تیل کا بحران 1979
ایرانی انقلاب کے بعد تیل کی پیداوار میں کمی کے نتیجے میں 1979 میں توانائی کا بحران پیدا ہوا. اگرچہ عالمی تیل کی سپلائی میں تقریباً چار فیصد کی کمی ہوئی، لیکن تیل کی منڈیوں کے ردعمل نے اگلے 12 مہینوں میں خام تیل کی قیمت کو ڈرامائی طور پر بڑھا دیا، جو $39.50 فی بیرل ($248/m3) سے زیادہ ہو گئی. قیمت میں اچانک اضافہ 1973 کے تیل کے بحران کی طرح ایندھن کی قلت سے منسلک تھا.
Graph of top oil-producing countries, showing drop in Iran's production[1] | |
تاریخ | 1979ء | –1980
---|
1980 میں، ایران-عراق جنگ کے آغاز کے بعد، ایران میں تیل کی پیداوار میں زبردست کمی واقع ہوئی. عراق کی تیل کی پیداوار میں بھی نمایاں کمی آئی، جس سے دنیا بھر میں معاشی کساد بازاری شروع ہو گئی. تیل کی قیمتیں 1980 کی دہائی کے وسط تک بحران سے پہلے کی سطح پر واپس نہیں آئیں.
1980 کے بعد تیل کی قیمتوں میں اگلے 20 سالوں میں مسلسل کمی آنا شروع ہوئی، سوائے خلیجی جنگ کے دوران ایک مختصر اضافے کے، جس کے بعد 1990 کی دہائی میں 60% کی کمی واقع ہوئی. اس دوران میکسیکو، نائیجیریا، اور وینزویلا کے بڑے تیل برآمد کنندگان نے اپنی پیداوار میں اضافہ کیا. سوویت یونین دنیا کا سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک بن گیا، اور شمالی سمندر اور الاسکا سے تیل کی منڈی میں بھرمار ہو گئی.
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "Monthly Energy Review" (PDF)۔ U.S. Energy Information Administration۔ November 2015