"تصوف" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
2 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
11 مآخذ کو بحال کرکے 2 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 1:
{{اسلامی تصوف}}
'''تصوف''' کا لفظ اس طریقۂ کار یا اسلوب{{زیر}} عمل کے لیے اختیار کیا جاتا ہے جس پر کوئی [[صوفی]] (جمع: صوفیا) عمل پیرا ہو۔ [[اسلام]] سے قربت رکھنے والے صوفی، لفظ تصوف کی تعریف یوں کرتے ہیں کہ ؛ تصوف کو قرآنی اصطلاح میں تزکیۂ نفس <ref>[{{Cite web |url=http://www.irfan-ul-quran.com/quran/ur.php?contents=sura&ar=1&ur=1&en=1&sid=62#2 [[|title=&#91;&#91;القرآن]]&#93;&#93;، [[&#91;&#91;سورۃ الجمعۃ]]&#93;&#93;، آیت 2] |access-date=2009-05-06 |archive-date=2012-03-01 |archive-url=https://web.archive.org/web/20120301190558/http://www.irfan-ul-quran.com/quran/ur.php?contents=sura&ar=1&ur=1&en=1&sid=62#2 |url-status=dead }}</ref> اور حدیث کی اصطلاح میں احسان <ref name=tazkiyah>صوفیوں کی جانب سے اکثر استعمال کی جانے والی [http://minhajbooks.com/books/index.php?mod=btext&cid=2&bid=35&btid=499&read=txt&lang=ur#ihsan لفظ احسان کے بارے میں حدیث]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}</ref> کہتے ہیں۔ تصوف کی اس مذکوہ بالا تعریف بیان کرنے والے افراد تصوف کو قرآن و سنت کے عین مطابق قرار دیتے ہیں؛ اور ابتدائی ایام میں متعدد فقہی علما کرام بھی اس ہی تصوف کی جانب مراد لیتے ہیں۔ پھر بعد میں تصوف میں ایسے افکار ظاہر ہونا شروع ہوئے کہ جن پر [[شریعت]] و [[فقہ]] پر قائم علما نے نہ صرف یہ کہ ناپسندیدگی کا اظہار کیا بلکہ ان کو رد بھی کیا۔
 
{{اقتباس|مختصر یہ کہ وہ مسلم علماء جنہوں نے اپنی توانائیاں جسم کے لیے معیاری خطوط{{زیر}} راہنمائی کو سمجھنے پر مرکوز کیں وہ فقہی کہلائے ، اور وہ جنہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سب سے اہم مہم (task)، درست فہم تک رسائی کے لیے[[عقل]] کی تربیت ہے وہ پھر تین مکتبوں میں تقسیم ہوئے ۔ ماہرین [[الٰہیات]]، [[فلسفہ|فلاسفہ]] اور صوفیاء۔ یہاں ہمارے پاس اس انسانی وجود سے متعلق تیسرا [[ساحہ (ضدابہام)|ساحہ]] رہ جاتا ہے، (یعنی) [[روح]]؛ متعدد مسلم، جنہوں نے اپنی زیادہ تر کوششیں انسانی شخصیت کی (ان) روحانی [[بُعد|ابعاد]] کی پرورش کے لیےمختص کردیں وہ صوفی کے نام سے جانے گئے (اصل عبارت کے لیے ربط دیکھیے)<ref>Mysticism in Islam: In short, Muslim scholars who focused their energies on understanding the normative guidelines for the body came to be known as jurists, and those who held that the most important task was to train the mind in achieving correct understanding came to be divided into three main schools of thought--theology, philosophy, and Sufism. This leaves us with the third domain of human existence, the spirit. Most Muslims who devoted their major efforts to developing the spiritual dimensions of the human person came to be known as Sufis [http://meti.byu.edu/mysticism_chittick.html (آن لائن مضمون)] {{wayback|url=http://meti.byu.edu/mysticism_chittick.html |date=20080518081802 }}</ref>۔}}
