تھر کوئلے کے ذخائر
تھر میں کوئلے کے ذخائر (تھر کول فیلڈ) پاکستان کے صوبہ سندھ کے ضلع تھرپارکر میں صحرائے تھر میں واقع ہیں۔ دنیا میں کوئلے کے 16 ویں سب سے بڑے ذخائر کی دریافت 1991 میں جیولوجیکل سروے آف پاکستان (GSP) اور ریاستہائے متحدہ کے ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (USID) کی مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہے۔
پاکستان کوئلے کی پیداوار میں سرفہرست ممالک میں سے ایک بن کر ابھرا ہے اور کوئلے کو پاکستان اور صوبہ سندھ کی معیشت کا اہم حصہ بناتا ہے۔ سندھ میں لگنائٹ کوئلے کے بڑے وسائل کی دریافت کے بعد پاکستان دنیا کے ٹاپ 20 ممالک کی فہرست میں ساتویں نمبر پر آگیا ہے۔ پاکستان کے ابتدائی کوئلے کے ذخائر صرف پیلیوسین (Paleocene) اور اوسین (Eocene) چٹانوں کے سلسلے تک محدود تھے۔ یہ دنیا کے سب سے بڑے لگنائٹ کے ذخائر میں سے ایک ہے جسے نوے کی دہائی میں جیولوجیکل سروے آف پاکستان (GSP) نے دریافت کیا تھا۔ یہ 9000 مربع کلومیٹر سے زیادہ رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ یہ ذخائر تقریباً 175 بلین ٹن پر مشتمل ہیں جو تین سو سال تک ملک کی ایندھن کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہیں۔
1988ء برٹش اوورسيز ڈیولپمنٹ ايجنسی اسلام کوٹ، ضلع تھرپارکر سے تقریبا 15 کلومیٹر آگے گوٹھ تھاری ہالیپوٹا میں کوئلے کی تلاش میں کامیاب ہو گئی تھی مگر 1989 میں جیالوجیکل سروے آف پاکستان کے چھاچھرو کے قریب کھودے گئے پانی کے کنویں کا ارضیاتی اور طبیعاتی معائنہ سے پتہ چلا کہ صحرائے تھر میں کوئلے کا بڑا ذخیرہ موجود ہے۔ فروری 1992 میں تھر میں کوئلے کی موجودگی کے لیے چار سوراخ کیے گئے۔ اب تک تھر میں 9100 مربع کلومیٹر سے زائد کے رقبے میں 224 سوراخ کیے جا چکے ہیں اور تھر میں موجود کوئلے کا اندازہ مجموعی طور پر 175 ارب ٹن تک کا لگایا گیا ہے، جس سے پاکستان دنیا کا ساتواں بڑا کوئلہ پیدا کرنے والا ملک بن جائے گا۔ تھر میں کوئلے کے رقبے کی تفصیل درج ذیل ہے۔
- تھر کوئلے کا علاقہ سندھ کے صحرائے تھر کے مشرقی حصے میں ہے اور یہ علاقہ 24030' شمالی عرض بلد اور 7003' مشرقی طول البلد پر ہے۔
- تھر کے کوئلے کا رقبہ تقریباً 9100 مربع کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ (تھر کا کل رقبہ 22000 مربع کلومیٹر ہے) اور یہ شمال سے جنوب میں 140 کلومیٹر اور مشرق سے مغرب) میں 65 کلومیٹر پر پھیلا ہوا ہے۔
- تھر کوئلے کا علاقہ ضلع تھرپارکر کے مٹھی،چھاچھرو اور ننگرپارکر کی تحصیلوں میں واقع ہے۔
- تھر کے کوئلے کے ذخائر کا تخمینہ 175 بلین ٹن ہے۔
- کوئلے کے اس ذخائر کے مطابق پاکستان کوئلہ پیدا کرنے والے سرفہرست 12 ممالک کی فہرست میں ساتویں نمبر پر ہے۔
- تھر کے کوئلے کا معیار لِگنائٹ اے سے بی ہے، جو بجلی پیدا کرنے کے لیے موزوں ہے۔
قیام پاکستان کے وقت کوئلہ، لوہا اور دیگر معدنیات کی کانیں ہندوستان کے حصے میں آئی تھیں اور پاکستان میں معدنی کانوں کا کوئی وجود نہیں تھا اور ان کی پیداوار ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ناکافی تھی۔ اس لیے باہر سے قرض لینے میں بہت سا سرمایہ ضائع ہوجاتا تھا۔
- سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی فیلڈ سے کوئلہ نکالنے کی مختار ہے۔ اور یہ کوئلہ تھر اینگرو کول پاور پروجیکٹ (بجلی کی پیداوار میں استعمال ہوتا ہے۔
تھراینگرو کول پاور پراجیکٹ
ترمیمتھر اینگرو کول پاور پراجیکٹ (تھر-ll) کوئلے سے چلنے والا پاور پلانٹ ہے جسے سندھ اینگرو کول مائننگ کمپنی (حکومت سندھ اور اینگرو کارپوریشن کے درمیان مشترکہ منصوبہ) اور چائنا انجینئرنگ کارپوریشن کی مشینری کے ذریعے سی پیک (چائنا-پاکستان اقتصادی راہداری) کے حصے کے طور پر تیار کیا گیا ہے۔ تھر کول فیلڈ (تھر-II) ضلع تھرپارکر سندھ کے قصبے اسلام کوٹ سے 25 کلومیٹر دور سنگھارو بٹرا گاؤں کے قریب واقع ہے۔