"رحمت عزیز چترالی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 72:
 
== سرعام (اخباری کالم) ==
پاکستانی اخبارات، رسائل و جرائد میں آپ کی زبان و ادب سے متعلق مقالےاور کالمز چھپتے رہتے ہیں۔ آپ کے اردو زبان میں اخباری کالم سرعام میں بھی چترالی زبانوں اور چترال میں اردو زبان وادب کو موضوع بنایا جاتاہے۔ آپ کو پاکستان کی صوبائی زبانوں اور خصوصا شمالی پاکستان میں بولی جانے والی زبانوں پر لسانی تحقیق میں نمایان مقام حاصل ہے اور چترال میں کھواراور اردو زبان و ادب کے فروع میں پروفیسر اسرار الدیں اور ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی کے بعد رحمت عزیز چترالی وہ واحد محقق ہیں کہ جنہیں چترال میں اردو اور کھوار کے لسانی تحقیق میں اعلیٰ مقام حاصل ہے۔ وزارت تعلیم حکومت پاکستان نے آپ کو بچوں کے ادب کے فروع کے سلسلے میں آپ کی خدمات کو ان الفاظ میں خراج تحسین پیش کرنے کے بعد ایوارڈ سے نوازا ہے <ref name="Rahmat Aziz Chitrali's Distiniction for Chitrali languages">[{{Cite web |url=http://www.moe.gov.pk/ |title=وزارت تعلیم حکومت پاکستان اور نیشنل بک فاونڈیشن کا ایوارڈ ] |access-date=2020-12-30 |archive-date=2008-02-08 |archive-url=https://web.archive.org/web/20080208235230/http://www.moe.gov.pk/ |url-status=dead }}</ref> -۔
== شخصیت و فن پر مقالے ==
رحمت عزیز چترالی کی کھوار زبان میں شائع شدہ کتاب گلدستہ رحمت[طنزیہ و مزاحیہ کھوار مجوعہ کلام] کی پانچ سو کاپیاں وزارت تعلیم حکومت پاکستان نے خریدنے کی منظوری دے کر آپ کورائلٹی اور تعریفی سند سے نوازا <ref name="Rahmat Aziz Chitrali's Book">[http://www.nbf.org رحمت عزیز چترالی کی کتاب کے سرکاری اعزاز]</ref> -۔ آپ کی دیگر تخلیقات میں پاکستان اور ڈاکٹر عبد القدیر خان(اردو)، گلدان رحمت (اردو)، صدائے چترال(کھوار، اردو، انگریزی، طنزیہ، مزاحیہ، سنجیدہ خطوط کا مجموعہ) شامل ہیں۔ آپ کی کتاب گل افشانیات اقبال [[کھوار اکیڈمی]]، وزارت ثقافت حکومت پاکستان اور اقبال اکیڈمی کے باہمی تعاوں و اشتراک سے شائع ہوئی۔ کھوار اکیڈمی نے آپ کی دس سے زائد کتابیں شائع کی ہیں اور کئی تحقیقی منصوبے اسی اکیڈمی کے زیر اہتمام زیر تدویں ہیں۔ آپ کی اردو اور کھوار شاعری اور شخصیت وفن پر [[روزنامہ بادشمال]] گلگت، [[جامعۂ پشاور|جامعہ پشاور]] کے اسکالر [[سید غفور شاکر]] [[جامعہ کراچی]] کے [[عبدالرقیب]] اور [[علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی]] کے [[اکبر علی غازی]] نے تحقیق کی ہے اور اپنے اپنے مقالوں( پاکستانی زبانوں میں حمد نگاری کی روایت، پاکستان میں اردو زبان کا آغار و ارتقا اور صوبہ سرحد میں اردو طنزومزاح کی روایت ) میں سیر حاصل تبصرہ کیا ہے۔