جوہی (انگریزی: Johi)پاکستان کے صوبہ سندھ کے ضلع دادو کا قدیم شہر ہے۔ یہ تحصیلی ہیڈ کوارٹر بھی ہے۔ یہ شہر قدیم زمانے سے صفحہ ہستی پر موجود ہے اور اس کی قدامت کی گواہی یہاں موجود بدھ مت کا سٹوپا (Stupa) ہے۔ گوتم بدھ بدھ مت کے بانی تھے۔ سندھ میں بدھ مت کا اثر موریا خاندان (180-326 ق۔ م)۔[1] اور رائے خاندان (662ع-450ع)[2] کی حکمرانی کے دور میں پھیلا۔ جوہی شہر برطانوی ہند میں پہلے ضلع کراچی میں شامل تھا۔ روینیو رکارڈ کے مطابق 78-1877ء کے بعد جوہی شہر کو ضلع لاڑکانہ میں شامل کیا گیا۔ 1931ء میں جب دادو کو ضلع بنایا گیا تو جوہی کو تحصیل کا درجہ دے کر دادو ضلع میں شامل کیا گیا [3]جوہی شہر کی مردم شماری 60 ہزار سے زیادہ ہے۔ جوہی ٹاؤن کمیٹی 8 وارڈوں پر مشتمل ہے۔ جوہی شہر میں تعلقہ (تحصیل) ہسپتال ہے۔ تعلیم کے حوالے سے بوائز اور گرلز ہائی اسکول کے علاوہ بوائز ڈگری کالج ہے۔ تجارت اور زرعی پیداوار میں بھی یہ شہر اور تحصیل اہم ہے۔ جوہی تحصیل میں ہر قسم کی فصلیں اگائی جاتی ہیں۔ جوہی شہر اور تحصیل بہت گرم ہے۔ یہاں جون اور جولائی میں درجۂ حرارت 45 سینٹی گریڈ سے 48 سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے۔ قدرت کا کرشمہ ہے کہ اس گرم تحصیل میں گورکھ ہل اسٹیشن جیسی سردترین جگہ ہے۔ گورکھ کی پہاڑی 5688 فٹ بلند کھیرتھر سلسلہ کوہ میں ہے اور جوہی سے 74 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔[4]

جوہی شہر

حوالہ جات ترمیم