"ببر شیر" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
6 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7 |
5 مآخذ کو بحال کرکے 12 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
||
سطر 39:
روایتی طور پر موجودہ دور میں ببر شیروں کی بارہ انواع پہچانی گئی ہیں اور اس پہچان کی بنیاد ببر شیروں کے سر اور گردن کے بالوں کی ظاہریت، جسامت اور ان کے جغرافیائی پھیلاؤ کو دیکھ کر کی گئی ہے۔ اصلاََ یہ تمام خصوصیات نہایت غیر اہم ہیں اور انفرادی طور پر اس میں کافی تبدیلی بھی نظر آتی ہے لہذا ان میں سے اکثریت کا مختلف نوع ہونا درست نہیں<ref name="zoos_encyclopedia">{{cite encyclopedia | last = Grisham | first= Jack | editor-first = Catherine E | editor-last = Bell |title=ببر شیر |encyclopedia=Encyclopedia of the World's Zoos |volume=2: G–P |year=2001 | publisher = Fitzroy Dearborn |location=Chofago |isbn=1-57958-174-9 |pages=733–39}}</ref>۔آج صرف ان کی آٹھ انواع کو ہی قبول کیا جاتا ہے<ref name="BurgerJ-Molecular-phylogeny">{{Cite journal | last1 = Burger | first1 = Joachim | year = 2004 | title = Molecular phylogeny of the extinct cave ببر شیر ''Panthera leo spelaea'' | journal = [[Molecular Phylogenetics and Evolution]] | pmid = 15012963 | volume = 30 | issue = 3 | pages = 841–49 | doi = 10.1016/j.ympev.2003.07.020 | url = http://www.uni-mainz.de/FB/Biologie/Anthropologie/MolA/Download/Burger%202004.pdf | type = fulltext | accessdate = 20 ستمبر 2007 | last3 = Loreille | first3 = Odile | last4 = Hemmer | first4 = Helmut | last5 = Eriksson | first5 = Torsten | last6 = Götherström | first6 = Anders | last7 = Hiller | first7 = Jennifer | last8 = Collins | first8 = Matthew J. | last9 = Wess | first9 = Timothy | last2 = Rosendahl | first2 = Wilfried | last10 = Alt | first10 = Kurt W. | archiveurl = http://web.archive.org/web/20181225033128/http://www.uni-mainz.de/FB/Biologie/Anthropologie/MolA/Download/Burger%202004.pdf%20 | archivedate = 25 دسمبر 2018 }} {{توثیق ویب|url=https://www.webcitation.org/61AzKMuqM?url=http://www.uni-mainz.de/FB/Biologie/Anthropologie/MolA/Download/Burger%202004.pdf |date=20110824114715 |dateformat=iso }}</ref><ref name="CG" /> ، اگرچہ ان میں سے بھی ایک کیپ ببر شیر جسے پہلے پینتھرا لیو میلنکیاٹا کہا جاتا تھا غالبا غیر حتمی ہے<ref name="CG" />۔حتیٰ کہ باقی سات انواع بھی غیر یقینی ہوسکتے ہیں۔جبکہ ایشائی ببر شیروں کو بطور نوع قبول کیا جاسکتا ہے، افریقی ببرشیروں کے انتظامی تعلق کو اب بھی مکمل طور پر حل نہیں کیا جا سکا ہے۔ مائیٹو کونڈریائی فرق کی بنیاد کچھ جدید مطالعوں میں افریقی شیروں کے فرق کے لیے سب سے مستند حوالہ ہے، اس کے مطابق تما م ذیلی صحارا کے شیر بعض اوقات ایک ہی نوع تصور کئے جاتے ہیں،بہرحال ایک جدید تحقیق کے مطابق مغربی اور وسطی افریقہ کے شیر جنوبی اور مشرقی افریقی ببر شیروں سے جینیاتی طور پر مختلف ہیں۔اس مطالعہ کے مطابق مغربی افریقہ کے ببر شیر جنوبی اور مشرقی ببر شیروں کے مقابل ایشائی ببر شیروں کے زیادہ قریب ہیں۔امکان ہے کہ پیلسٹوسین کے آخری ادوار میں مغربی اور وسطی افریقہ میں افریقی ببر شیر ناپید ہوگئے ہوں اور ان کی جگہ بعد میں ایشیائی ببر شیروں نے لے لی ہو۔<ref>{{Cite journal | last1 = Bertola | year = 2011 | title = Genetic diversity, evolutionary history and implications for conservation of the ببر شیر (''Panthera leo'') in West and Central Africa | journal = Journal of Biogeography | volume = 38 | issue = 7 | pages = 1356–67 | doi = 10.1111/j.1365-2699.2011.02500.x | first1 = L. D. | last3 = Vrieling | first3 = K. | last4 = Uit De Weerd | first4 = D. R. | last5 = York | first5 = D. S. | last6 = Bauer | first6 = H. | last7 = Prins | first7 = H. H. T. | last8 = Funston | first8 = P. J. | last9 = Udo De Haes | first9 = H. A. | last2 = Van Hooft | first2 = W. F. | last10 = Leirs | first10 = H. | last11 = Van Haeringen | first11 = W. A. | last12 = Sogbohossou | first12 = E. | last13 = Tumenta | first13 = P. N. | last14 = De Iongh | first14 = H. H.}}</ref>
