جامع الصغير و زيادتہ (مختصر قولی احادیث) کا مجموعہ

مؤلف

ترمیم

مؤلف:حافظ جلال الدین ابوالفضل بن ابی بکر بن محمد بن سابق سیوطی (م 911ھ)

احادیث کی تعداد

ترمیم

اس کتاب میں شامل کل احادیث کی تعداد 14662 ہے، جن میں سے صحیح و حسن روایات 8193 اور ضعیف و موضوع روایات 6429 ہیں۔

کتاب کی ترتیب

ترمیم

علامہ سیوطی نے نبی ﷺ کی تمام قولی اورفعلی احادیث میں سے مختصراور جامع روایات کو ایک کتاب میں جمع کرنے کا ارادہ کیا، جسے انھوں نے الجامع الکبیر المسمّٰی جمع الجوامع سے موسوم کیا اور پھر اسی کتاب کی دو قسمیں بنائیں۔ القسم الأوّل قولی احادیث پر مشتمل ہے اور انھیں حروفِ ہجائی کی ترتیب پر مرتب کیا۔ القسم الثاني احادیثِ فعلیہ پرمشتمل ہے اور اسے مسانیدِ صحابہ کی طرز پرمرتب کیا گیا ہے، لیکن یہ کتاب ابھی زیر تکمیل تھی کہ امام صاحب اس دارِفانی سے کوچ کرگئے۔ البتہ وفات سے چند سال قبل انھوں نے قسم اوّل یعنی قولی احادیث کو حروفِ تہجی کے اعتبار سے مرتب کیا،اور اس کانام الجامع الصغیر من حدیث البشیر النذیرﷺ رکھا، جس کی احادیث کی تعداد تقریباً10031 تھی۔ پھر اسی کتاب کی ذیل لکھی جس کا انتخاب الجامع الکبیراور دیگر احادیث کی کتب سے کیا گیا اوراسے زیادة الجامع سے موسوم کیا، اس ذیل کی ترتیب اور رموز بھی الجامع الصغیر کی ترتیب و رموز کے موافق تھی جس میں احادیث کی تعداد تقریباً 4440 ہے۔ یہ دونوں کتابیں 'الجامع الصغیر' اور 'زیادۃ الجامع' باقاعدہ الگ الگ دو کتابیں تھیں جنہیں علامہ یوسف نبہانی نے یکجا کر دیا۔ یوں یہ کتاب الجامع الصغیر و زیادتہ کے نام سے معروف ہوئی۔[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. اسماء الكتب المؤلف: عبد اللطيف بن محمد بن مصطفى لطفی ناشر: دار الفكر - دمشق شام