حرملہ بن ایاس
حَرمَلہ بن عبد اللہ بن ایاس صحابی رسول اصحاب صفہ میں شمار کیے جاتے ہیں ۔ علامہ ابونعیم اصبہانی نے حرملہ کو اصحابِ صفہ میں شمار کیا ہے ۔ [1] نام حرملہ، والد کانام عبد اللہ بن ایاس ہے ۔ حرملہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کے لیے تشریف لائے اور آپ کے درِ اقدس سے کچھ دنوں تک چمٹ کر علومِ نبوت سے مستفیض ہوتے رہے۔فرماتے ہیں : میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، ایک عرصہ تک آپ کے پاس قیام کیا، جب گھر واپسی کا ارادہ کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے نصیحت کی درخواست کی۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نصیحت کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: اے حرملہ! تم اللہ تعالیٰ سے ڈرنا، نیکی اور بھلائی کے کام خوب کرنا اور منکرات ومنہیات سے بچنا۔اس نصیحتِ عالیہ کو سن کر میرادل بھرآیا، میں نے چاہاکہ جب گھرسے واپسی ہوگی تو مزید نصیحت کی درخواست کروں گا، مگر میرادل نہ مانا، میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول ! مجھے اور نصیحت فرمائیے !آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی نصیحت کو دہراتے ہوئے فرمایا: تم نیکی کے کام خوب کرنا اور بُری باتوں سے گریز کرنا۔ جب لوگوں کے ساتھ مجلس میں بیٹھنا تو ان کی ہراچھی باتیں لے لینا اور بری باتوں سے اجتناب کرنا۔ [2] حرملہ کی نماز کے خشوع وخضوع کا یہ عالم تھاکہ نماز میں کافی دیرتک کھڑے رہنے کی وجہ سے ان کے دونوں پاؤں میں ورم آجاتاتھا۔ حرملہ نے ’’بصرہ‘‘ میں سکونت اختیار کرلی تھی، جس کی وجہ سے انھیں اہلِ بصرہ میں بھی شمار کیاجاتاہے ۔ [3]
حرملہ بن ایاس | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
درستی - ترمیم |