حسین بن محمد الجسر صاحب رسالہ حمیدیہ سے مشہور ہیں۔

پورا نام ترمیم

حسین بن محمد بن مصطفے الجسر 1261ھ میں طرابلس میں پیدا ہوئے اور وہیں نشوونماپانی

تعلیم ترمیم

ابتدائی تعلیم اپنے وطن میں حاصل کی پھر مصر آئے اور 1279ھ میں جامعہ الازہر میں داخل ہوئے اور 1284ھ تک رہے اور عالم جید ہو کر طرابلس واپس ہوئے کہا جاتا ہے کہ الجسرخاندان مصری الاصل تھا۔ 1170ھ کے لگ بھگ ان کے اسلاف دمیاط سے نکال دیے گئے تھے اب وہ مختلف مقامات میں جا کر آباد ہو گئے۔

آپ فقہ و ادب کے بہترین عالم تھے اور مفید کتابیں بھی تالیف کیں جن میں ”الرسالہ الحميديہ في حقيقۃ الديانت الاسلامیہ بہت مشہور و معروف اور مقبول کتاب ہے اس میں آپ نے شریعت اسلام کے عقا ئد ورموز و اسرار اچھوتے انداز میں بیان کیے ہیں اور اس میں فلفسہ جدید کی روشنی میں بہت سے حقائق کا انکشاف کیا ہے کتاب کی عمدگی کی بنا پر بعض مدارس عربیہ میں شامل نصاب کر لیا گیا ہے اس کے علاوہ آپ نے

  • الحصول الحمیديہ في العقائد الاسلاميہ
  • نزهتہ الفكر اشارات الطاعۃ فی حكم صلوة الجماعة رياض طرابلس الشام 10 جلدوں میں
  • الكوكب الدريہ في الفنون الأدبية
  • طرابلس کے نام پر اخبار نکالا

وفات ترمیم

ان کی وفات 1327ھ طرابلس میں ہوئی وہیں وفات پائی۔[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. ظفر المحصلین باحوال المصنفین، صفحہ386، دار الاشاعت کراچی