حبیب اللہ شاہ ضیاء شورش جبالی
سید المولوی محمد حبیب اللہ شاہ ضیاء شورش جبالی راجوروی عالمِ دین، شاعر، مصنف اور تحریک آزادئ کشمیر کے قائدتھے۔ آپ کی پیدائش ریاست جموں و کشمیر کے علاقہ راجوروی کے گاؤں لاہ میں ہوئی۔ آپ کشمیر کے معروف روحانی بزرگ حضرت حاجی بابا سید نوران شاہؒ کے فرزند اکبر ہیں۔
حیات و خدمات
ترمیمآپ نے برصغیر کے معروف تعلیمی اداروں سے تعلیم حاصل کی۔ جامعہ حزب الاحناف لاہور سے درس نظامی کی تکمیل کی۔ ریاست جموں و کشمیر کے ضلع راجوری میں تحریک آزادی کشمیر کے سرخیل رہے۔ صوبہ جموں کی عدم ادائیگی مالیہ کی تحریک ہو یا جموں میں قرآن پاک کے ایک ڈوگرہ فوجی کے ہاتھوں بے حرمتی کے واقعہ پر ریاست گیر احتجاج،آپ ہر بار نمایاں طور پر ریاستی متعصب انتظامیہ اور اس کے آمر ڈوگرہ مہاراجا کے خلاف بر سر پیکار نظر آتے۔ آپ کی ان خدمات پر رئیس الاحرار چوہدری غلام عباس نے آپ کو شورش جبالی کا خطاب دیا۔ آپ نے ایک انقلابی شاعر کی حیثیت سے بھی بڑا نام کمایا۔ گوجری، اردو اور پنجابی زبان میں آپ کا عارفانہ اور انقلابی کلام آج بھی ریاستی حکمرانوں کے ظلم و جبر کے خلاف لوگوں کی رہنمائی کا کام کر رہا ہے۔ آبائی علاقہ سے ہجرت کے بعد آپ نے چھمب آزاد کشمیر کے معروف گاؤں بانیاں میں اپنے آخری ایام بسر فرمائے اور بعد از رحلت وہیں امانتاََ سپرد خاک ہوئے کہ آپ کی وصیت کے مطابق مادر وطن کی کامل آزادی کے بعد آپ کا جس خاکی آبائی قبرستان میں مدفون کیا جانا ہے۔ آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس کے تمام اکابرین آپ کی خدمات کے معترف رہے چنانچہ حکومت آزاد کشمیر نے تحریک آزادی کشمیر میں آپ کی نمایاں خدمات کے اعتراف میں آپ کو طلائی تمغا سے نوازا۔ صدر ریاست جموں و کشمیر سالار جمہوریت سردار سکندر حیات خان جو آپ کے انتہائی عقیدتمند تھے خراج عقیدت کے لیے آپ کے سالانہ عرس مبارک پر خصوصی حاضری دیتے رہے۔ حسبِ وصیت آپ کی نماز جنازہ معروف روحانی شخصیت صاحبزادہ پیر محمد عتیق الرحمٰن صاحب فیض پوری سجادہ نشین آستانہ عالیہ ڈھانگری شریف نے پڑھائی۔ بانیاں شریف چھمب میں آپ کا مزار مرجع خلائق ہے جس سے متصل ایک دینی درسگاہ کا قیام بھی آپ کی یاد میں عمل میں لایا جا چکا ہے اس طرح آپ کا روحانی فیض کا سلسلہ بحمدہ قائم و دائم ہے۔
تصانیف
ترمیمآپ کی تصانیف میں
- گردش کشمیر
- گلدستہ اشعار فی وصف احمد المختارﷺ مع تذکرۃ الابرار
- سی حرفی شاہ حبیب
آپ کا کلام آئی یو جرال کی کتاب چن دیس راجوروی دے پنج گواچے شاعر اور حضرت میاں بشیر احمد لاروی کی مرتب کردہ کتاب نیر سمندر میں بھی شائع ہو چکا ہے۔