تفسیر مکی بن ابی طالب
الہدایہ الی بلوغ النہایہ یہ قرآن کریم کی تفاسیر میں سے ایک ہے، جسے ابو محمد مکی بن ابو طالب (وفات: 437ھ) نے تصنیف کیا۔ یہ تفسیر اندلسی علمی ورثے کے نایاب خزانے میں سے ایک ہے، جس میں مختلف علوم کو جمع کیا گیا ہے۔[1]
تصنیف کا زمانہ
ترمیمکتاب کی تصنیف کے لیے کوئی مخصوص سال درج نہیں، لیکن الہدایہ کے مقدمے سے معلوم ہوتا ہے کہ ابن ابو طالب نے تفاسیر 367ھ سے 392ھ کے درمیان جمع کیں۔ 424ھ کے بعد انہوں نے نظرثانی اور تصحیح کے بعد کتاب کو مکمل کیا، جیسا کہ انہوں نے اپنی کتاب الکشف کے مقدمے میں ذکر کیا: "پھر دن گزرتے گئے اور مشاغل کی کثرت نے اس کی تصنیف، وضاحت اور ترتیب میں تاخیر کر دی، یہاں تک کہ 424ھ کا سال آ گیا۔"[2]
تفسیر کی اہمیت اور مقاصد
ترمیمیہ تفسیر ان اہم مصادر میں سے ہے جن پر مفسرین نے انحصار کیا۔ یہ مکی بن ابو طالب کی شخصیت کے ایک اہم پہلو کو نمایاں کرتی ہے، جو قراءات کے میدان میں اپنی شہرت رکھتے تھے۔ کتاب کے مقاصد درج ذیل ہیں:
- قرآنی تلاوت کی وضاحت۔
- قرآن میں موجود قصے اور خبریں بیان کرنا۔
- مشکل معانی کی تشریح۔
- ناسخ اور منسوخ کی وضاحت۔
- ان آیات کے نزول کے اسباب بیان کرنا۔[3]
مکی بن ابو طالب کتاب کے مقدمے میں فرماتے ہیں
” | "یہ کتاب میں نے قرآن کے علوم میں اپنی پہنچ تک جو کچھ حاصل کیا، اسے جمع کرکے تیار کی۔ اس میں میں نے صحابہ، تابعین اور مشہور مفسرین کے اقوال کو نقل کیا اور شاذ روایات سے اجتناب کیا۔ میں نے نبی ﷺ سے منقول احادیث اور صحیح روایات شامل کیں، لیکن اسانید ترک کیں تاکہ اس کا حفظ آسان ہو۔
کتاب میں تفسیر، ناسخ و منسوخ، غریب الفاظ کی وضاحت، مشکل مقامات کی تشریح، قراءت، اعراب، اشتقاق، تصریف اور دیگر قرآنی علوم جیسے موضوعات کو شامل کیا۔ یہ کتاب 'ہدایہ' ہے جو قرآن کے فہم کے لیے رہنمائی فراہم کرتی ہے، اور میں نے اس میں علماء، فقہاء اور قراء کی مجالس سے حاصل شدہ علوم کو یکجا کیا ہے۔"[4] |
“ |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ الهداية إلى بلوغ النهاية مركز الدراسات القرانية اطلع عليه في 16 أغسطس 2015 آرکائیو شدہ 2017-02-15 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ الهداية إلى بلوغ النهاية في علم معاني القرآن وتفسيره، وأحكامه، وجمل من فنون علومه، جامعة الشارقة (1429 هـ - 2008) صفحة 27
- ↑ الهداية إلى بلوغ النهاية في علم معاني القرآن وتفسيره، وأحكامه، وجمل من فنون علومه النيل والفرات اطلع عليه في 16 أغسطس 2015 آرکائیو شدہ 2019-12-15 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ الهداية إلى بلوغ النهاية في علم معاني القرآن وتفسيره، وأحكامه، وجمل من فنون علومه، جامعة الشارقة (1429 هـ - 2008) صفحة 72