حاجِب:وہ شخص ہے جس کی موجودگی کی وجہ سے کسی وارث (میت کی میراث پانے والے) کا حصہ کم ہو جائے یا بالکل ہی ختم ہو جائے۔[1] بعض وارث بعض دوسرے وارثوں کے حق میں حاجب یعنی میراث سے روکنے والے) ہوتے ہیں چنانچہ حجب یعنی میراث سے روکنا دو طرح سے ہوتا ہے؛

حجب نقصان

ترمیم

وارث کے حصہ کاکسی دوسرے وارث کی وجہ سے کم ہو جانا۔ بعض وارث ایسے ہوتے ہیں جن کی وجہ سے دوسرے وارثوں کا حصہ کم ہوجاتا ہے۔ مثلاً جب میت کے اولاد نہ ہو تو میت کی ماں کو ترکہ میں سے ایک تہائی ملتا ہے۔ اور اگر میت کی اولاد موجود ہو تو میت کی ماں کو صرف چھٹا حصہ ملتا ہے اس کو حجب نقصان کہتے ہیں۔

حجب حرمان

ترمیم

کسی وارث کا دوسرے وارث کی موجودگی کی وجہ سے میراث پانے سے محروم ہو جانا۔ بعض وارث ایسے ہوتے ہیں کہ ان کی وجہ سے بعض عزیزوں کو میراث میں سے کچھ بھی نہیں ملتا۔ مثلاً میت کے بیٹے کے موجودگی میں بھائی میراث سے بالکل محروم رہ جاتا ہے۔ اس کو حجب حرمان کہتے ہیں۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. بہارشریعت،ج3،حصہ20،ص1133
  2. مشکوۃ شریف:جلد سوم:حدیث نمبر