سطر 23:
 
=== حبسِ اسلامِ راسِخ ===
ایک نظریہ جو بطور خاص تصوف سے شغف اور اسلام سے بغض رکھنے والے غیر مسلم بیان کرتے ہیں وہ یہ ہے کہ ؛ تصوف اصل میں [[اسلامِ راسِخ]] (orthodox islam) کی پابندیوں، اپنے نفس پر قابو رکھنے اور اسلامی تعلیمات کے مطابق اپنے عقیدے کو مضبوط رکھنے کے لیے درکار مشقتِ شاقہ اور شرائطِ عُبودیت پر عمل پیرا ہونے کو دشوار سمجھنے اور اس سے نفسیاتی طور پر حبس کی کیفیت محسوس کرنے کے طور پر پیدا ہونے والا رد عمل ہے<ref name="britannica">Encyclopedia Britannica [http://www.britannica.com/EBchecked/topic/571823/Sufism صوفیت پر مقالہ]</ref>۔ ان محققین کے نزدیک اسلامِ راسِخ کی شرائطِ بندگی اور صعب مجاہدۂِ نفس سے آزاد ہونے اور دوسرے مذاہب کے افکار سے دوستانہ ہونے کی وجہ سے اسلامی حکومت کے پھیلاؤ کے وقت اسلام، سیاست کی بجائے تصوف سے جلد پھیلا ۔<ref>Sufis and Sufism: some reflections. edited by Neeru Misra. New Delhi [http://www.highbeam.com/doc/1G1-145684528.html ایک کتب دستیابی موقع] {{wayback|url=http://www.highbeam.com/doc/1G1-145684528.html |date=20110812041355 }}</ref>
 
== مختلف فرقے، مختلف تعریفیں ==
{{عقول}}
[[لفظ]]، تصوف تو اصل میں خود اس پر عمل کرنے والے (یعنی صوفی) کے نام سے مشتق ہے، گویا صوفی کا لفظ تصوف سے قدیم ہے۔<ref name="Placeoftasawwuf">The Place of Tasawwuf in Traditional Islam [http://www.sunnipath.com/Library/Articles/AR00000144.aspx نوح حا ميم كيلير کا مقالہ]</ref> رہی بات تصوف کی تعریف کی، تو مختلف نقطہ ہائے نظر رکھنے والے افراد کی جانب سے تصوف کی مختلف تعریفیں بیان کی جاتی ہیں۔ سیدھے سادھے الفاظ میں تو تصوف کی تعریف یوں بیان کرسکتے ہیں کہ تصوف، اس طریقۂ کار کو کہا جاتا ہے جس پر صوفی عمل پیرا ہوتے ہیں۔
* جبکہ خود صوفیا، تصوف کی تعریف یوں بیان کرتے ہیں کہ؛ تصوف، اسلام کی ایک ایسی شاخ ہے جس میں روحانی نشو و نما پر توجہ دی جاتی ہے۔<ref>What Is Tasawwuf [http://tasawwuf.org/basics/what_tasawwuf.htm تصوف . آرگ نامی موقع] {{wayback|url=http://tasawwuf.org/basics/what_tasawwuf.htm |date=20090302073442 }}</ref> صوفیا، تصوف کی متعدد جہتوں میں؛ اللہ کی ذات کا شعور حاصل کرنا، روحانی کیفیات اور ذکر (رسماً و جسماً) اور شریعت بیان کرتے ہیں۔
