"مہاراشٹر اسمبلی انتخابات، 2019ء" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م خودکار: درستی املا ← لیے؛ تزئینی تبدیلیاں
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 101:
[[فائل:Wahlkreise zur Vidhan Sabha von Maharashtra.svg|تصغیر|[[List of constituencies of the Maharashtra Legislative Assembly|Legislative Assembly constituencies]] of Maharashtra Legislative Assembly]]
 
'''مہاراشٹر اسمبلی انتخابات، 2019ء''' {{دیگر نام|انگریزی=2019 Maharashtra Legislative Assembly election}} 21 اکتوبر 2019ء کو [[مہاراشٹر اسمبلی]] کے 288 ارکان کو منتخب کرنے کے لیے منعقد ہوئے۔<ref name="dio1">{{cite web |title=What is Uddhav Thackeray's plan for Maharashtra Assembly elections? |url=https://www.dailyo.in/politics/uddh av-thackeray-shiv-sena-maharashtra-palghar-assembly-polls-2019-lok-sabha-polls-bjp/story/1/25045.html |website=dailyo.in |accessdate=21 جولائی 2018}}</ref> انتخابات کا ٹرن آؤٹ کل 61.3% رہا اور [[قومی جمہوری اتحاد]] کی [[بھارتیہ جنتا پارٹی]] اور [[شیو سینا]] کو اکثریت کے ساتھ فتح حاصل ہوئی۔<ref>{{cite web |url =http://www.results.eci.gov.in/ACOCT2019/partywiseresult-S13.htm?st=S13|title =GENERAL ELECTION TO VIDHAN SABHA TRENDS & RESULT OCT-2019|publisher = Election Commission of India|access-date =2019-11-30|archive-date =2019-11-21|archive-url =https://web.archive.org/web/20191121065754/http://results.eci.gov.in/ACOCT2019/partywiseresult-S13.htm?st=S13|url-status =dead}}</ref>
انتخابات کے بعد حکومت سازی کو لے کردایاں بازو کی دونوں جماعتوں میں اختلاف ہو گیا اور دونوں نے اپنے راستے جدا کرلئے اور [[مہاراشٹر]] میں [[مہاراشٹر کا سیاسی بحران، 2019ء|سیاسی بحران]] شروع ہو گیا۔ چونکہ کسی ایک جماعت کو مکمل اکثریت نہیں ملی لہذا کسی کی حکومت نہیں بن پائی اور ریاست میں [[صدر راج]] نافذ ہو گیا۔ ریاست کی چار بڑی سیاسی جماعتوں (بی جے پی، شیو سینا، این سی پی اور کانگریس) میں سے کسی نے حکومت بنانے کا دعوی نہیں کیا اور نہ کوئی اتحاد بن پایا۔ 23 نومبر 2019ء کو [[دیویندر فرنویس]] نے بطور [[وزیر اعلیٰ مہاراشٹر]] حلف لیا اور [[اجیت پوار]] نے بطور نائب وزیر اعلیٰ حلف لیا۔ 26 نومبر 2019ء کو دونوں نے استعفی دے دیا کیونکہ اسمبلی میں اکثریت جٹانے میں ناکام رہے۔ 28 نومبر 2019ء کو شیو سینا کے صدر [[ادھو ٹاکھرے]] کی قیادت میں شیو سینا، این سی پی اور کانگریس کا اتحاد بنا اور ادھو ٹھاکرے نے بطور وزیر اعلیٰ حلف لیا۔