حرفِ باریاب، افتخار عارف کا دوسرا مجموعہ کلام ہے، جو پہلی بار 1994ء میں شائع ہوا۔ اس کتاب کے اب تک سات ایڈیشن نکل چکے ہیں۔ اس مجموعے میں 40غزلیں اور 26 نظمیں شامل ہیں۔ اس کتاب کا سرورق حنیف رامے نے بنایا ہے۔ انتساب اس طرح ہے:

حرفِ باریاب
مصنفافتخار عارف
صنفشاعری

یہ نہیں کہ صرف حرف باریاب اس کے نام
زندگی کے سارے رنگ، سارے خواب اس کے نام
جس کے نام زندگی کا انتساب
زندگی کی ہر کتاب اس کے نام

بیٹیاں باپ کی آنکھوں میں چھپے خواب پہچانتی ہیں
اور کوئی دوسرا اس خواب کو پڑھ لے تو برا مانتی ہیں

جس دن سے ہم بلند نشانوں میں آئے ہیں
ترکش کے سارے تیر کمانوں میں آئے ہیں

جیسا جتنا رشتہ تھا اس کو رسوا مت کرنا
ہم بھی ایسا نہیں کہیں گے تم بھی ایسا مت کرنا

خواب دیکھو اور پھر زخموں کی دلداری کرو
افتخار عارف! نئی منزل کی تیاری کرو