War Crimes

دوسری جنگ عظیم سے قبل اگر کچھ افراد یا جماعتیں ایسے کام کرتی تھیں جو تسلیم شدہ بین الاقوامی قانون جنگ کے منافی ہوں تو وہ جنگی جرائم متصور ہوتے تھے۔ مثلا مقبوضہ ممالک کے باشندوں یا غیر لڑاکا فوجیوں کا جنگی سرگرمیوں میں ملبوث ہونا۔ عارضی صلح ہو جانے کی صورت میں بھی قتل و غارت گری اور متشددانہ کارروائیاں جاری رکھنا یا صلح کے سفیروں پر گولی چلانا جنگی جرائم کے ذیل میں آتا تھا۔ دوسری جنگ عظیم کے بعد بین الاقوامی جنگی ٹریبونل نے جارحانہ جنگ کے منصوبے باندھنا، شہری آبادی کو قتل کرنا، اس سے بدسلکوکی کرنا یا غلامانہ مزدوری کرانے کے لیے لوگوں کو دوسرے ملک میں لے جانا بھی جنگی جرائم میں شامل کر دیے۔