"حنظلہ بن صفوان (پیغمبر)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
3 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 22:
 
== تفصیلات ==
ایک روایت میں ہے کہ اصحاب الرس حنظلہ بن صفوان کی قوم تھی۔ قرآن میں اللہ نے [[سورہ ق]] میں اس قوم کا ذکر کیا ہے۔ یہ قوم صنوبر درخت کی پجاری تھی جسے یافث بن نوح نے کسی چشمہ کے کنارے لگایا تھا، اس وقت اس درخت کو "شاہ درخت" کہا جاتا تھا۔ اس قوم کے بارہ گاؤں تھے جو دریا کے ساحل پر آباد تھے۔ ان کے بادشاہ کا نام ترکوذ بن غابور بن یارش بن ساذن بن نمرود بن کنعان تھا۔ یہ وہی [[نمرود]] ہے جو پیغمبر ابراہیم کے عہد میں [[بابل]] کا حاکم تھا۔<ref>[http://islam.webservices.tv/t24731-topic#.WleGqPmWbcc قصة اصحاب الرس] {{wayback|url=http://islam.webservices.tv/t24731-topic#.WleGqPmWbcc |date=20180112160028 }} ، [http://islam.webservices.tv منتدى إسلام ويب]، قصص القرآن . {{wayback|url=http://islam.webservices.tv/ |date=20171216225522 }}</ref>
 
تاہم یہ کوئی یقینی بات نہیں ہے کہ حنظلہ انہی اصحاب الرس کے پیغمبر تھے، کیونکہ بعض روایات میں اس قوم کو انطاکیہ کا بتایا گیا ہے جنہوں نے [[حبیب النجار]] کو قتل کر کے کنویں میں پھینک دیا تھا۔ اس قصہ کا ذکر [[سورہ یس]] میں ملتا ہے:{{تصویری قرآن|يس|13|14|15|16|17|18|19}}<ref>[[قرآن|القرآن الكريم]] ، [[سورہ یس|سورة يس]] ، الآيات 13 - 19</ref> [[وہب بن منبہ]] کا خیال ہے کہ اصحاب الرس درحقیقت قوم شعیب ہے۔<ref>جواب حول سؤال : من هم أصحاب الرَّس ، ومَن ھو النبي الذي أرسل إليهم؟ ، [https://fatwa.islamonline.net موقع فتوى إسلام أون لاين] ، سؤال أو فتوى [https://fatwa.islamonline.net/2094 رقم 2094]. {{wayback|url=https://fatwa.islamonline.net/2094 |date=20180118064638 }}</ref>