تقی الدین الاخنائی
تقی الدین اخنائی (658ھ -750ھ / 1260ء -1349ء ) تقی الدین ابو عبد اللہ محمد بن ابو بکر بن عیسی بن بدران سعدی مصری اخنائی مصر میں مالکی فقہ کے قاضی القضاء تھے۔ وہ اپنے زمانے کے جید علماء میں شمار ہوتے تھے اور علمی خدمات کے حوالے سے شہرت رکھتے تھے۔ ان کی کئی اہم تصانیف ہیں، جن میں ایک کتاب زیارتِ قبور کے موضوع پر ہے۔ اس کتاب پر ابن تیمیہ نے اپنی تصنیف"الرد على الأخنائي " میں تنقید کی، جس میں زیارتِ قبور کے جواز اور اس کی شرعی حیثیت پر اختلافات کو موضوع بنایا گیا۔ یہ مسئلہ اسلامی علمی حلقوں میں ایک اہم بحث کا سبب بنا۔ [1][1]
تقی الدین الاخنائی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 1260ء (عمر 763–764 سال) |
درستی - ترمیم |
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب الزركلي، خير الدين (أيار 2002 م)۔ الأعلام - ج 6 (الخامسة عشر ایڈیشن)۔ بيروت: دار العلم للملايين۔ ص 56url=http://books.google.co.uk/books?id=I9OvarpvJf4C&lpg=PP1&pg=PT55#v=onepage&q&f=false
{{حوالہ کتاب}}
: تحقق من التاريخ في:|year=
(معاونت)
≈