پچھلے مطالعات جن میں زیادہ توجہ جنوبی اور مشرقی افریقی ببر شیروں کو دی گئی تھی کے بنیاد پر انھیں دو اہم قبیلوں میں بانٹا جاسکتا ہے : ایک کو [[مشرقی افریقی دراڑ|گریٹ رفٹ ویلی]] اور دوسرے کو مشرقی علاقوں میں رکھا گیا ہے۔ مشرقی [[کینیا]] کے علاقے [[تساو]] میں موجود ببر شیر [[ٹرانسوال ببر شیر|ٹرانسوال]] (جنوبی افریقہ) کے کے ببر شیروں سے جینیاتی طور پر قریب ہیں اور یہ قربت مغربی [[کینیا]] کے علاقے ایبرڈیر خطے کے ببر شیروں کے مقابلے میں بھی زیادہ ہے<ref name="Dubach et al.، 2005">{{Cite journal |last=Dubach | first =Jean|date=جنوری 2005 |title = Molecular genetic variation across the southern and eastern geographic ranges of the African ببر شیر، ''Panthera leo'' |journal= Conservation Genetics | volume =6 |issue=1 |pages=15–24 |doi = 10.1007/s10592-004-7729-6|display-authors=etal}}</ref>۔ایک اور تحقیق کے مطابق شیروں کی تیں اہم اقسام ہیں ایک شمال افریقی و ایشیائی، دوسری جنوبی افریقی اور تیسری وسطی افریقی۔ <ref>{{Cite journal |last1=Barnett |first1=Ross |last2=Yamaguchi |first2=Nobuyuki |last3=Barnes |first3=Ian |last4=Cooper |first4=Alan |year=2006 |title=The origin, current diversity and future conservation of the modern ببر شیر (''Panthera leo'') |journal=Proceedings of the Royal Society B: Biological Sciences |pmid=16901830 |volume=273 |issue=1598 |pmc=1635511 |pages=2119–25 |doi=10.1098/rspb.2006.3555 |url=http://www.adelaide.edu.au/acad/publications/papers/Barnett%20PRS%20ببر شیرs.pdf |format=PDF |accessdate=4 ستمبر 2007 |deadurl=yes |archiveurl=https://web.archive.org/20070808182526/http://www.adelaide.edu.au/acad/publications/papers/Barnett%20PRS%20ببر شیرs.pdf |archivedate=8 اگست 2007 }}{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}</ref> پر کرسچئینسن کہتے ہیں کہ انھوں نے ببر شیروں کی کھوپڑی کی ظاہریت کے مطابق ببر شیروں کے کئی انواع کا پتہ لگایا جن میں کروگری، نیوبیکا، پرسیکا اور سینیگالینیسس شامل تھے جبکہ بلیینبرگی کی سینیگالینیسس اور کروگری سے مماثلت تھی۔ ایشیائی ببر شیر سب سے زیادہ قابل امتیاز ہیں،اور کیپ ببر شیر کی خصوصیات پی ۔ایل۔ پرسیکا کے قریب ہیں بنسبت دیگر ذیلی صحارائی شیروں کے۔ انھوں نے ببر شیروں کے 58 کھوپڑیوں کا تین یورپی عجائب گھروں میں مطالعہ کیا۔ <ref name=christiansen08>{{Cite journal |last=Christiansen |first=Per | year = 2008 |title=On the distinctiveness of the Cape ببر شیر (''Panthera leo melanochaita'' Smith, 1842)، and a possible new specimen from the Zoological Museum, Copenhagen | journal= Mammalian Biology | volume = 73 | issue = 1 | pages = 58–65 |doi = 10.1016/j.mambio.2007.06.003}}</ref> موجودہ جینیاتی مطالعات کی بنیاد پر آئی یو سی این ایس ایس کی کیٹ کلاسیفیکیشن ٹاسک فورس نے اپنی ماہرین کی مدد سے تمام ایشیائی ببر شیروں اور وسطی ،شمالی افریقی ببر شیروں کو ذیلی نوع لیو لیو اور جنوبی مشرقی افریقہ میں پائے جانے والے ببر شیروں کو پینتھرا لیو میلنچیاٹا میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ <ref>{{cite web|title=IUCN Cat Specialist Group|url=http://www.catsg.org/index.php?id=108}}</ref> امریکی کی آبی حیات اور [[جنگلی حیات]] کے سرکاری ادارے نے اس نئی درجہ بندی کو " سائنسی اور اقتصادی طور پر بہترین" کہہ کر ان دو ذیلی نوع کو معدومی کے خطرے سے دوچار جانوروں کی فہرست میں ڈالا ہے۔ <ref>{{cite journal |date=دسمبر 23, 2015 |title=Endangered and Threatened Wildlife and Plants; Listing Two ببر شیر Subspecies |url=https://www.gpo.gov/fdsys/pkg/FR-2015-12-23/pdf/2015-31958.pdf |journal=[[Federal Register]] |publisher=[[وفاقی حکومت، ریاستہائے متحدہ امریکا]] |id=80 FR 79999 |access-date=دسمبر 26, 2015}}</ref>
چڑیا گھروں میں رکھے جانے والے ببر شیروں کی اکثریت دوغلی نوع کی ہیں۔ تقریباً ستتر فیصد انسانی تحویل میں موجود شیروں کی انواع عالمی نظام معلومات نوع کے مطابق نا معلوم ہیں۔ یہی نہیں بلکہ ان کے مطابق ان میں سے بعض انواع جنگلی طور پر ناپید بھی ہوچکے ہیں اس لیے ان کے جینیاتی معلومات کو محفوظ رکھنا ببر شیروں کی جینیاتی اختلافات کو جاننے کے لیے اہم ہے<ref name="CG" /> ۔اس بات پر غالبا یقین کیا جاتا ہے کہ 19 ویں صدی کے وسط سے قبل یورپ میں لائے گئے ببر شیر بربر کے ببر شیر تھے جو کہ شمالی افریقہ سے تعلق رکھتے تھے یا کیپ کے علاقے کے تھے۔<ref>{{cite journal | last1 = Barnett | first1 = Ross | last2 = Yamaguchi | first2 = Nobuyuki | last3 = Shapiro | first3 = Beth | last4 = Nijman | first4 = Vincent | year = 2007 | title = Using ancient DNA techniques to identify the origin of unprovenanced museum specimens, as illustrated by the identification of a 19th century ببر شیر from Amsterdam | url = http://dpc.uba.uva.nl/cgi/t/text/get-pdf?c=ctz;idno=7602a02 | journal = Contributions to Zoology | volume = 76 | issue = 2 | pages = 87–94 }} {{wayback|url=http://dpc.uba.uva.nl/cgi/t/text/get-pdf?c=ctz;idno=7602a02 |date=20110522041326 }}</ref>
