جعفر بن مبشر ثقفی
وہ جعفر بن مبشر ثقفی (متوفی 234ھ = 848ء ) مردار کے شاگرد اور جعفر بن حرب کے ساتھی، جو اپنے زمانے میں بغداد کے معتزلہ کے سردار تھے اور علم و عمل میں مثال تھے۔ کہا جاتا تھا "علم الجعفرین" اور "زہد الجعفرین"، جیسے "عدل العمرین" (عمر بن خطاب اور عمر بن عبد العزیز) کہا جاتا ہے۔
جعفر بن مبشر ثقفی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
لقب | الجعفران |
عملی زندگی | |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمجعفر بن مبشر کلام، فقہ، حدیث، قرآن، عبادت اور اجتہاد میں پیش پیش تھے۔ انہوں نے کلام اور فقہ میں کئی کتابیں تصنیف کیں۔ وہ اہلِ ظاہر کے قول سے ملتا جلتا نظریہ رکھتے تھے، یعنی قرآن، سنت اور اجماع کے ظاہر کی پیروی کرتے اور رائے اور قیاس کو ناپسند کرتے تھے۔ وہ بشر المریسی سے مناظرہ کرتے، اور بشر ان کی مضبوط دلیلوں کی وجہ سے ان سے بھاگ جاتا۔
جعفر بن مبشر زہد، ورع اور اچھے اندازِ قصہ گوئی میں مُردار کے جانشین تھے۔ انہوں نے اپنی نرم گفتگو اور مؤثر قصے سنانے کے ذریعے عانات کے تمام لوگوں کو اعتزال کی طرف مائل کر لیا۔ خلیفہ الواثق نے احمد بن ابی دؤاد سے، جو دونوں معتزلی تھے، پوچھا کہ آپ ہمارے (یعنی معتزلہ کے) لوگوں کو قضا کا منصب کیوں نہیں دیتے؟ احمد نے جواب دیا: اے امیر المؤمنین، وہ اس سے انکار کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر، جعفر بن مبشر کو میں نے دس ہزار درہم بھیجے، لیکن انہوں نے قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ میں خود ان کے پاس گیا اور اجازت مانگی، لیکن انہوں نے اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ تو ایسے شخص کو قضا کا منصب کیسے دیا جا سکتا ہے؟
اعتزال کے فروغ میں مردار اور جعفرین کا کردار
ترمیممردار اور ان کے دو شاگردوں، جعفرین (جعفر بن مبشر اور جعفر بن حرب)، نے بغداد میں ایک خاص قسم کے اعتزال کو ظاہر کیا، جو زہد اور ورع سے بھرپور تھا۔ ان کی شخصیت عمرو بن عبید اور واصل بن عطاء سے مشابہ تھی، اور ان کی سیرت بغداد میں اعتزال کے پھیلاؤ کا سبب بنی۔
مؤلفات
ترمیم- كتاب الأشربة.
- كتاب السنن والاحكام.
- كتاب الاجتهاد.
- كتاب الحكاية والمحكى.
- كتاب المعارف على الجاحظ.
- كتاب تنزيه الأنبياء.
- كتاب الحجة على أهل البدع.
- كتاب الناسخ والمنسوخ.
- كتاب الطهارة.
- كتاب الآثار الكبير.
- كتاب معاني الأخبار وشرحها.
- كتاب الدار.
- كتاب على أصحاب اللطف.
- كتاب على أصحاب القياس والرأي.[1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "فهرست ابن النديم - ابن النديم البغدادي - الصفحة ٢٠٨"۔ shiaonlinelibrary.com۔ 2020-07-29 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-05-05