ثلاثیات بخاری
ثلاثیات بخاری صحیح بخاری کی وہ روایات جن میں صرف تین واسطے استعمال ہوئے ہوں۔
سب سے اعلیٰ رویات
ترمیمبخاری شریف کی سب سے اعلی اور اونچی روایات وہ ہیں جن میں حضور ﷺ اور امام بخاری کے درمیان صرف تین واسطے ہیں۔ (1)تبع تابعی (2) تابعی (3) صحابی، ایسی رویات کو ثلاثیات کہا جاتا ہے،
تعداد ثلاثیات
ترمیمبخاری شریف میں کل ثلاثیات بائیس ہیں جن میں سے گیارہ روایات مکی بن ابراہیم سے، چھ امام ابو عاصم النبیل سے تین محمد بن عبد اﷲ الانصاری سے اىک خلا دین بن یحییٰ سے اور اىک عصام بن خالد الحمصی سے مروی ہیں۔
راویان ثلاثیات
ترمیمان بزرگوں میں سے مکی بن ابراہیم بلخی (م215ھ) امام ابو عاصم النبیل کو (م212ھ) دونوں حضرات امام ابوحنیفہ کے کبار تلامذہ میں شمار ہو تے ہیں تیسرے بزرگ محمد بن عبد اﷲ الانصاری البصری حضرت امام اعظم کے تلامذہ میں ہیں۔ اس لحاظ سے گویا بخاری شریف کی بیس ثلاثیات کے راوی حضرت امام ابو حنیفہ ؒ کے شاگرد اورحنفی ہوئے۔[1] [2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ امام ابو حنیفہ : امام الائمہ فی الحدیث (جلد اول)صفحہ 630 منہاج القرآن پبلیکیشنز لاہور
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 02 ستمبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 ستمبر 2019