سطر 55:
||[[فائل:Sultan the Barbary Lion.jpg|150px]]
|-
|[[ایشیائی ببر شیر]] ،جسے '''ہندوستانی ببر شیر''' یا '''ایرانی ببر شیر''' بھی کہا جاتا ہے ||بھارتی [[گجرات (بھارت)|گجرات]] کے گیر جنگلات میں پایا جاتا ہے۔ کبھی یہ تمام [[ترکی]]، [[جنوب مغربی ایشیا]] سے پاک و ہند تک پھیلے ہوئے تھے۔ ،<ref name="Asiaticweb">{{cite web | title=Asiatic ببر شیر—History | work=Asiatic ببر شیر Information Centre | publisher=Wildlife Conservation Trust of India | year=2006 | url=http://www.asiaticببر شیر۔org/asiatic-ببر شیر-history.htm | accessdate=15 ستمبر 2007 }}{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}</ref> گجرات کے گیر جنگلات میں اس کی تعداد 523 ہے۔<ref name="Singh, Gibson">{{Cite journal |author1=Singh, H. S.|author2=Gibson, L.|title=A conservation success story in the otherwise dire megafauna extinction crisis: The Asiatic ببر شیر (''Panthera leo persica'') of Gir forest|journal= Biological Conservation|volume=144|issue=5|pages=1753–1757|year=2011|doi=10.1016/j.biocon.2011.02.009}}</ref> جینیاتی ثبوت بتاتے ہیں کہ اس کے اجداد ستر ہزار سے دو لاکھ سال قبل الگ ہوئے تھے۔ <ref name="BurgerJ-Molecular-phylogeny" />
[[جنوبی یورپ]]: ([[البانیا]]، [[بلغاریہ]]، [[یونان]]، [[کوسوو]]، [[شمالی مقدونیہ]]، [[مونٹینیگرو]] اور [[سربیا]])
سطر 159:
حرم میں زیادہ تر ببر شیرنیاں ہی شکار میں حصہ لیتی ہیں۔اس لیے کہ وہ پھرتیلی،ہلکی اور چاک و چوبند ہوتی ہیں جبکہ ببر شیروں کو وزن زیادہ ہوتا ہے اور ان کے گردن کے بالوں کے سبب دوڑتے ہوئے وہ گرمی سے نڈھال ہوجاتے ہیں۔وہ بہر حال شکار کے دوران میں اشتراک کرتے ہیں اور شکار کے عمل کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے صحیح جگہ پر گھیر گھار کر نشانہ بناتے ہیں۔اکثر چھوٹے شکار اسی مقام پر ان شکاریوں کا نوالہ بنتے ہیں جبکہ بڑے شکار کو گھسیٹ کر حرم کے مقام پر لا کر سب کھاتے ہیں۔<ref name="Schaller133">[[#Schaller|Schaller]]، p. 133.</ref> اگرچہ تمام ارکان کھاتے ہوئے ایک دوسرے سے جارحانہ برتاو دکھاتے ہیں کیونکہ ہر ایک زیادہ سے زیادہ خوراک لینے کی کوشش کرتا ہے۔ ببر شیرنیوں کے شکار کے اختتام پر ببر شیر اس شکار پر تسلط جماتے ہوئے نظر آتا ہے۔ وہ اسے شیرنیوں کی بجائے بچوں کے ساتھ مل بانٹ کر کھانے کو ترجیح دیتا ہے لیکن خود سے کیے شکار میں وہ کم ہی دوسروں کو شریک کرتا ہے۔
ببر شیر اور ببر شیرنیاں دونوں ہی کسی غیر کی جارحیت کے خلاف اپنی حرم کی حفاظت کرتے ہیں لیکن یہ کام زیادہ ببر شیر کو مناسب لگتا ہے کیونکہ وہ زیادہ طاقتور ہوتا ہے۔ <ref>[http://www.ببر شیرconservationfund.org/ببر شیر_adopt.html Join the Pride]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}۔ ببر شیر Conservation Fund. Retrieved on 31 جولائی 2013.</ref> کچھ ارکان مستقل جارحین کے خلاف دفاع کرتے ہیں جبکہ کچھ پیچھے رہتے ہیں۔ ببر شیر حرم میں ایک خاص کردار ادا کرتا ہے۔ <ref>{{Cite journal |last=Heinsohn|first= R. |author2=C. Packer |year=1995 |title=Complex cooperative strategies in group-territorial African ببر شیرs |journal=Science |volume=269 |issue=5228 |pages=1260–62 |doi=10.1126/science.7652573 |pmid=7652573}}</ref> وہ جو پیچھے رہتے ہیں حرم کے لیے قابل قدر خدمات بھی بہم پہنچا سکتے ہیں۔ <ref>{{Cite journal |last=Morell|first= V. |year=1995 |title=Cowardly ببر شیرs confound cooperation theory |journal=Science |volume=269 |issue=5228 |pages=1216–17|doi=10.1126/science.7652566 |pmid=7652566}}</ref> ایک مفروضہ ہے کہ جو جارحیت کے خلاف سامنے آتے ہیں ان کا حرم میں ایک خاص مقام ہوتا ہے اور ببر شیرنیوں کے مقام کا اسی دفاع سے کردار بڑھتا ہے۔ <ref>{{Cite journal |last=Jahn|first= Gary C. |year=1996 |title=ببر شیرess Leadership |journal=Science |volume=271 |issue=5253 |page=1215 |doi=10.1126/science.271.5253.1215a |pmid=17820922}}</ref> نر ببر شیر جو حرم سے منسلک ہوتا ہے اپنے اور ماداؤوں کے تعلقات برقرار رکھنے کے لیے بیرونی حملہ آور سے ضرور مقابلہ کرتا ہے۔
=== شکار اور خوراک ===
سطر 166:
