"جولائی 2011 کراچی تہدف قتل" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
JarBot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8 |
||
سطر 38:
کراچی میں امن امان کے بارے میں اعلی سطح کے اجلاس کے بعد [[وزیر داخلہ پاکستان|وزیرِ داخلہ]] [[رحمن ملک]] نے بتایا کہ پولیس نے 7 جولائی کی شب ٹارگیٹڈ آپریشن کیا جس میں نواسی ملزمان کو گرفتار کرکے [[اسلحہ]] برآمد کیا گیا؛ یہ لوگ مختلف قومیتوں سے تعلق رکھتے ہیں۔<ref name="bbc-urdu-01">[http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2011/07/110708_karachi_killing_mourn_tk.shtml کراچی: 80 ہلاکتیں، سوگ اور گرفتاریاں] بی بی سی اردو، 7 جولائ 2011</ref> گرفتار لوگوں میں 12 [[اردو]] بولنے والے، 19 [[پٹھان]]، 3 [[بلوچ]] اور 55 دیگر لوگ شامل تھے۔ انہوں نے بتایا کہ قصبہ کالونی اور کٹی پہاڑی میں ڈیڑھ اور دو فٹ کی گلیاں ہیں جہاں پولیس کا جانا بہت مشکل ہے۔
کچھ گرفتار تہدفی قاتلوں نے دوران قتل [[متحدہ قومی تحریک]] کے اعلی رہنماؤں سے براہ راست رابطہ میں ہونا بتایا ہے۔<ref>{{cite news |title=ڈاکٹرعمران فاروق جنگجوؤں سے براہ راست رابطے میں تھے، ٹارگٹ کلرز کا انکشاف |author= |url=http://search.jang.com.pk/details.asp?nid=520635 |newspaper=جنگ |date= |accessdate=5 October 2011 |archive-date=2011-08-17 |archive-url=https://web.archive.org/web/20110817064841/http://search.jang.com.pk/details.asp?nid=520635 |url-status=dead }}</ref>
کراچ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے [[رحمان ملک]] نے کہا کہ کراچی [[طالبان]] کی گرفت میں آچکا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ [[شاہ فیصل کالونی]] میں کچھ غیر ملکی شر پسند عناصر پائے گئے ہیں۔ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ ایک بلا امتیاز ایکشن کی ضرورت ہے جس میں ہر شر پسند گروہ کے خلاف آپریشن لینے کی تجویز دی گئی۔ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ جب تک یہ آپریشن ختم نہ ہو تب تک میڈیا کی مداخلت پر پابندی رکھی جایئگی۔
|