"سید احمد خان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
1 مآخذ کو بحال کرکے 0 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.7
6 مآخذ کو بحال کرکے 3 پر مردہ ربط کا ٹیگ لگایا گیا) #IABot (v2.0.8
سطر 151:
[[1863ء]] میں [[غازی پور]] میں سر سید نے سائنٹفک سوسائٹی کے نام سے ایک ادارہ قائم کیا۔ اس ادارے کے قیام کا مقصد مغربی زبانوں میں لکھی گئیں کتب کے اردو تراجم کرانا تھا۔ بعد ازاں [[1876ء]] میں سوسائٹی کے دفاتر [[علی گڑھ]] میں منتقل کر دیے گئے۔ سر سید نے نئی نسل کو انگریزی زبان سیکھنے کی ترغیب دی تاکہ وہ جدید مغربی علوم سے بہرہ ور ہو سکے۔ یوں دیکھتے ہی دیکھتے مغربی ادب سائنس اور دیگر علوم کا بہت سا سرمایہ اردو زبان میں منتقل ہو گیا۔ سوسائٹی کی خدمات کی بدولت اردو زبان کو بہت ترقی نصیب ہوئی ۔
 
[[1886ء]] میں سر سید احمد خاں نے محمڈن ایجوکیشنل کانفرنس کے نام سے ایک ادارے کی بنیاد رکھی گئی۔ مسلم قوم کی تعلیمی ضرورتوں کے لیے افراد کی فراہمی میں اس ادارے نے بڑی مدد دی اور کانفرنس کی کارکردگی سے متاثر ہو کر مختلف شخصیات نے اپنے اپنے علاقوں میں تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز کیا۔ [[لاہور]] میں [[اسلامیہ کالج]] [[کراچی]] میں [[سندھ مدرسۃ الاسلام]]، [[پشاور]] میں اسلامیہ کالج اور [[کانپور]] میں حلیم کالج کی بنیاد رکھی۔ محمڈن ایجوکیشنل کانفرنس مسلمانوں کے سیاسی ثقافتی معاشی اور معاشرت حقوق کے تحفظ کے لیے بھی کوشاں رہی۔<ref>[{{Cite web |url=http://www.pakstudy.com/index.php?topic=17591.0 |title=تعلیمی خدمات] |access-date=2010-07-17 |archive-date=2016-03-04 |archive-url=https://web.archive.org/web/20160304211943/http://www.pakstudy.com/index.php?topic=17591.0 |url-status=dead }}</ref>
 
=== مسلمانوں کی بھلائی کی فکر ===
سطر 275:
[[انگلستان]] سے واپسی پر آپ نے مسلمانوں کی تعلیمی ترقی کے لیے ایک کمیٹی قائم کر دی جس نے اعلیٰ تعلیم کے لیے ایک کالج کے قیام کے لیے کام شروع کیا۔ اس کمیٹی کو محمڈن کالج کمیٹی کہا جاتا ہے۔ کمیٹی نے ایک فنڈ کمیٹی قائم کی جس نے ملک کے طول و عرض سے کالج کے لیے چندہ اکٹھا کیا۔ حکومت سے بھی امداد کی درخواست کی گئی۔
 
[[1875ء]] میں انجمن ترقی مسلمانان ہند نے [[علی گڑھ]] میں ایم اے او ہائی اسکول قائم کیا۔ اس ادارے میں جدید اور مشرقی علوم پڑھانے کا بندوبست کیا گیا۔ 1877ء میں اس اسکول کو کالج کا درجہ دے دیا گیا جس کا افتتاح [[لارڈ لٹن]] نے کیا۔ یہ کالج رہائشی کالج تھا اور یہاں پر تمام علوم پڑھائے جاتے تھے۔ سرسید کی یہ دلی خواہش تھی کہ اس کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دلا دیں۔ یہ کالج سرسید کی وفات کے بعد [[1920ء]] میں [[علی گڑھ مسلم یونیورسٹی|یونیورسٹی]] بن گیا یہاں سے فارغ التحصیل طلباءنے آگے چل کر [[تحریک پاکستان]] میں نمایاں کردار ادا کیا۔<ref>[{{Cite web |url=http://www.pakstudy.com/index.php?topic=11958.0 |title=تحریک علی گڑھ] |access-date=2010-07-17 |archive-date=2011-09-11 |archive-url=https://web.archive.org/web/20110911070013/http://www.pakstudy.com/index.php?topic=11958.0 |url-status=dead }}</ref>
 
== محمڈن ایجوکیشنل کانفرنس ==
سرسید احمد خان نے [[25 دسمبر|27 دسمبر]] [[1886ء]] کو [[محمڈن ایجوکیشن کانفرنس|محمڈن ایجوکیشنل کانفرنس]] کی بنیاد رکھی اس کانفرنس کا بنیادی مقصد مسلمانوں کی تعلیمی ترقی کے لیے اقدامات کرنا تھا۔ اس کا پہلا اجلاس علی گڑھ میں ہوا۔ کانفرنس نے تعلیم کی اشاعت کے لیے مختلف مقامات پر جلسے کیے۔ ہر شہر اور قصبے میں اس کی ذیلی کمیٹیاں قائم کی گئیں۔ اس کانفرنس کی کوششوں سے مسلمانوں کے اندر تعلیمی جذبہ اور شوق پیدا ہوا۔ اس کانفرنس نے ملک کے ہر حصے میں اجلاس منعقد کیے اور مسلمانوں کو جدید تعلیم کی اہمیت سے روشناس کرایا۔ اس کانفرنس کے سربراہوں میں [[محسن الملک|نواب محسن الملک]]، نواب وقار الملک، م[[شبلی نعمانی|ولانا شبلی]] اور [[حالی|مولانا حالی]] جیسی ہستیاں شامل تھیں۔
 