موقع کی مناسبت سے ببر شیر مردارخوری کو بھی ترجیح دیتے ہیں،جو اس کی خوراک کا 50 فیصد پورا کرتا ہے۔ <ref name="Schaller213" /><ref name=AWF>>{{cite web | title = Behavior and Diet | work = African Wildlife Foundation website | publisher = African Wildlife Foundation | year = 1996 | url = http://www.awf.org/wildlife-conservation/ببر شیر | accessdate = 6 جون 2014 | archiveurl = https://web.archive.org/web/20181225033207/https://www.awf.org/wildlife-conservation/%D8%A8%D8%A8%D8%B1%20%D8%B4%DB%8C%D8%B1%20 | archivedate = 2018-12-25 | url-status = live }}</ref> مردار جانور یا تو قدرتی طور پر مرے ہوتے ہیں یا وہ کسی دوسرے جانور کا شکار ہوئے ہوتے ہیں نیز ان پر منڈلانے والے گدھ بھی ان کی موت کا پتہ دیتے ہیں۔ <ref name="Schaller213">[[#Schaller|Schaller]]، p. 213.</ref> مزید بر آں اکثر مردار جانور جن سے ببر شیر اور لگڑ بگھڑ دونوں ہی حصہ لیتے ہیں، لگڑبگھوں کے شکار ہوئے ہوتے ہیں۔ <ref name="nowak" />
حرم کے لیے شکار زیادہ تر ببر شیرنیاں ہی کرتی ہیں۔ببر شیر اس دوران میں بچوں کی نگرانی کرتا ہے ۔بالعموم یہ جانور شکار کے جھنڈ کو گھیر لیتے ہیں اور جب یہ شکار کے نہایت قریب پہنچتے ہیں تب حملہ آور ہوجاتے ہیں۔یہ حملہ زوردار اور مختصر سا ہوتا ہے اور وہ شکار جلد دبوچنے کی کوشش کرتے ہیں۔یہ عموما شکار کے گردان کو دبوچ کر اس کا دم گھوٹ دیتے ہیں جن سے اس کی موت واقع ہوجاتی ہے۔<ref>{{cite web | title = About ببر شیرs—Ecology and behaviour | first = Gus | last = Mills | publisher = African ببر شیر Working Group | url = http://www.african-ببر شیر۔org/ببر شیرs_e.htm | accessdate = 20 جولائی 2007 }}{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}</ref> نیز وہ جانور کے نتھنے جبڑے اور منہ کے دھانے کو بھی بند کر دیتے جس سے اس کی موت واقع ہوتی ہے۔ <ref name="nowak" />
ببر شیر شکار میں اشتراک کرتے ہیں اور شکار کو چنتے ہیں۔لیکن انھیں ان کی قوت کے لیے نہیں جانا جاتا جیسے ببر شیرنی کا دل اس کے کل وزن کا 0.57% فیصد ہوتا جبکہ ببر شیر کا دل اس کے مجموعی وزن کا 0.45% حالانکہ لگڑ بگھڑ کا دل اس کے مجموعی وزن کا ایک فیصد ہوا کرتا ہے۔<ref>[[#Schaller|Schaller]]، p. 248.</ref> پس وہ مختصر وقت کے لیے ہی زبردست رفتار پکڑ سکتے ہیں <ref name="Schaller2478">[[#Schaller|Schaller]]، pp. 247–48.</ref> اور شکار پر حملہ کرنے کے لیے انھیں اس کے بے حد نزدیک ہونا پڑتا ہے۔ وہ اپنے ماحول میں گھل مل کر نظر کم آتے ہیں اور اس بات فائدہ اٹھا کر وہ اکثر شکار کر لیتے ہیں بالخصوص رات کو۔ <ref name="Schaller237">[[#Schaller|Schaller]]، p. 237.</ref> وہ شکار پر اس وقت تک حملہ نہیں کرتے جب تک وہ ان کے تقریباً 30 میٹر کے قریب نہ ہوں۔
سطر 251:
|isbn = 0-313-30816-0}}</ref>]]
;<ref>{{Cite book |last=Rudnai|first= Judith A. |title=The social life of the ببر شیر |year=1973 |publisher=s.n. |location=Wallingford |isbn=0-85200-053-7}}</ref>
افریقہ میں ببر شیر سوانا اور گھاس کے میدانوں میں رہتے ہیں جہاں کہیں کہیں اکیشیا کے درخت سائے کے طور پر موجود ہوتے ہیں۔ [[بھارت]] میں وہ خشک سوانا کے جنگلات اور بہت خشک جنگلات کو مسکن بناتے ہیں۔ <ref>{{cite web | title=The Gir—Floristic | work=Asiatic ببر شیر Information Centre | publisher=Wildlife Conservation Trust of India | year=2006 | url=http://www.asiaticببر شیر۔org/gir-floristic.htm | accessdate=14 ستمبر 2007 }}{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}</ref> ببر شیروں کا اصل مسکن یوریشیا کے جنوبی علاقے جو یونان سے بھارت تک پھیلے ہوئے تھے اور تمام افریقی علاقے بشمول [[صحارا]] کے علاقے سوائے وسطی بارانی جنگلات کے پر مشتمل تھا۔ [[ہیرودوت]] نے یونان میں 480 ق م میں ان کی موجودگی کا لکھا ہے۔ ایرانی شہنشاہ [[خشایارشا اول]] کے سامان بردار اونٹوں پر ایک دفعہ انھوں نے دھاوا بول دیا تھا جب وہ [[فارس]] کے کسی علاقے سے گزر رہے تھے۔ [[ارسطو]] نے 300 ق م میں انھیں نایاب لکھا ہے <ref name="Schaller5">[[#Schaller|Schaller]]، p. 5.</ref> اور 100ء تک یہ ناپید ہو گئے تھے۔ ایشیائی ببر شیر [[قفقاز]] کے علاقوں میں [[دسویں صدی]] تک باقی رہے۔ <ref>{{Cite book | last=Heptner| first= V. G.|author2=A. A. Sludskii | year=1989| title=Mammals of the Soviet Union: Volume 1, Part 2: Carnivora (Hyaenas and Cats)|publisher=Amerind| location=New York| isbn=90-04-08876-8}}</ref>
