جمال گڑھی خیبر پختونخوا کے ضلع مردان سے تیرہ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ایک تاریخی مقام ہے تحقیق کے مطابق یہ ایک مندر سرائے گاہ تھی جو پانچویں صدی عیسوی تک یہاں موجود تھی اس دور میں برصغیر پاک و ہند میں بدھ مت عروج پر تھا۔

Jamal Garhi
View of Jamal Garhi ruins from the Graeco-Buddhist era.
لوا خطا ماڈیول:Location_map میں 525 سطر پر: Unable to find the specified location map definition: "Module:Location map/data/Gandhara" does not exist۔
مقامخیبر پختونخوا, پاکستان
متناسقات34°19′N 72°04′E / 34.317°N 72.067°E / 34.317; 72.067
قسمSettlement

یہ مقام قونی یونیورسٹیوں کے محققین اور سیاحوں کو اپنی جانب متوجہ کرتا ہے، مردان سے کچھ دور ہونے کے باوجوجد یہاں پہنچنا زیادہ آسان ثابت نہیں ہوتا اس مقام کے تحفظ کے لیے کئی منصوبوں پر کام جاری ہے تاکہ یہاں دبے تاریخی آثار کو نکالا جا سکے۔

جمال گڑھی کے کھنڈر کے بارے میں مانا جاتا ہے کہ یہ سب سے پہلے برطانوی ماہر آثار قدیمہ سر الیگزینڈر نے 1848ء میں دریافت کیے تھے۔

سنہ 2012ء میں جاپانی حکومت اور یونیسکو کے فنڈز سے ہونے والی کھدائی کے دوران دوسری صدی عیسوی کے زمانے کے سکے برآمد ہوئے جو شاہ ہویشا کے عہد سے تعلق رکھتے تھے۔

حوالہ جات ترمیم