقل موجود ہے۔
تفسیر سفیان ثوری | |
---|---|
درستی - ترمیم |
تفسیر کا تعارف
ترمیمیہ کتاب تفاسیر بالمأثور میں سے ایک اہم ترین کتاب شمار کی جاتی ہے۔ اس میں امام سفیان ثوری کے آراء اور ان کے نقل کردہ اقوال شامل ہیں، جو انہوں نے قرآن کریم کی آیات کی تفسیر میں پیش کیے ہیں۔ تاہم، یہ کتاب قرآن مجید کی تمام آیات پر مشتمل نہیں ہے، بلکہ صرف ان آیات پر مشتمل ہے جن پر امام سفیان ثوری کی کوئی رائے موجود ہو یا جنہیں انہوں نے اپنے سے برتر کسی بزرگ سے نقل کیا ہو۔[1]
موجودہ نسخہ
ترمیمکتاب کی صرف ایک ہی نسخہ موجود ہے، جو کہ خطِ کوفی کے قریب ایک عام نسخ خط میں لکھی گئی ہے۔ یہ عربی کاغذ پر تحریر ہے جس کا رنگ سرخی مائل ہے۔ غالب امکان ہے کہ یہ نسخہ تیسری صدی ہجری میں لکھا گیا ہو۔
نسخے کی حالت:
نسخے کے آغاز اور اختتام میں کچھ حصہ غائب ہے، جسے تخمینی طور پر طے کرنا ممکن نہیں کیونکہ صفحات پر نمبر درج نہیں ہیں۔
کاغذ پر ہلکے بوسیدگی کے اثرات موجود ہیں۔
مجموعی طور پر نسخے میں 18 صفحات ہیں۔
ہر صفحے میں 27 سے 31 سطور ہیں۔
کتاب کے طول و عرض:
کتاب کا طول و عرض: 26×17 سینٹی میٹر۔
تحریر کا طول و عرض: 23×12 سینٹی میٹر۔
یہ نادر نسخہ تاریخی اور علمی لحاظ سے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔[2]
کتاب کی اشاعت
ترمیمیہ کتاب 1403ھ/1983ء میں بیروت، لبنان میں دارالکتب العلمیہ کے ذریعے شائع کی گئی۔ یہ اشاعت ابوجعفر محمد بن ابی حذیفہ النهدی کی روایت پر مبنی ہے۔ کتاب کی تصحیح اور اشاریہ سازی ایک ماہر علماء کی کمیٹی نے ناشر کی نگرانی میں کی۔ مطبوعہ نسخے کی بنیاد امتياز علی عرشی کے تحقیق کردہ ہندوستانی نسخے پر رکھی گئی۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ تفسير سفيان الثوري المكتبة القرانية تفسير اطلع عليه في 19 أغسطس 2015 آرکائیو شدہ 2016-10-31 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ تفسير سفيان الثوري، رواية أبي جعفر محمد بن أبي حذيفة النهدي، دار الكتب العلمية بيروت لبنان (1403 هـ - 1983) صفحة 43-45