"سلطان سخی سرور" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 5:
 
== القابات ==
سید احمد کے دیگر کئی القاب اور نام ہیں جن سے وہ جانے جاتے ہیں جیسے ،سلطان، لکھ داتا، نگہ والا پیر، لالن والی سرکار اور روہیاوالا۔ ان کے پیروکار خود کو سلطانی اور سروری کہتے ہیں۔<ref name="autogenerated2">{{Cite web |url=http://www.thesikhencyclopedia.com/biographies/muslims-rulers-and-sufi-saints/sakhi-sarwar |title=آرکائیو کاپی |access-date=2016-07-07 |archive-date=2016-03-22 |archive-url=https://web.archive.org/web/20160322133235/https://www.thesikhencyclopedia.com/biographies/muslims-rulers-and-sufi-saints/sakhi-sarwar |url-status=dead }}</ref>
== تعلیم و تربیت ==
سخی سروربچپن سے ہی بڑے ذہین و فہمیدہ تھے۔ اکثر اوقات اپنے والد مکرم سے شرعی مسائل سیکھتے رہتے تھے۔ ان دنوں لاہور میں مولانا سید محمد اسحاق کے علم و فضل کا بڑا شہرہ تھا۔ آپ کو علوم ظاہری کے زیور سے آراستہ کرنے کے لیے لاہور بھیج دیا گیا۔ مولانا کی محبت و تربیت و تعلیم کی بدولت آپ ان تمام صلاحیتوں اور صفات سے متصف ہو گئے جو کسی [[عالم دین]] کا خاصہ ہوتی ہیں۔ تحصیل علم کے بعد واپس آکر باپ کا پیشہ اختیار کیا لیکن زیادہ تر وقت یادِ الٰہی میں ہی بسر ہوتا تھا۔ ظاہری علوم کے ہم آہنگ علوم باطنی حاصل کرنے کا جذبہ اشتیاق سینے میں کروٹیں لینے لگا جس میں روزافزوں طغیانی آتی گئی۔ آپ کے والد محترم نے جب اپنے اس ہونہار بیٹے کا رجحان دیکھا تو اس طرح تربیت فرمانے لگے جیسے مرشد مرید کی تربیت کرتا ہی۔ لیکن دل کی خلش برقرار رہی۔ چاہتے تھے کہ سلوک و معرفت کی راہوں پر گامزن ہوں۔ علم لدنی سے مالامال ہوں اور کسی صاحب حال بزرگ کے دستِ حق پرست پر بیعت ہوں۔