تلہ جٹوں کا ایک قبیلچہ ہے اور گوندل جٹ قبیلہ کی نسل میں سے ہیں اور اسی طرح کا ایک قبیلچہ تلہ یا تولا کھرل جٹ گوت کی بھی شاخ ہے۔

  1. قبائلی_روایت__

بیان کیا جاتا ہے کہ گوندل کے چار بیٹے، 1- تُلہ 2- بدھڑ 3- ہنس 4- سُکھا تھے۔ تُلہ کا اصل نام شیر محمد تھا جو کم سنی میں علیل ہو گیا تو اس کے والد نے کسی کے کہنے پر اسے چاندی اور سونے کے ساتھ تولا اور پھر چاندی اور سونا بانٹ دیا۔ اس کے بعد سے"تُلہ" کے نام سے مشہور ہو گیا اور اس کی اولاد ' لک موڑ' کے نزدیک 'چک ساہنو' میں آباد ہو گئی جہاں سلطان ساہنو کا مزار آج بھی موجود ہے۔ چک ساہنو میں ایک نہایت ہی مضبوط قلعہ بھی تھا۔ شیر شاہ سوری اور ہمایوں کی چپقلش کے دوران ان لوگوں نے شیر شاہ سوری کا ساتھ دیا۔ 1557ء میں احمد شاہ ابدالی کے سالار نور الدین بامزئی المعروف 'نوردی پٹھان' نے چک ساہنو کو جلا کر خاکستر کر دیا جبکہ یہاں کے مکین پہلے ہی محفوظ مقامات پر چلے گئے تھے۔ 1767ء میں یہاں سکھ قابض ہو گئے اور انھوں نے سلطان ساہنو کے مزار پہ لگا ہوا سونا اکھاڑ لیا۔

  1. عہد_انگریزی_

عہد انگریزی میں یہاں ٹوانہ آباد ہو گئے اور تُلہ خاندان ساہیوال اور میانہ گوندل میں جا کر آباد ہو گیا۔ اس خاندان کے وزیر خان نے ملکوال میں سات مربع زمین آباد ہے۔ جو اب 'میانہ ناکھوہ' کہا جاتا تھا جو بعد میں میانہ کھوہ کہلوایا۔ معروف مصنف اور شاعر 'محمد عمر ندیم' کا تعلق اسی خاندان سے ہے۔ <ref> تحقیق و تدوین:عامر شہزاد تُلہ

حوالہ جات ترمیم

تاریخِ جٹ

برصغیر کی اقوام