"پنجاب، بھارت میں تعلیم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
3 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
سطر 15:
سنہ [[1986ء]] کی قومی حکمت عملی برائے تعلیم (NPE) نے بھارت کے ثانوی تعلیمی نظام میں ماحولیات کے تئیں بیداری کی اور سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم اور [[یوگا]] جیسے دیگر روایتی عناصر کو فروغ بخشا۔<ref name=I09RA-231>''India 2009: A Reference Annual (53rd edition)'', 231</ref> سنہ [[2011ء]] کی مردم شماری کے مطابق ثانوی تعلیم کے تحت 14 سے 18 برس کے 88.5 ملین بچوں کو تعلیم دی جاتی ہے۔
 
بھارت کے ثانوی نظام تعلیم کی ایک اہم خوبی یہ ہے کہ اس میں معاشرے کے پسماندہ طبقوں پر پوری توجہ دی جاتی ہے۔ طلبہ کی پیشہ ورانہ تربیت کے لیے اکثر بڑے اداروں کے ماہرین کو بلایا جاتا ہے اور طلبہ کو پیشہ ورانہ تربیت کا اہتمام کیا جاتا ہے تاکہ مستقبل میں طلبہ کو اپنا میدان منتخب کرنے میں مشکل پیش نہ آئے۔<ref name=Blackwell94-95>Blackwell, 94–95</ref> نیز [[راشٹریہ مادھمک شکشا ابھیان]] کے ذریعہ بھی ثانوی نظام تعلیم کو مزید موثر اور مفید بنانے کی کوشش جاری ہے۔<ref>[http://www.education.nic.in/secedu/Framework_Final_RMSA.pdf Microsoft Word – Framework_Final_RMSA.doc] {{wayback|url=http://www.education.nic.in/secedu/Framework_Final_RMSA.pdf |date=20091007135544 }}. (PDF). Retrieved on 21 March 2011.</ref>
 
اجتماعی تعلیم برائے معذور اطفال (IEDC) کے نام سے ایک خصوصی پروگرام سنہ [[1974ء]] میں شروع کیا گیا تھا۔ اس میں ابتدائی تعلیم پر زیادہ توجہ دی گئی تھی۔<ref name=I09RA-233>''India 2009: A Reference Annual (53rd edition)'', 233</ref> تاہم اس کے اثرات ثانوی تعلیم پر بھی مرتب ہوئے۔<ref>[http://www.education.nic.in/secedu/sec_iedc.asp Secondary Education] {{wayback|url=http://www.education.nic.in/secedu/sec_iedc.asp |date=20090722062856 }}. Education.nic.in. Retrieved on 21 March 2011.</ref> دوسرا اہم اور معروف پروگرام [[کیندری ودیالیہ]] کا منصوبہ ہے جو بھارت کی مرکزی حکومت کے اہلکاروں اور ملازمین کے لیے شروع کیا گیا اور پورے بھارت میں اس کی تعلیم گاہیں کھل گئیں۔ سنہ [[1965ء]] میں شروع ہونے والے اس منصوبہ میں حکومت نے اس بات کا خصوصی اہتمام کیا کہ کیندری ودیالیہ کی تمام تعلیم گاہوں میں یکساں نصاب تعلیم ہو اور تمام اسکولوں کے اسباق اور نصاب یکساں رہے تاکہ اگر کسی ملازم کا دوسرے شہر میں تبادلہ ہو جائے تو اس کے بچوں کا درسی نقصان نہ ہو اور ان کے اسباق دوسری اسکول میں بھی وہیں سے شروع ہوں جہاں سے انہوں نے پچھلی اسکول میں چھوڑا تھا۔<ref name=I09RA-233/>
 
== ثلثی تعلیم ==
سطر 33:
:*[[پنجاب ایگریکلچرل یونیورسٹی]]، لدھیانہ
:*[[پنجاب ٹیکنیکل یونیورسٹی|آئی کے گجرال پنجاب ٹیکنیکل یونیورسٹی]],<ref>{{cite news|title=ਪੰਜਾਬ ਤਕਨੀਕੀ ਯੂਨੀਵਰਸਿਟੀ ਜਲੰਧਰ ਦਾ ਨਾਂਅ ਇੰਦਰ ਕੁਮਾਰ ਗੁਜਰਾਲ ਦੇ ਨਾਂਅ 'ਤੇ ਰੱਖਿਆ|url=http://beta.ajitjalandhar.com/news/20140723/1/627869.cms#627869}}</ref> جالندھر
:*[[مہاراجہ رنجیت سنگھ اسٹیٹ ٹیکنیکل یونیورسٹی]]،<ref>{{cite news|title=state technical university will have academic control over the colleges in Bathinda, Barnala, Faridkot, Fatehgarh Sahib, Fazilka, Ferozepur, Mansa, Muktsar, Patiala and Sangrur districts.|url=http://www.tribuneindia.com/2014/20140723/punjab.htm#8}}</ref><ref>{{cite news|title=Maharaja Ranjit Singh State Technical University on the campus of Giani Zail Singh College of Engineering and Technology in Bathinda|url=http://www.yespunjab.com/punjab/education/item/49330-punjab-to-have-another-technical-university-cabinet-approves-maharaja-ranjit-singh-state-technical-university|access-date=2016-07-31|archive-date=2016-06-17|archive-url=https://web.archive.org/web/20160617064429/http://www.yespunjab.com/punjab/education/item/49330-punjab-to-have-another-technical-university-cabinet-approves-maharaja-ranjit-singh-state-technical-university|url-status=dead}}</ref> بٹھنڈا
:*[[پنجابی یونیورسٹی، پٹیالہ]]
:*[[گرو روی داس آیروید یونیورسٹی]]، [[ہوشیارپور]]