"دیا بائی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
3 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 23:
 
== سماجی کام ==
اس نے 16 سال کی عمر میں [[راہبہ]]<ref>[{{Cite web |url=http://www.humanistassociation.org/policies-of-church-contrary-to-christ/ |title=Policies of Church contrary to Christ] |access-date=2018-03-08 |archive-date=2018-06-25 |archive-url=https://web.archive.org/web/20180625053659/http://www.humanistassociation.org/policies-of-church-contrary-to-christ/ |url-status=dead }}</ref>  بننے کے لیے اپنے علاقے [[پالا، کیرلا|پالا]] کو چھوڑ دیا اور کچھ عرصے بعد بھارت کے اندرونی علاقوں میں قبائلی آبادی کی خدمت کرنے کے لیے سب کچھ ترک کر دیا تھا۔ اس کی متاثر کن تقاریر اس کے ناظرین، اس کے [[ستیاگرا]] اور مقامی اتھارٹیوں کو اسکول کھولنے کی تحریک دیتے ہیں اور مدھیہ پردیش کے اندرونی و قبائلی علاقوں کے گاؤں کو قابل بنانے کی کوششوں پر زور دیتے ہیں۔ وہ [[نرمدا بچاؤ تحریک]] اور '''چینگڑا تحریک''' سے جڑی ہوئی ہے، اس کے علاوہ اس نے اکیلے [[بہار (بھارت)|بہار]]، [[ہریانہ]]، [[مدھیہ پردیش]]، [[مہاراشٹر]] اور [[مغربی بنگال]] میں جنگل باسیوں اور گاؤں کے لوگوں کی نمائندگی کی۔ اس نے اپنی جنگی لڑائی کے دوران میں [[بنگلہ دیش]] کے عام لوگوں کو اپنی خدمات بھی دیں۔ دیا بائی، جو الٰہیاتِ آزادی (theology of liberation) پر عمل کرتی ہے، مدھیہ پردیش کے ضلع چندواڑا میں رہتی ہے۔ اس نے برول گاؤں میں ایک اسکول بھی قائم کیا۔<ref>[http://infochangeindia.org/kids/expressions_05.php The amazing Daya Bai]</ref> دیا بائی اکثر برول گاؤں جاتی رہتی ہے وہاں وہ گاؤں کے لوگوں کی مدد کرتی ہے۔<ref>{{Cite web|url=http://www.thehindu.com/news/national/kerala/social-worker-daya-bai-alleges-abuse-by-ksrtc-crew/article8012935.ece|title=Social worker Daya Bai alleges abuse by KSRTC crew|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225122239/https://www.thehindu.com/news/national/kerala/social-worker-daya-bai-alleges-abuse-by-ksrtc-crew/article8012935.ece|archivedate=2018-12-25|access-date=2018-03-08|url-status=live}}</ref> دیا بائی ہر ایک گاؤں میں جا کے یہ سکھاتی ہے کہ خود کی دیکھ بھال کیسے کرنی ہے اور پھر اگلے گاؤں چلی جاتی ہے، جس سے وہ اور کئی نام نہاد سماجی کارکنوں سے اپنی الگ پہچان بناتی ہے۔
 
غریبی کے خاتمے کے لیے اس نے ایک گروہ سوایم ساہتیہ گروپ جو اس نے 90 کی دہائی کی آخر میں شروع کیا۔ جس میں اس کو دلالوں، قرض دہندگان اور گاؤں کے سربراہ کا غصہ بھی جھیلنا پڑا۔ اس نے بینک کی خواتین افسروں کو دبے کچلے اور دکھی غریبوں کی ترقی کے لیے اپنی پوزیشن کا استعمال کرنے کو کہا۔<ref>{{Cite news|url=http://www.thehindubusinessline.com/money-and-banking/onewoman-army-drives-financial-inclusion-in-rural-madhya-pradesh/article2848066.ece|title=One-woman army drives financial inclusion in rural Madhya Pradesh|date=31 جنوری 2012|publisher=Vinson Kurian|agency=The Hindu|archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225122257/https://www.thehindubusinessline.com/money-and-banking/One-woman-army-drives-financial-inclusion-in-rural-Madhya-Pradesh/article20391209.ece|archivedate=2018-12-25|access-date=2018-03-08|url-status=live}}</ref>