[[فلسطین]] کے علاقوں میں ببر شیروں کی موجودگی قرون وسطی میں ختم ہو گئی اور باقی ایشیا میں [[اٹھارویں صدی]] میں [[آتشی اسلحہ]] نے ان کے خاتمے کے لیے ایک اہم کردار ادا کیا۔ [[انیسویں صدی]] کے اواخر اور [[بیسویں صدی]] کے اوائل میں انھیں [[شمالی افریقہ]] اور [[جنوب مغربی ایشیا]] سے ختم کر دیا گیا۔ [[انیسویں صدی]] کے شروع ہوتے ہی ببر شیر [[ترکی]] سے اپنا وجود کھو بیٹھے اور اسی دوران میں شمالی ہندوستان سے بھی وہ غائب ہو گئے،<ref name=zoos_encyclopedia /><ref>{{cite web |title=Past and present distribution of the ببر شیر in North Africa and Southwest Asia. |year=2001 |publisher=Asiatic ببر شیر Information Centre |url=http://www.asiatic-ببر شیر۔org/distrib.html |accessdate=1 جون 2006 |archiveurl=https://web.archive.org/web/20080510060942/http://www.xn--asiatic--uwka3h/ |archivedate=2008-05-10 |url-status=dead }}</ref> جبکہ ایرانی ایشیائی ببر شیر 1941ء میں([[شیراز]] اور جہرم کے درمیان) دیکھا گیا، اگرچہ ببر شیرنی کا مردہ جسم [[کارون دریا]] کے کنارے 1944ء میں دیکھا گیا۔ اس کے بعد سے ایران میں موجودگی کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ <ref name="simba" /> اب یہ ذیلی نوع شمال مغربی بھارت میں گیر جنگلات تک محدود ہیں۔<ref name="Asiaticweb" /> تقریباً 500 ببر شیر 1412 مربع کلومیٹر کے علاقے میں رہتے ہیں اور یہی جنگلات کا زیادہ تر رقبہ ہے۔ان کی تعداد 180 سے 523 تک بڑھی ہے جس کی وجہ ان کے قدرتی شکار کو دوبارہ منظر پر لانے میں کامیابی ہے۔<ref name="Singh, Gibson" /><ref>{{cite web | title=Asiatic ببر شیر—Population | work=Asiatic ببر شیر Information Centre | publisher=Wildlife Conservation Trust of India | year=2006 | url=http://www.asiaticببر شیر۔org/population-gir-forests.htm | accessdate=15 ستمبر 2007 }}{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}</ref>
== آبادی اور حفاظتی حالت ==
سطر 270:
|access-date = 2016-01-30
|url-status = dead
}}</ref> ان علاقوں کے علاوہ دیگر مقامات میں ببر شیروں اور انسانی آبادیوں میں سامنا ہونے کی اطلاعات ہیں جس سے ببر شیروں کی آبادی کو خطرات ہیں۔ <ref>{{cite web | last=Roach | first=John | title=ببر شیرs Vs. Farmers: Peace Possible? | work=National Geographic News | publisher=National Geographic | date=16 جولائی 2003 | url=http://news.nationalgeographic.com/news/2003/07/0716_030716_ببر شیرs.html | accessdate=1 ستمبر 2007 | archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225033235/https://news.nationalgeographic.com/news/2003/07/0716_030716_%D8%A8%D8%A8%D8%B1%20%D8%B4%DB%8C%D8%B1s.html%20 | archivedate=2018-12-25 | url-status=live }}</ref> [[بھارت]] میں ایشیائی ببر شیروں کی آخری پناہ گاہ [[گیر فارسٹ نیشنل پارک]] ہے جہاں [[1974ء]] میں محض 180 ببر شیر تھے لیکن [[2010ء]] میں یہ تعداد بڑھ کر 400 تک جا پہنچی۔ <ref name="Singh, Gibson" /> [[افریقا]] میں انسانی آبادی ببر شیروں کے علاقوں کے آس پاس ہی رہی ہیں لہذا انھیں جان و مال کا خطرہ ضرور رہتا ہے۔<ref name="C4WDefault-10.1046/j.1523-1739.1994.08020501.x">{{cite journal |url=http://onlinelibrary.wiley.com/doi/10.1046/j.1523-1739.1994.08020501.x/abstract;jsessionid=FF3227E78A0339404CEBBA045818D361.f04t04 |title=ببر شیر‐Human Conflict in the Gir Forest, India |date=1 جون 1994 |publisher=Blackwell Science Inc |issn=1523-1739 |accessdate=1 مئی 2014 |doi=10.1046/j.1523-1739.1994.08020501.x |issue=2 |volume=8 |pages=501–7 |journal=Conservation Biology |first1=Vasant K. |last1=Saberwal |first2=James P. |last2=Gibbs |first3=Ravi |last3=Chellam |first4=A. J. T. |last4=Johnsingh}}</ref> ایشیائی ببر شیروں کو مدھیا پردیش کے کونو سینکیوری میں دوبارہ متعارف کروانے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔ اس منصوبہ کے لیے ضروری ہے کہ ان ببر شیروں کو دیگر انواع سے اختلاط نا دیا جائے تاکہ کہ ان کی الگ نسلی پہچان قائم رہے۔ <ref>{{Cite journal |last=Johnsingh |first=A. J. T. |year=2004 |title=WII in the Field: Is Kuno Wildlife Sanctuary ready to play second home to Asiatic ببر شیرs? |journal=Wildlife Institute of India Newsletter |volume=11 |issue=4 |url=http://www.wii.gov.in/publications/newsletter/winter04/wii%20in%20field.htm |archiveurl=https://web.archive.org/web/20070927222341/http://www.wii.gov.in/publications/newsletter/winter04/wii+in+field.htm |archivedate=27 ستمبر 2007 |accessdate=6 نومبر 2010 }} {{wayback|url=http://www.wii.gov.in/publications/newsletter/winter04/wii%20in%20field.htm |date=20070927222341 }}</ref>
