جمیل نام، باپ کا نام معمر تھا، نسب نامہ یہ ہے،جمیل بن معمر بن حبیب بن وہب بن حذیفہ بن جمح قرشی حجمی۔

حضرت جمیل ؓبن معمر
معلومات شخصیت
عملی زندگی
پیشہ فوجی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

نام ونسب

ترمیم

حضرت عمرؓ کے اسلام کا اعلان

ترمیم

جمیلؓ پیٹ کے ہلکے تھے، کوئی بات چھپا نہ سکتے تھے،ادھر سنا اورادھر مشہور کر دیا، حضرت عمرؓ جب اسلام لائے تو ببانگِ دہل اس کا اعلان کرنا چاہا؛چنانچہ لوگوں سے پوچھا کہ مکہ میں سب سے زیادہ اشتہاری کون ہے، معلوم ہوا جمیل ،آپ سیدھے ان کے پاس پہنچے اورکہا جمیل ! تم کو معلوم ہے ،میں مسلمان ہو گیا، جمیل یہ سنتے ہی بغیر مزید استفسار کے مسجد کعبہ کے دروازہ پر پہنچے اوربآوازِ بلند اعلان کیا کہ معشرِ قریش عمر بے دین ہو گیا ،حضرت عمرؓ نے فرمایا تم جھوٹ کہتے ہو، میں بے دین نہیں ہوا ؛بلکہ اسلام قبول کیا۔ [1]

اسلام وغزوات

ترمیم

لیکن یہی مسلمانوں کو بے دین کہنے والے فتح مکہ میں خود "مسلمان"ہو گئے [2]قبولِ اسلام کے بعد سب سے اول غزوۂ حنین میں ان کی تلوار بے نیام ہوئی اوارزہیر بن الجبر کا کام تمام کیا، [3]بعض روایتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ فتح مکہ سے پہلے ہی مشرف باسلام ہو چکے تھے جن رواۃ کے نزدیک فتح مکہ سے پہلے اسلام لائے وہ زہیر کے قتل کو فتح مکہ میں بتاتے ہیں۔ [4]

مصر کی فوج کشی میں شرکت

ترمیم

حضرت عمرؓ کے عہدِ خلافت میں مصر کی فوج کشی میں مجاہدانہ شریک ہوئے۔

وفات

ترمیم

خلافتِ فاروقی میں عمر کی سو منزلوں سے زیادہ طے کرنے کے بعد انتقال کیا،حضرت عمرؓ کو ان کی موت کا سخت صدمہ ہوا۔


حوالہ جات

ترمیم
  1. (اسد الغابہ:4/57)
  2. (استیعاب:1/92)
  3. (اسد الغابہ:1/296)
  4. (اصابہ:1/255)