* [[دیوبند]] مکتب فکر جن پر وھابی ہونے کا الزام لگایا جاتا ہے کے ایک عالم اور [[اشرف علی تھانوی]] صاحب کے خلیفہ کہلائے جانے والے [[محمد مسیح اللہ خان]]، تصوف کی تعریف یوں بیان کرتے ہیں کہ ؛ [[باطنیت|اعمالِ باطنی]] سے متعلق [[شریعت]] کا شعبہ تصوف اور سلوک کہلاتا ہے اور، [[ظاہریت|اعمالِ ظاہری]] سے متعلق شریعت کا شعبہ [[فقہ]] کہلاتا ہے<ref name="batin">Shariat and Tasawwuf by ''Maseehullah Khan'' [http://books.themajlis.net/node/538 مجلس . نیٹ نامی موقع پر]</ref> ایک اور دیوبندی عالم قاری محمد طیب کے الفاظ میں؛ مذہبی طور پر علمائے دیوبند مسلم ہیں، تفرقاتی طور پر یہ [[اہل سنت|اہلسنت والجماعت]] سے تعلق رکھتے ہیں، بطور [[مقلد]] یہ [[حنفی]] ہیں، [[طریقت]] میں صوفی ہیں، مدرسی طور پر یہ [[ماتریدی]] اور سلوک میں چشتی ہیں<ref name="ahyahorg">The Jamaa'at Tableegh and the Deobandis; Chapter 1.6 [http://www.ahya.org/tjonline/eng/01/06chp1.html احیاء . آرگ نامی موقع] {{wayback|url=http://www.ahya.org/tjonline/eng/01/06chp1.html |date=20090308184337 }}</ref>۔
* [[برصغیر]] میں عام طور پر [[بریلوی مکتب فکر|بریلوی]] مکتب فکر کو تصوف یا اہلسنت سے جوڑا جاتا ہے جو بریلی(شہر) سے تعلق رکھنے والے عالم دین [[احمد رضا خان]] بریلوی کو مجدد و امام کہتے ہیں،جنہیں [[قادریہ]] سمیت تصوف کے تیرہ دیگر سلاسل کی جانب سے خلافت حاصل تھی۔<ref>Ahmad Raza as a devout Sufi [http://www.madanipropagation.com/main/page_sufi_books_imam_ahmad_raza.html مدنی پروپیگیشن . آرگ نامی موقع] {{wayback|url=http://www.madanipropagation.com/main/page_sufi_books_imam_ahmad_raza.html |date=20090427200135 }}</ref>
 
: یہاں ایک دلچسپ اور قابل{{زیر}} غور بات یہ ہے تصوف پر عمل پیرا دونوں (بریلوی اور دیوبندی) [[ابو حنیفہ|امام ابو حنیفہ]] کے [[مقلد]] ہیں اور تصوف میں بلند درجے پر تسلیم کیے جانے والے ایک صوفی [[مولانا رومی|جلال الدین رومی]] نے خود اس بات کا تذکرہ کیا کہ امام ابو حنیفہ اور [[محمد بن ادریس شافعی|امام شافعی]] کا تصوف سے کوئی تعلق نہیں۔<ref>Mawlana Jalaluddin Rumi [http://www.dar-al-masnavi.org/n.a-III-3812.html انگریزی] اور [http://www.iptra.ir/vdcjuqxheem.html فارسی]</ref>
سطر 51:
* قبل از اسلام کے زمانۂ جاہلیت سے انتساب کو مسلمان اچھی نگاہ سے نہیں دیکھ سکتے تھے اور صوفیا کی جانب سے ایسا انتخاب ممکن نظر نہیں آتا۔
=== سوفیہ ===
سوفیہ اصل میں ایک [[یونانی زبان|یونانی]] لفظ، sophos سے لیا گیا ہے جس کے معنی [[حکمت]] اور فارسی متبادلِ تصوف کی اصطلاح کے مطابق [[عرفان]] کے ہوتے ہیں اور اسی مناسبت سے [[تھیوصوفی|تھیو صوفی]] کو اردو میں حکمت یزدانی کہا جاتا ہے۔ اس اصل الکلمہ کا تذکرہ سب سے پہلے [[ابو ریحان بیرونی|البیرونی]] سے روایت کیا جاتا ہے<ref name=saleh/>۔ اس کو رد کرنے والے محققین کے نزدیک، ادبی طور پر یا فقۂ [[لسانیات]] کے لحاظ سے ایسا ممکن نہیں ہے کیونکہ ان کے مطابق sophos کو یونانی میں لکھنے کے لیے لفظ [[سگما]] استعمال کیا جاتا ہے اور [[عربی زبان|عربی]] تراجم کے دوران اس کا متبادل سین آتا ہے نا کہ [[حرف]] صاد کا آتا ہو۔ برخلاف، وہ محققین جو تصوف میں [[تھیوصوفی|تھیو صوفی]] اور [[نو افلاطونیت]] جیسے افکار پر توجہ دیتے ہیں (مثال کے طور پر [[رینی گوئنون|Rene Guenon]] المعروف [[رینی گوئنون|عبدالواحد یحیٰی]] ([[1886ء]] تا [[1951ء]])) وہ لفظ صوفی کے لیے sophos کی اصل ابائٹ کے حق میں [[علم الاعداد]] کا سہارا لیتے ہیں اور ان کے مطابق لفظ صوفی میں موجود [[عدد|اعداد]] کی تعداد [[تھیوصوفی|حکمت الٰہیہ]] کے برابر ہے اس لیے صوفی، سوفیہ سے ہی مشتق ہے۔<ref>Islamic Esotérime and Taoism, Rene Guenon, p. 21 [http://www.speedylook.com/Sufism.html (موقع آن لائن)] {{wayback|url=http://www.speedylook.com/Sufism.html |date=20090406213203 }}</ref>
 
=== الصّفاء ===
سطر 57:
 
=== صوف ===
لفظ صوف کے معنی اون کے آتے ہیں اور گمان غالب ہے کہ یہ لفظ کوئی آٹھویں صدی عیسوی سے دیکھنے میں آ رہا ہے جب [[محمد بن سیرین|ابن سیرین]] ([[موت|وفات]] [[729ء]]) سے روایت کیا جاتا ہے کہ انہوں نے اس لباس کی حضرت [[عیسی ابن مریم|عیسی]]{{عل}} کی جانب نسبت سے پہنے پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے اس کا ذکر کیا<ref name=chishti>خواجہ معین الدین چشتی سے متعلق ایک [http://www.dargahajmer.com/i_sufi.htm موقع آن لائن پر تصوف کی تاریخ] {{wayback|url=http://www.dargahajmer.com/i_sufi.htm |date=20090226102234 }}</ref>۔ ابن خلدون کے مطابق صوف (اون) کے کپڑے پہننے کا رجحان دنیا پرستانہ زندگی کی جانب رغبت کے رد عمل کے طور پر ہوا ([[تصوف#ردعملِ دنیا پرستی|دیکھیے قطعہ؛ ردعملِ دنیا پرستی]]) جب بزرگ اور نیک انسانوں نے قیمتی اور ریشمی لباسوں کی نسبت سادہ صوف کے لباس کو ترجیح دینا شروع کی<ref name=wikiarticle/>۔
 
=== بلا ماخذ ===
سطر 75:
== اسلام اور صوفیت ==
قرآن میں صوفی یا تصوف و صوفیت نام کی کوئی اصطلاح نہیں ملتی اور جیسا کہ ابتدائیہ میں مذکور ہوا کہ یہ تصور اسلام کی اولین نسل میں موجود ہی نہیں تھا اور ابن خلدون کے مطابق کوئی دوسری صدی سے دیکھنے میں آیا (حوالہ 1) ؛ ابن خلدون کے الفاظ میں اس سے مراد "خود کو اللہ کی مکمل سپردگی میں دینے کی ہے" (جو اسلام کا تصور بھی ہے) اور یہ لوگ مکمل روحانی پاکیزگی، انسان کی اندرونی کیفیات، وجود کی فطرت اور دنیاوی مسرتوں سے دور ہو کر عبادت اور اللہ کی بندگی پر زور دیتے تھے۔ جب تک یہ تمام طریقۂ کار حضرت [[محمد بن عبد اللہ|محمد]]{{ص}} کی جانب سے لائے گئے اللہ کے پیغام کی حدود کے اندر رہتے ہوئے اختیار کیے جاتے رہیں اس وقت تک لفظ صوفی اور تصوف کی بجائے ان کو شریعت ہی کہا جا
سکتا ہے کیونکہ جب سب کچھ قرآن اور سنت کے مطابق ہی ہے تو پھر اسے تصوف کیوں کہا جائے کہ اس کے لیے تو شریعت کی اصطلاح حضرت محمد{{ص}} کے قریب ترین زمانے سے موجود ہی تھی۔ لیکن پھر اس میں اسلام حکومت کی وسعت کے ساتھ قبل از اسلام کے ایرانی و یونانی فلسفیانہ خیالات شامل ہونے لگے؛ انسان اور کائنات کا تعلق، اللہ سے قربت، دنیا داری سے کنارہ کشی، انسان کی لاچارگی وغیرہ جیسے تصورات شامل ہونے کے بعد صوفیت اپنی شکل اختیار کرنے لگی؛ اس قسم کی روحانی پاکیزگی اور عبادت کے تصور کو قرآن کی سورت [[الحدید]] کی آیت 27 میں رہبانیت (monasticism) کا نام دیا گیا ہے اور اسے خود انسان کی تخلیق کہا گیا ہے<ref>ایک آن لائن قرآن [http://www.asanquran.com/ShowPage.cfm?locPage_ID=949 اردو ترجمے کے ساتھ]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}۔