بربری ببر شیروں کو ایام رفتہ میں [[چڑیا گھر]] والا جانور کہا جاتا تھا جس کی وجہ یہ تھی کہ چڑیا گھروں کے اکثر ببر شیر ان کی نسل میں سے تھے۔ کینٹ کے علاقے میں موجود برطانوی چڑیا گھر کے ببر شیر کبھی مراکشی سلطان کی تحویل میں ہوتے تھے۔ <ref>{{cite web |url=http://www.bigcatrescue.org/barbary_ببر شیر_news.htm |archiveurl=https://web.archive.org/web/20051217091555/http://www.bigcatrescue.org/barbary_%D8%A8%D8%A8%D8%B1 |archivedate=2005-12-17 |title=Barbary ببر شیر News |accessdate=24 ستمبر 2007 |url-status=dead }}</ref> ادیس ابابا کی چڑیا گھر کے گیارہ ببر شیر بھی اسی نسل کے ہیں جو وہاں کے بادشاہ کی تحویل سے لیے گئے تھے۔ [[جامعہ آکسفورڈ]] ایک ایسے منصوبے پر کام کر رہی ہے جس سے ان بربری ببر شیروں کی نسل بڑھا کر وہ دوبارہ ان کے قدرتی ماحول میں چھوڑ دئیے جائیں گے یہ انھیں مراکش کی اٹلس پہاڑیوں میں چھوڑیں گے۔ <ref name="yamaguchi-haddane" />
سطر 296:
[[فائل:lion tamer (LOC pga.03749).jpg|بائیں|تصغیر|19ویں صدی کا ایک شعبدہ باز ببر شیروں کے ساتھ کرتب دکھاتا ہوا]]
ببر شیر کا دیگر جانور مثلاً کتا وغیرہ کے ساتھ مقابلہ کروایا جاتا تھا۔ یہ خونی کھیل زمانہ قدیم سے ہی چلے آئے ہیں۔اس پر 1800ء میں [[ویانا]] اور 1835ء میں انگلستان میں مکمل قدغن لگائی گئی۔<ref>{{Cite book |last=Hone |first= William |editor= Kyle Grimes|title= The Every-Day Book |origyear=1825–1826 |url=http://www.uab.edu/english/hone/etexts/edb/day-pages/207-july26.html |accessdate=25 جنوری 2011|year=2004 |publisher=University of Alabama at Birmingham |page=26 |chapter=جولائی |archiveurl= https://web.archive.org/web/20080624080642/http://www.uab.edu/english/hone/etexts/edb/day-pages/207-july26.html |archivedate= 24 جون 2008}}</ref><ref>{{Cite journal |last=Blaisdell |first=Warren H. |date=نومبر 1997 |title=
ببر شیروں کو سدھانے سے مراد انھیں لطف طبع کے لیے [[سرکس]] یا انفرادی طور پر چیزیں سکھانا ہیں یورپ میں اس حوالے سے سیگفرائڈ اور روئے مشہور تھے۔ دیگر بڑی بلیوں جیسے چیتے، تیندوئے وغیرہ کے ساتھ بھی ایسا کیا جاتا ہے۔ یورپ میں اس کی ابتدا [[انیسویں صدی]] میں فرانسیسی شخص [[ہنری مارٹن]] اور امریکی [[آئزک وان امبرگ]] کے ہاتھوں ہوئی جو اس کام کے لیے کئی جگہوں کا دورہ کیا کرتے تھے۔ وان ایمبرگ نے انگلستان میں اپنے دورے پر 1838ء میں ملکہ برطانیہ کے سامنے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ مارٹن نے اپنے سرکس کا نام لیس لائن ڈی میسور رکھا (شیر میسور) اسی سے امبرگ نے بھی اسی سے آئیڈیا لیا۔ ان سرکسوں میں سب سے خاص بات ان درندوں کی سواری تھی جو انسان کی حیوان پر فوقیت کو ظاہر کرتی تھی<ref name="baratay187">[[#Baratay|Baratay & Hardouin-Fugier]]، p. 187.</ref> لیکن اس نے [[بیسویں صدی]] کے ابتدا میں سینیما کے ذریعے حقیقتا لوگوں کی توجہ کھینچ لی۔ سدھانے والے شخص کے کمال کی معراج یہ تھی کہ وہ اپنا سرببر شیر کے منہ میں ڈال دیتا تھا۔ <ref>{{Cite book | first=David | last=Feldman | authorlink=David Feldman (author) | year=1993 | title=How Does Aspirin Find a Headache? | publisher=HarperCollins | isbn= 0-06-016923-0}}</ref>
سطر 324:
[[ہندو مت]] کی کتاب [[پُران]] میں ایک مخلوق [[ناراسمہا]] کا ذکر ہے جو آدھا انسان اور آدھا ببر شیر ہے<ref>{{cite web | url = http://srimadbhagavatam.com/7/8/19-22/en1 | title = Bhag-P | at = 7.8.19–22 | work = Srimadbhagavatam | accessdate = 21 نومبر 2010 | archive-date = 2008-12-29 | archive-url = https://web.archive.org/web/20081229123510/http://srimadbhagavatam.com/7/8/19-22/en1 | url-status = dead }}</ref> جو [[وشنو]] کے [[اوتار]] میں سے ہے اسے ان کے مرید لائق عبادت خیال کرتے ہیں <ref>{{Cite journal | url = http://srimadbhagavatam.com/1/3/18/en1 | title = Bhag-P | publisher = Srimadbhagavatam | at = 1.3.18 | quote = In the fourteenth incarnation, the Lord appeared as Nrisimha and bifurcated the strong body of the atheist Hiranyakasipu with His nails, just as a carpenter pierces cane. }} {{wayback|url=http://srimadbhagavatam.com/1/3/18/en1 |date=20070926234746 }}</ref> اور کہتے ہیں کہ انھوں نے اپنے ایک مرید پراہلا ڈا کو ان کے جابر والد سے بچایا تھا جو ایک شیطانی بادشاہ [[ہرنیاکشیہو]] تھا۔ لفظ [[سنگھ]] ایک قدیم مستعمل ویدک [[سنسکرت]] نام ہے جس کے معانی ببرشیر کے ہیں اس کا استعمال 2000 سال پرانا ہے۔ یہ لفظ ہندو [[راجپوت]] عسکری قبیلے استعمال کیا کرتے تھے۔ [[1699ء]] میں جب [[سکھ مت]] کا آغاز ہوا تو سکھوں نے اپنے روحانی پیشوا [[گرو گوبند سنگھ]] کی فرمائش پر اسے اپنا لیا۔ بہت سارے ہندو راجپوتوں کے ساتھ ساتھ آج دنیا بھر میں دو کروڑ سکھ لوگ اسے استعمال کرتے ہیں۔ <ref>{{Cite book | first = Khushwant | last = Singh | authorlink = Khushwant Singh | title = A History of the Sikhs: 1469–1838|publisher=Oxford University Press|year= 2004 |isbn=0-19-567308-5| volume = I}}</ref> دنیا بھر کے کئی ممالک بشمول ایشیا یورپی ممالک کے قومی نشان میں ببر شیر شامل ہیں۔ [[بھارت]] کا [[قومی نشان]] بھی ببر شیر ہے۔ <ref>{{cite web | title =Know India: State Emblem | work= National Portal of India | publisher = National Informatics Centre | year = 2005 | url= http://india.gov.in/knowindia/state_emblem.php | accessdate = 27 اگست 2007 | archiveurl = https://web.archive.org/web/20070822111444/http://india.gov.in/knowindia/state_emblem.php | archivedate = 22 اگست 2007}}</ref> ہندوستان کے مزید جنوب میں جانے پر وہاں کی اکثریتی [[سنہالی]] آبادی جو [[سری لنکا]] میں غالب اکثریت میں ہیں کا نشان بھی ببر شیر ہے۔ لفظ سنہالی کے معنی ہی ببر شیر والے لوگ ہیں "یا وہ لوگ جن کی رگوں میں ببر شیر کا خون ہے "<ref>{{cite web | work = Constitution | year = 1978 | title = Article 6: The National Flag | publisher = Government of Sri Lanka | url = http://www.priu.gov.lk/Cons/1978Constitution/Schedle_2_Amd.html | accessdate = 6 اگست 2007 | archiveurl = https://web.archive.org/web/20181225033238/http://www.priu.gov.lk/Cons/1978Constitution/Schedle_2_Amd.html%20 | archivedate = 2018-12-25 | url-status = dead }}</ref> نیز سری لنکا کے جھنڈے میں ایک تلوار ہاتھوں میں اٹھائے ببر شیر کی تصویر موجود ہے۔ ،<ref>{{cite web | title = National Flag | publisher= Government of Sri Lanka | url= http://www.gov.lk/info/index.asp?mi=19&xp=52&xi=54&xl=3&o=0&t= | archiveurl = https://web.archive.org/web/20080327112704/http://www.gov.lk/info/index.asp?mi=19&xp=52&xi=54&xl=3&o=0&t= | archivedate = 27 مارچ 2008 | accessdate= 6 اگست 2007}}</ref>
ایشیائی ببر شیر کا نشان چینی فنون میں ایک عام چیز ہے۔ وہاں فنوں میں یہ علامت [[پانچویں صدی ق م|پانچویں]] یا [[چھٹی صدی ق م]] میں استعمال ہونا شروع ہوئی لیکن اس نے شہرت اس وقت حاصل کی جب ہان حکمرانوں نے اپنے محلات کے دروازوں پر ببر شیروں کے مجسموں کو حفاظت کے لیے نصب کرنا شروع کیا۔ چونکہ چین میں ببر شیر قدرتی طور پر کبھی نہیں پائے گئے اس لیے اس دور میں بنائے جانے والے ببر شیر کسی حد تک غیر حقیقی تھے<ref>{{Cite news | first = Li | last = Ling | date = May 2002 | url = http://www.cityu.edu.hk/ccs/Newsletter/newsletter4/ببر شیر/ببر شیر۔htm | title = The Two-Way Process in the Age of Globalization | archiveurl = https://web.archive.org/web/20050406143133/http://www.cityu.edu.hk/ccs/Newsletter/newsletter4/%D8%A8%D8%A8%D8%B1 | archivedate = 2005-04-06 | others = Egan, Ronald transl. | newspaper = Ex/Change | type = newsletter | publisher = [[City University of Hong Kong]] | issue = 4 | accessdate = 26 ستمبر 2007 | url-status = dead }}</ref> لیکن بعد میں جب [[بدھ مت]] کے فنون نے [[چین]] کا رخ کیا تو تقریباً [[چھٹی صدی]] میں ان روایات میں تبدیلی آئی۔ ببر شیر والا رقص چینی ثقافت کا ایک اہم جز ہے جس میں ناچنے والا ببر شیر کا بھیس بدلتا ہے اور ڈھول شور پر رقص کیا کرتا ہے۔ یہ رقص خاص کر نئے چینی سال پر کیے جاتے ہیں۔ <ref>{{Cite journal | url = http://scripts.mit.edu/~ببر شیر-dance/about.php | publisher = MIT | title = ببر شیر Dance Club | archiveurl = http://web.archive.org/web/20181225033233/https://scripts.mit.edu/~%d8%a8%d8%a8%d8%b1%20%d8%b4%db%8c%d8%b1-dance/about.php%20 | archivedate = 25 دسمبر 2018 }}{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}</ref>
[[فائل:China - Beijing 12 - lion outside the Tibetan Monastery (134036069).jpg|بائیں|تصغیر|ایک چینی محافظ ببر شیر مندر کے دروازے پر، بیجنگ]]
سطر 331:
[[مصر]]،[[سوڈان]] اور [[ارتریا]] میں بسنے والے بدو قبیلے [[ہڈنڈوا]] لوگوں کے نام میں بھی ببر شیر کا نام ضرور شامل ہوتا ہے۔
[[فائل:Lion in the garden of Palmyra Archeological Museum, 2010-04-21.jpg|تصغیر|ایک میوزیم کے باہر ببر شیر کا مجسمہ]]
