تیز رفتاری (انگریزی: Overspeed) ایسی کیفیت ہوتی ہے جس میں انجن کو یا تو اتنا چلایا جاتا ہے یا چلنے پر مجبور کیا جاتا ہے جو اسی ڈیزائن کردہ حد سے زیادہ ہو۔ کسی انجن کو بہت جلانے کے نتائج انجن کی قسم اور نمونے کے حساب سے مختلف ہو سکتے ہیں اور یہ کئی اور عوامل پر منحصر ہے۔ ان میں سب سے اہم یہ ہے کہ تیز رفتاری کی کیفیت کتنی زیادہ دیر تک رکھی گئی اور اس سے رفتار کس قدر بڑھی یے۔ کچھ انجن اس قدر نازک ہوتے ہیں کہ کچھ دیر کی تیز رفتاری بڑی حد تک انجن کی زندگی کم کر سکتی ہے یا خطر ناک حد تک ناکارہ بنا سکتی ہے۔ انجن کی رفتار عام طور اس بات سے پیمائش کی جاتی ہے ایک منٹ میں پہیا کتنی بار گھومتا ہے۔

عالمی سطح پر تشویش ترمیم

تیز رفتاری کئی وجوہ سے سماج، سماجی علوم کے ماہرین، ماہرین تعلیم اور ان سب سے بڑھ کر حکومتوں کے لیے باعث تشویش ہے۔ حالانکہ نجی طور پر یہ کسی گاڑی ہی کو ناکارہ بنا سکتی ہے یا لمبے عرصے میں گاڑی ہی کو ناکارہ بنا سکتی ہے، مگر یہ کئی خطر ناک حوادث کا بھی باعث بن سکتی ہے۔ ان میں سے یہ بھی ممکن ہے کہ گاڑی کا چلانے والا کسی خطر ناک اور جان لیوا حادثے کا شکار ہو جائے، وہ بری طرح سے زخمی ہو جائے یا استثنائی صورتوں میں اس کی جان ہی چلے جائے۔ یہ سارے جوکھم جو کسی گاڑی چلانے والے ساتھ منسلک ہیں، وہی گاڑی میں بیٹھے افراد کے ساتھ ہو سکتے ہیں، اگر چیکہ ان کی اس صورت حال پر کوئی گرفت نہیں ہوتی۔ تیز رفتار گاڑیوں سے سڑک پر چلنے والے لوگوں کی جان اور ان کے مالوں بھی شدید خطرہ ہو سکتا ہے۔ سڑک پر دیگر گاڑی چلانے والے، جو اگر چیکہ مجاز یافتہ حدود میں گاڑی چلا رہے ہوں، کسی غیر ذمے دار گاڑی چلانے والے سے محفوظ نہیں ہو سکتے ہیں۔ لا محالہ وہ بھی کسی حادثے کا شکار ہو سکتے ہیں۔ تیز رفتار گاڑیاں کئی بار لوگوں کے گھروں اور عمارتوں، جانوروں وغیرہ سے بھی ٹکرا چکی ہیں اور زبر دست خطرے کی باعث بھی بن چکی ہیں۔

ان سب باتوں کے پیش نظر ایک منصوبے کے مطابق سنہ 2022ء سے یورپ میں فروخت ہونے والی تمام گاڑیوں میں مقررہ حد سے زیادہ رفتار پر قابو پانے کے لیے تمام گاڑیوں میں نئی ٹیکنالوجی لگانا ضروری کر دیا جا ریا یے۔ یہ تبدیلی یورپی اتحاد کے ٹریفک کے نئے قوانین کی روشنی میں لائی جا رہی ہے۔ سڑکوں کو زیادہ محفوظ بنانے کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ سِیٹ بیلٹ متعارف کرائے جانے کے بعد گذشتہ چار عشروں میں اس حوالے سے یہ سب سے بڑی پیش رفت ہے اور اس سے بڑی حد تک تیز رفتاری کے خطرات کم ہو سکتے ہیں۔[1]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم