تقطیع
عربی لفظ۔ قطع سے ہے بمعنی کاٹنا۔ ٹکڑے ٹکڑے کرنا۔ اجزا میں بانٹنا۔ فن تقطیع علم عروض کا ایک حصہ ہے۔ جس کی رو سے اشعار کا وزن کیا جاتا ہے۔ ان کے بحور کے نام متعین اور مقرر کیے جاتے ہیں۔ اور ان کے ارکان کی تشخیص کی جاتی ہے۔ اشعار کے بحر ہوتے ہیں اور بحروں کے ارکان ہوتے ہیں جن پر شعروں کے وزن جانچے جاتے ہیں۔ ان بحروں کی ابتدا عربوں سے منسوب ہے۔ عرب شاعری میں کم و بیش بیس کے قریب متداول اور مروج بحور ہیں، جن میں سے طویل اور ہزج خاص طور پر مستعمل ہیں۔ عربوں کے بحور فارسیوں نے اختیار کیے اور اردو شعرا نے بھی انھی کا تتبع کیا۔ انگریز شعرا اور یورپی شعرا نے بھی اپنے بحور Metres کا تتبع کیا ہے۔ ان کا فن تقطیع ہمارے فن تقطیع سے جدا ہے۔