ببر شیر بہت سارے [[قرون وسطی]] کے جنگجوں کی عرفیت میں شامل تھی جیسے [[رچرڈ اول (انگلینڈ)|رچرڈ اول شیر دل]]، ہنری دا لائن، ولیم دی لائین اور [[ہندوستان]] کے [[میسور]] کے حکمران [[سلطان ٹیپو]] جنہیں '''شیر میسور''' کہتے ہیں۔ ببر شیروں کو [[قومی علامات]] میں بے حد شامل کیا جاتا ہے جبکہ ببر شیرنی کی علامتوں کا استعال مختلف نظر آتا ہے۔ <ref>{{cite web | title = Arms of Margaret Norrie McCain | work = The Public Register of Arms, Flags and Badges | location = [[کینیڈا|CA]] | url = http://archive.gg.ca/heraldry/pub-reg/project-pic.asp?lang=e&ProjectID=538&ProjectElementID=1883 | accessdate = 30 جون 2010 | archiveurl = https://web.archive.org/web/20181225033153/http://reg.gg.ca/heraldry/pub-reg/project-pic.asp?lang=e&ProjectID=538&ProjectElementID=1883%20 | archivedate = 2018-12-25 | url-status = live }}</ref> ببر شیروں کے نشان کو کھیلوں کی ٹیموں کو سپورٹ کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے، ان ٹیموں میں [[انگلستان]]،[[اسکاٹ لینڈ]] اور [[سنگاپور]] کی مشہور کلبیں شامل ہیں ان میں انگلش [[پریمیر لیگ]] کی [[چیلسی]] اور [[اسٹون ویلا]] معروف ہیں۔ <ref>{{cite web | type = official Website | title = Detroit ببر شیرs | year = 2001 | url = http://www.detroitببر شیرs.com/index.cfm?homelink=y | accessdate = 8 جولائی 2007 }}{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}</ref> of <ref name="new crest">{{Cite news | date=12 نومبر 2004 | url=http://news.bbc.co.uk/sport1/hi/football/teams/c/chelsea/4008257.stm | title=Chelsea centenary crest unveiled | publisher=BBC | accessdate=2 جنوری 2007 | archiveurl=https://web.archive.org/web/20181225033137/http://news.bbc.co.uk/sport2/hi/football/teams/c/chelsea/4008257.stm%20/default.stm | archivedate=2018-12-25 | url-status=live }}</ref>
ببر شیر آج کے ادب میں بھی موجود ہے ان میں مشہور کتابیں اسلان ان دی لائن، دی وچ اینڈ دی وارڈروب اور یہ سلسلہ وار کتابیں جیسے دی کرونیکل آد نارنیا<ref>{{Cite book |last=Lewis |first=Clive Staples |authorlink=C. S. Lewis |title= The ببر شیر، the Witch and the Wardrobe | year = 1950 | publisher = HarperCollins | isbn= 0-06-023481-4}}</ref> جو سی ایس نارنیا نے لکھی ہیں شامل ہیں، نیز [[مزاحیہ ادب]] میں کورڈلی لائن ان دی ونڈر فل وزرڈ آف اوز جیسی کتابیں مشہور ہیں۔ <ref>{{cite book | last1 = Baum | first1 = L. Frank | last2 = Hearn | first2 = Michael Patrick |title=The Annotated Wizard of Oz|page=148|publisher= Clarkson N. Potter |location=New York, NY |year=1973|isbn=0-517-50086-8}}</ref> متحرک فلموں میں بھی ببر شیر نے اپنی حیثیت منوائی ہے ان میں سب سے مشہور لیو دی لائن ہیں جس نے [[ایم جی ایم]] میں 1920ء سے اپنی موجود گی برقرار رکھی ہوئی ہے۔ <ref name="tvacres">{{cite web | url= http://www.tvacres.com/adanimals_leoببر شیر۔htm | title
[[فائل:Tipu Sultan seated on his throne.jpg|تصغیر|والی [[میسور]] [[ٹیپو سلطان]] اپنے ببر شیر والے تخت پر]]
سطر 370:
* {{cite web | url = http://ngm.nationalgeographic.com/2013/08/ببر شیر-conservation/ببر شیر-strongholds | work = National Geographic | type = bibliography | title = The state of ببر شیرs | archiveurl = https://web.archive.org/web/20181225033106/https://www.nationalgeographic.com/magazine/2013/08/ | archivedate = 2018-12-25 | access-date = 2020-09-18 | url-status = live }}
* {{Cite journal | url = http://www.bbc.co.uk/nature/species/ببر شیر | publisher = The BBC | title = ببر شیر | type = news, and video clips from BBC programmes past and present| archiveurl = http://web.archive.org/web/20181225033200/http://www.bbc.co.uk/nature/species/%D8%A8%D8%A8%D8%B1%20%D8%B4%DB%8C%D8%B1%20 | archivedate = 25 دسمبر 2018}}
* {{cite web | url = http://www.ببر شیرconservationfund.org/ | title = ببر شیر Conservation Fund }}{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }} Example of a fund and its projects about the research and conservation of the ببر شیر۔
* {{Cite journal | url = http://www.ببر شیرresearch.org/main.html | title = ببر شیر Research Center | publisher = University of Minnesota }}{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }} Has conducted field research on ببر شیرs and published peer-reviewed scientific articles.
* {{cite web | url = https://edge.org/conversation/ببر شیرs-africa-39s-magnificent-predators | title = ببر شیرs: africa's magnificent predators | archiveurl = https://web.archive.org/web/20181225033230/https://www.edge.org/conversation/%d8%a8%d8%a8%d8%b1%20%d8%b4%db%8c%d8%b1s-africa-39s-magnificent-predators%20 | archivedate = 2018-12-25 | access-date = 2020-09-18 | url-status = dead }} Description article
{{گوشت خور}}
|