</ref> اور کہا گیا ہے کہ؛ نہیں فرض کیا تھا ہم (اللہ) نے اسے ان پر۔ <br/> اردو کے ایک مفکر اور شاعر، [[محمد اقبال|اقبال]] نے اسلام میں تصوف کے تصور کو اسلام کی زمین پر ایک بدیسی / اجنبی (alien) تصور قرار دیا ہے جو غیر عرب (اسلام کی وسعت کی وجہ سے ) اور (قبل از اسلام کے ) ایرانی عقلیت پسند ماحول میں پروان چڑھا، اقبال نے یہ تصوف کے بارے میں یہ رائے [[سید سلیمان ندوی]] کے نام تیرہ [[نومبر]] [[1917ء]] کو اپنے ایک مکتوب میں ان الفاظ میں تحریر کی۔
{{د}}Even th ہرconcept of tasawwuf is an alien plant on the soil of Islam, one which has been brought up in the intellectual climate of Ajamis (non-Arabs, specially Persians).<
ref name=iqbal1>IQBAL IN YEARS at allamaiqbal.com [http://www.allamaiqbal.com/person/years/years.htm اقبال کا بیان]۔</ref>{{دخ}}
سطر 83:
اس قطعے میں معروف صوفیا کو ترتیب زمانی کے لحاظ سے تحریر کیا جا رہا ہے؛ عام تاثر کے برعکس تصوف کو خصوصیت حاصل ہے کہ اس کے صوفیا میں صرف مسلم صوفیا اکرام ہی نہیں ہیں بلکہ ہندومتی، بدھ متی اور دیگر ادیان کے غیر مسلم صوفیا اکرام بھی شامل ہیں۔
=== مسلم صوفیا اکرام ===
درج ذیل میں معروف صوفیا اکرام کی ایک مختصر فہرست بلحاظ{{زیر}} ترتیبِ زمانی دی جا رہی ہے۔ یہ بات وثوق سے کہنا کہ پہلا صوفی کون تھا شاید مشکل ہے لیکن متعدد علما کی نظر میں سب سے پہلے لفظ صوفی کو [[ابو ھاشم الصوفی|ابو ھاشم]] (وفات : [[763ء]]؟) کے لیے اختیار کیا گیا اور [[ابو سفیان الثوری]] ([[716ء]] تا [[778ء]]) کی روایت سے اس بات تذکرہ [[ابونعیم الحافظ]] ([[1038ء]]؟) اور [[ابن الجوزی]] ([[1114ء]] تا [[1201ء]]) کی تصانیف میں آتا ہے<ref name=firstsufi>الف: [[ابونعیم الحافظ]] ؛ [[حلیۃ الاولياء]] ب: [[ابن الجوزی]] ؛ [[صفۃ الصفوۃ]] [http://www.sunnah.org/tasawwuf/scholar3.htm (ایک آن لائن موقع)]</ref>۔ اب رہی بات تصوراتی اور روحانی طور پر اسلاف سے تعلق قائم کرنے کی تو اہل تصوف کے ذرائع (بلکہ غیر مسلم ذرائع تک۔<ref>Sufism: The Esoteric Side Of Islam [http://www.adishakti.org/meeting_his_messengers/prophet_muhammad_section_2.htm ہندو دیوتائی فعالیت (پیکر) ادی شکتی نامی موقع] {{wayback|url=http://www.adishakti.org/meeting_his_messengers/prophet_muhammad_section_2.htm |date=20030306054534 }}</ref>) کے مطابق تو پہلے صوفی خود حضرت [[محمد بن عبد اللہ|محمد]]{{ص}} ہیں اور ان کے بعد یہ تصوف ان اہل افراد (مثال کے طور پر حضرت [[علی ابن ابی طالب|علی]]{{رض}}) کو عطا ہوا جو اس کے اہل تھے یوں پیغمبر اسلام سے تصوف کی لڑی کو شروع کرنے کے بعد اس میں حضرت [[سلمان فارسی]]{{رض}}، حضرت [[اویس قرنی]]{{رض}} اور پھر حضرت [[جعفر صادق|جعفر الصادق]]{{رض}} کے نام بھی شامل کیے جاتے ہیں<ref>Mystical Dimensions of Islam by Annemarie Schimmel: The Univ of North Carolina Press [http://www.questia.com/read/107207487?title=Mystical%20Dimensions%20of%20Islam (آن لائن موقع)]</ref>