[[محمڈن ایجوکیشن کانفرنس|محمڈن ایجوکیشنل کانفرنس]] کا سالانہ جلسہ مختلف شہروں میں ہوتا تھا۔ جہاں مقامی مسلمانوں سے مل کر تعلیمی ترقی کے اقدامات پر غور کیا جاتا تھا اور مسلمانوں کے تجارتی، تعلیمی، صنعتی اور زراعتی مسائل پر غور کیا جاتا تھا۔<ref>[{{Cite web |url=http://www.pakstudy.com/index.php?topic=11958.0 |title=محمڈن ایجوکیشنل کانفرنس] |access-date=2010-07-17 |archive-date=2011-09-11 |archive-url=https://web.archive.org/web/20110911070013/http://www.pakstudy.com/index.php?topic=11958.0 |url-status=dead }}</ref>
 
[[آل انڈیا مسلم لیگ]] کا قیام بھی [[1906ء]] میں [[محمڈن ایجوکیشن کانفرنس|محمڈن ایجوکیشنل کانفرنس]] کے سالانہ اجلاس کے موقع پر [[ڈھاکہ]] کے مقام پر عمل میں آیا۔ [[محمڈن ایجوکیشن کانفرنس|محمڈن ایجوکیشنل کانفرنس]] کے سالانہ اجلاس کے موقع پر برصغیر کے مختلف صوبوں سے آئے ہوئے مسلم عمائدین نے [[ڈھاکہ]] کے نواب سلیم اللہ خاں کی دعوت پر ایک خصوصی اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مسلمانوں کی سیاسی راہنمائی کے لیے ایک [[سیاسی جماعت]] تشکیل دی جائے۔ یاد رہے کہ سرسید نے مسلمانوں کو سیاست سے دور رہنے کا مشورہ دیا تھا۔ لیکن بیسویں صدی کے آغاز سے کچھ ایسے واقعات رونما ہونے شروع ہوئے کہ مسلمان ایک سیاسی پلیٹ فارم بنانے کی ضرورت محسوس کرنے لگے۔[[ڈھاکہ]] اجلاس کی صدارت نواب وقار الملک نے کی۔ ن[[محسن الملک|نواب محسن الملک]]، [[محمد علی جوہر|مولانامحمد علی جوہر]]، [[مولانا ظفر علی خاں]]، [[اجمل خاں|حکیم اجمل خاں]] اور نواب سلیم اللہ خاں سمیت بہت سے اہم مسلم اکابرین اجلاس میں موجود تھے۔ [[مسلم لیگ]] کا پہلا صدر [[آغا خان سوم|سر آغا خان]] کو چنا گیا۔ مرکزی دفتر [[علی گڑھ]] میں قائم ہوا۔ تمام صوبوں میں شاخیں بنائی گئیں۔ [[برطانیہ]] میں [[لندن]] برانچ کا صدر [[سید امیر علی]] کو بنایا گیا۔
سطر 334:
}}</ref>
 
٫٫قصر پاکستان کی بنیاد میں پہلی اینٹ اسی مرد پیر نے رکھی تھی٬٬۔<ref>[{{Cite web |url=http://www.pakstudy.com/index.php?topic=17591.0 |title=سرسید کی سیاسی خدمات] |access-date=2010-07-17 |archive-date=2016-03-04 |archive-url=https://web.archive.org/web/20160304211943/http://www.pakstudy.com/index.php?topic=17591.0 |url-status=dead }}</ref>
 
== اردو ادب اور سرسید ==
سطر 570:
 
== بیرونی روابط ==
* [http://www.alqlmlibrary.org/library/index.php?title=حیات_جاوید_جلد_اول حیات جاوید جلد اول]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}
* [http://www.alqlmlibrary.org/library/index.php?title=حیات_جاوید_جلد_دوم حیات جاوید جلد دوم]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}
* [http://www1.voanews.com/urdu/news/arts-entertainment/sir-syed-ahmad-khan-16oct09-64551547.html سر سید احمد خاں کی یاد میں]{{مردہ ربط|date=January 2021 |bot=InternetArchiveBot }}
 
{{زمرہ کومنز|Syed Ahmed Khan}}
سطر 586:
|title=Sir Syed Today: A Source of Literary Work of Sir Syed Ahmad Khan
|url=http://www.sirsyedtoday.org
|access-date=2021-01-17
}}
|archive-date=2020-08-04
|archive-url=https://web.archive.org/web/20200804061244/http://sirsyedtoday.org/
|url-status=dead
}}
* {{cite web
|title=Sir Syed Ahmad Khan (1817–1898)