مولاناحاجی بقا محمد تحفہ سلطانیہ کے مصنف ہیں۔

حاجی بقا محمدقریشی باشمی موضع نکہ کڑتی ضلع کو ٹلی آزاد کشمیر کے رہنے والے تھے۔ آپ عالم دین اور صوفی باصفا تھے۔ ظاہری اور باطنی علوم پر دسترس رکھتے تھے جس کا اظہار ان کی تصنیف سے ہوتا ہے۔ وادی سلوک میں قدم رکھنے سے پہلے آپ ریاست کی انجمن اسلامیہ میں سپرنٹنڈنٹ تھے۔

سلسہ بیعت

ترمیم

حاجی بقا محمد کی بیعت خواجہ سلطان عالم سے تھی آپ ان کے حلقہ ارادت سے منسلک ہو گئے۔ ظاہری علم توپہلے تھا، باطنی کمالات حاصل کر کے خلیفہ مجاز ہوئے۔ حق کے متلاشیوں کی راہنمانی سپرد ہوئی اور یہ سلسلہ تادم زندگی جاری رہا۔

وفات

ترمیم

حاجی بقا محمد کی وفات15 اگست 1977ء کو ہوئی۔ آپ کا مزار یو نیورسٹی کیمپس کوٹلی کے پہلومیں دربار عالیہ اگہار کی شاندار مسجد کی زیریں منزل میں ہے۔

تصنیف

ترمیم

آپ کو قبلہ عالم کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا۔ آپ نے تحفہ سلطانیہ کے نام سے ایک رسالہ مرتب کیا۔ ”تحفہ سلطانیہ" دراصل اسلامی تصوف ؛ اور قبلہ عالم ہ کی سیرت پاک کی تصویر کشی ہے۔ [1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. تحفہ سلطانیہ، حاجی بقا محمد قریشی، جامع الفردوس گلہار کوٹلی آزاد کشمیر