"بھارت میں مذہبی آزادی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
4 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 1:
{{بھارت کی سیاست}}
'''بھارت میں مذہبی آزادی''' ایک [[بنیادی حقوق|بنیادی حق]] ہے جس کی ضمانت [[بھارت کا آئین|بھارتی آئین]] کی شق نمبر 25-28 میں دی گئی ہے۔<ref>[[s:Constitution of India/Part III|article 15 of India Constitution]]</ref> جدید [[بھارت]] کا آغاز 1947ء سے ہوتا ہے اور [[بھارت کا آئین|بھارتی آئین]] میں 1976ء میں ترمیم کے مطابق ملک کو [[سیکولر ریاست]] قرار دیا گیا۔<ref>{{cite web |url=http://indiacode.nic.in/coiweb/amend/amend42.htm |title=THE CONSTITUTION (FORTY-SECOND AMENDMENT) ACT, 1976 |last1= |first1= |last2= |first2= |date= |website=http://indiacode.nic.in |publisher= |access-date=26 نومبر 2015 |archiveurl=https://web.archive.org/web/20190106014317/https://indiacode.nic.in/coiweb/amend/amend42.htm%20 |archivedate=2019-01-06 |url-status=live }}</ref> جس کے مطابق ہر شہری کو اپنے مذہب کے مطابق اپنی زندگی گزانے کا پورا حق حاصل ہے۔ البتہ، مذہبی تشدد اور فسادات کے کئی واقعات رونما ہو چکے ہیں، خاص طور پر، دہلی میں [[1984ء کے سکھ مخالف فسادات]]، کشمیر میں 1990ء میں ہندو مخالف فسادات، گجرات میں 2002ء کے مسلم مخالف فسادات اور 2008ء میں مسیحی مخالف مسادات۔ بڑے پیمانے پر مذمت کے باوجود دہلی میں 1984ء کے سکھ فسادات کے بعض مجرموں کو عدالت میں نہیں لایا گیا ہے۔<ref>{{cite book |last=Brass |first=Paul R. |title=The Production of Hindu-Muslim Violence in Contemporary India |publisher=University of Washington Press |isbn=978-0-295-98506-0 |year=2005 |p=65}}</ref><ref>* {{cite web |title=India: Communal Violence اور the Denial of Justice |publisher=Human Rights Watch |year=1996 |url=https://www.hrw.org/reports/1996/India1.htm}}</ref><ref>{{cite web|url=https://www.hrw.org/news/2014/10/29/india-no-justice-1984-anti-sikh-bloodshed|title=India: No Justice for 1984 Anti-Sikh Bloodshed|work=Human Rights Watch|archiveurl=https://web.archive.org/web/20190106014315/https://www.hrw.org/news/2014/10/29/india-no-justice-1984-anti-sikh-bloodshed|archivedate=2019-01-06|access-date=2018-05-14|url-status=live}}</ref><ref>{{cite web|url=https://www.amnesty.org.in/show/news/thousands-call-for-justice-for-victims-of-1984-sikh-massacres|title=Thousands call for justice for victims of 1984 Sikh massacres – Amnesty International India|work=Amnesty International India|archiveurl=https://web.archive.org/web/20190106014321/https://amnesty.org.in/news-update/thousands-call-justice-victims-1984-sikh-massacres/|archivedate=2019-01-06|access-date=2018-05-14|url-status=livedead}}</ref>
 
بھارت مذہب کے لحاظ سے سب سے زیادہ متنوع ممالک میں سے ایک ہے، دنیا کے اہم مذاہب میں سے 4 مذاہب [[ہندو مت]]، [[جین مت]]، [[بدھ مت]] اور [[سکھ مت]] کا آغاز یہاں سے ہوا۔ اگرچہ [[ہندو مت]] 80 فی صد آبادی کا مذہب ہے، بھارت کے بعض خطے بعض دیگر مخصوص مذاہب والوں کی اکثریت کے بھی ہیں، [[جموں و کشمیر]] مسلم اکثریت والی، [[پنجاب، بھارت|پنجاب]] سکھ اکثریت والی، [[ناگالینڈ]]، [[میگھالیہ]] اور [[میزورم]] مسیحی اکثریت والی ریاستیں ہیں اور [[بھارتی ہمالیہ خطے|بھارتی ہمالیائی ریاستوں]] جیسا کہ [[سکم]] اور [[لداخ]]، [[اروناچل پردیش]] اور ریاست [[مہاراشٹر]] اور[[مغربی بنگال]] میں [[دارجلنگ ضلع]] میں [[بدھ مت]] کی اکثریت آبادی ہے۔ ملک میں [[مسلمان]]، [[سکھ]]، [[مسیحی]]، [[بدھ مت]]، [[جین مت]] اور [[زرتشتیت]] کی آبادیاں اہمیت کی حامل ہیں۔ [[اسلام]] بھارت میں سب سے بڑا اقلیتی مذہب ہے اور [[بھارت میں اسلام|بھارت میں مسلمان]] آبادی کل آبادی کے 14 فیصد ہیں، اس طرح بھارت دنیا بھر میں مسلم آبادی والا تیسرا بڑا ملک ہے۔