جمیل بن معمر
جمیل نام، باپ کا نام معمر تھا، نسب نامہ یہ ہے،جمیل بن معمر بن حبیب بن وہب بن حذیفہ بن جمح قرشی حجمی۔
حضرت جمیل ؓبن معمر | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
عملی زندگی | |
پیشہ | فوجی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی |
درستی - ترمیم |
نام ونسب
ترمیمحضرت عمرؓ کے اسلام کا اعلان
ترمیمجمیلؓ پیٹ کے ہلکے تھے، کوئی بات چھپا نہ سکتے تھے،ادھر سنا اورادھر مشہور کر دیا، حضرت عمرؓ جب اسلام لائے تو ببانگِ دہل اس کا اعلان کرنا چاہا؛چنانچہ لوگوں سے پوچھا کہ مکہ میں سب سے زیادہ اشتہاری کون ہے، معلوم ہوا جمیل ،آپ سیدھے ان کے پاس پہنچے اورکہا جمیل ! تم کو معلوم ہے ،میں مسلمان ہو گیا، جمیل یہ سنتے ہی بغیر مزید استفسار کے مسجد کعبہ کے دروازہ پر پہنچے اوربآوازِ بلند اعلان کیا کہ معشرِ قریش عمر بے دین ہو گیا ،حضرت عمرؓ نے فرمایا تم جھوٹ کہتے ہو، میں بے دین نہیں ہوا ؛بلکہ اسلام قبول کیا۔ [1]
اسلام وغزوات
ترمیملیکن یہی مسلمانوں کو بے دین کہنے والے فتح مکہ میں خود "مسلمان"ہو گئے [2]قبولِ اسلام کے بعد سب سے اول غزوۂ حنین میں ان کی تلوار بے نیام ہوئی اوارزہیر بن الجبر کا کام تمام کیا، [3]بعض روایتوں سے معلوم ہوتا ہے کہ فتح مکہ سے پہلے ہی مشرف باسلام ہو چکے تھے جن رواۃ کے نزدیک فتح مکہ سے پہلے اسلام لائے وہ زہیر کے قتل کو فتح مکہ میں بتاتے ہیں۔ [4]
مصر کی فوج کشی میں شرکت
ترمیمحضرت عمرؓ کے عہدِ خلافت میں مصر کی فوج کشی میں مجاہدانہ شریک ہوئے۔
وفات
ترمیمخلافتِ فاروقی میں عمر کی سو منزلوں سے زیادہ طے کرنے کے بعد انتقال کیا،حضرت عمرؓ کو ان کی موت کا سخت صدمہ ہوا۔