{| style="float: right; border-top:1px solid #bfb6a3; border-right:1px solid #bfb6a3; border-bottom:1px solid #bfb6a3; border-left:1px solid #bfb6a3;" cellpadding="5" cellspacing="0"
|-
سطر 174:
تصوف کا ظاہر بھی وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ نت نئی اختراعات اور [[فلسفیوں]] کے افکار مبالغانہ سے سیراب ہوکر طرح طرح کی شکلوں میں تبدیل ہوتا رہا مگر ان لوگوں کا تصوف سے کوئی لینا دینا نہیں اور ان کی مثال ایسی ہی ہے جیسے کہ قرآن مجید میں فرمایا گیا کہ کیا تم نے ناچ گانا اور تالیاں بجانا ہی اپنا مذیب بنا رکھا ہے۔ ان میں وہ بھی ہیں جو [[ڈھول]] ڈبے بجانے اور جھومنے اور [[ناچنے]] سے بھی گریز نہیں کرتے اور اپنے آپ کو پہنچے ہوئے تصور کرتے ہیں یہ شیطان تک ہی پہنچے ہیں اور شیطان ہی ان پر وجی کرتا ہے جس کو یہ تحلی حق سمجھتے ہیں۔ <br/>
تصوف کی اس موجودہ بگڑی ہوئی شکل سے کے بارے میں اسلام کے علما اکرام نے منتبہ کیا ہے کہ تصوف کی اس حد سے تجاوز کردہ بگڑی ہوئی شکل سے دور رہا جائے۔ Islamweb کے مرکز فتویٰ سے جاری کیا جانے والا ایک [[آن لائن]] فتویٰ سے چند سطور (وضاحتی عبارت کے ساتھ) درج ذیل ہیں۔ اصل عبارت کے لیے متعلقہ موقع دیکھیے۔<ref>Fatwa Title: Muslims and other groups, Fatwa No. 82721 [http://www.islamweb.net/ver2/Fatwa/PrintFatwa.php?lang=E&Id=82721 اسلام ویب نامی موقع]</ref>
* ابتدا میں صوفیا کا خطاب ان لوگوں کو دیا جاتا تھا کہ جو خود کو اللہ کی عبادت میں مصروف رکھتے تھے اور زاہدوں کی سی زندگی بسر کیا کرتے تھے۔<ref>Mohammedan Confraternities at Catholic Encyclopedia [http://www.newadvent.org/cathen/10422b.htm اسلام کی تاریخ اور ابتدائی تصوف کا ذکر]</ref><ref name=columbiaencyclopedia>Sufism: The Columbia Encyclopedia [http://www.bartleby.com/65/su/Sufism.html آن لائن موقع] {{wayback|url=http://www.bartleby.com/65/su/Sufism.html |date=20080726173420 }}</ref>
* بعد میں صوفیت (عام طور پر تصوف کے متبادل ادا کیا جاتا ہے) میں متدد [[بدعت]]یں اور مبالغات حلول کر گئے اور فلسفیوں کے کئی ممنوع تفکرات نے اس میں جگہ بنالی، جیسے [[وحدت الوجود]]، [[باطنیت]] اور [[دہریت|لادینی]] (ممکن ہے کہ اس فتوی میں atheism [[دہریت|دھریت]] یا انحراف کے معنوں میں آیا ہو) جن کے بعد یہ خیال بھی پایا جاتا ہے کہ ان سے گذرنے کے بعد ایک حد وہ آتی ہے کہ جب وہ شخص اسلام کی پیروی سے بھی آزاد ہوجاتا ہے؛ ارشاد الملوک (مولانا عاشق الہی مراٹھی) کے مطابق ذکر کے لیے شرائط میں سے ایک، ذکر کو شیخ سے حاصل کرنا ہے بالکل ایسے ہی جیسے صحابہ اپنا ذکر رسول اللہ (ص) سے لیا کرتے تھے۔<ref name=ahyahorg/>