تلقائی طفرات، خلیات کی تقسیم کے دوران خود بخود DNA میں نمودار ہوجانے والے طفرات یا میوٹیشنز کو کہا جاتا ہے۔ ان کو انگریزی میں spontaneous mutations کہتے ہیں۔ یعنی یہ طفرات اس وقت پیدا ہوتے ہیں جب خلوی تقسیم کے دوران ڈی این اے کا سالمہ اپنی نقول تیار کر رہا ہوتا ہے۔ ایک اوسط انسانی عمر کے دوران سائنسی اندازوں کے مطابق خلیات تقریباً 1017 مرتبہ تقسیم ہوتے ہیں، ان کی یہ تقسیم نہ صرف نشو و نما کے دوران بلکہ بعد از نشو و نما ضائع ہوتے رہنے والے خلیات کی جگہ لینے کے لیے نئے خلیات تیار کرنے کے لیے بھی لازمی ہے اور ہر تقسیم کے دوران لگ بھگ 6X109 نئی نیوکلیوٹائڈز کی، DNA کا سالمہ بنانے کے لیے شمولیت یا پیوستگی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس قدر وسیع پیمانے پر خلیات کی تقسیم اور اس دوران ہونے والے کیمیائی تعملات اور نیوکلیوٹائڈز کے حجم کبیر کی نقل و حرکت کے اعداد سے ہی اندازہ ہوجاتا ہے کہ ڈی این اے کی replication کا عمل کس قدر درستی کا تقاضا کرتا ہے۔