"ہندو قانون شادی 1955ء" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار:تبدیلی ربط V3.4
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 49:
[[ہندو مت]] کے مطابق شادی ایک مقدس رشتہ ہے۔<ref name="Law Commission Report">{{cite web|url=http://indiankanoon.org/doc/100425410/|title=Hindu Marriage Act,1955 And Special Marriage Act, 1954|work=indiankanoon.org|accessdate=27 August 2015|archiveurl=https://web.archive.org/web/20190107064231/https://indiankanoon.org/doc/100425410/|archivedate=2019-01-07|url-status=live}}</ref> کچھ ہندو شادی کے نظاموں میں ریاست کا کوئی عمل دخل نہیں ہے کیونکہ شادی سماجی دائرے کے تحت ایک نجی معاملہ رہا ہے۔<ref name="menski">Menski, Werner. 2003. Hindu Law: Beyond Tradition and Modernity. Delhi: Oxford UP.</ref> روایتی بندھن کے حوالے سے بلاشبہ ہندو زندگی کے تغیر کا ایک اہم نقطہ رہا ہے اور اس میں سب سے اہم ہندو "سنسکار" (روایات) رہے ہیں۔.<ref name="menski"/>
 
اسی وجہ سے مذہبی حلقوں کی جانب سے شادی، وراثت اور گود لینے پر قانون سازی کی مخالفت کی گئی تھی۔ سب سے زیادہ مخالفت طلاق کو شامل کرنے پر تھی، جو ہندو دھرم کی عملاً ضد لگ رہی تھی۔ اس بات کی بھی مزاحمت کی گئی کہ لڑکوں اور لڑکیاں کو مساوی وراثت دی جائے، قطع نظر یہ کہ لڑکی شادی شدہ ہو یا کنواری ہو۔<ref>{{cite web|url=http://www.lawteacher.net/equity-law/essays/co-parcenary-the-system-law-essays.php|title=Co parcenary - The system of copartionary|work=lawteacher.net|accessdate=27 August 2015|archiveurl=https://web.archive.org/web/20190107064138/https://www.lawteacher.net/equity-law/essays/co-parcenary-the-system-law-essays.php|archivedate=2019-01-07|url-status=livedead}}</ref> یہ ہندو نقطہ نظر کے خلاف تھا جس کی رو سے شادی شدہ لڑکیاں شوہر کے خاندان کا حصہ تھی، نہ کہ اپنے باپ کے خاندان کا حصہ۔
 
کچھ لوگوں نے یہ دلیل پیش کی کہ ہندو شادی قانون سازی کا حصہ نہیں بن سکتی ہے۔ ڈیریٹ (Derrett) نے اپنی بعد کی تحریروں میں پیشن گوئی کی کہ جدیدکاری کے کچھ ثبوت کے باوجود معتد بہ نقطہ نظر ہندو سماج کا قابلِ دید مستقبل میں یہی رہے گا کہ شادی سماجی فریضے کی ایک شکل ہے۔..<ref name="menski"/>